سڑک نہ ہونے کی وجہ سے قبائلی ،مریضوں اور حاملہ خواتین کو کپڑے کی جھولی میں اسپتال لے جانے پر مجبور،سڑک جلد بنانے کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: October 04, 2023, 9:57 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
سڑک نہ ہونے کی وجہ سے قبائلی ،مریضوں اور حاملہ خواتین کو کپڑے کی جھولی میں اسپتال لے جانے پر مجبور،سڑک جلد بنانے کا مطالبہ۔
نئے بھارت‘کی ایک بھیانک تصویر اس وقت سامنے آئی جب بھیونڈی اور شاہ پور تعلقہ کے قبائلی دیہاتوں میں سڑک نہ ہونے کے باعث زچکی کے درد سے تڑپتی خاتون کو کپڑے کی جھولی میں اسپتال لے جارہا تھا اور اس نے راستے میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔ اس دردناک واقعے نے سبھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
معلوم ہوکہ بھیونڈی اور شاہ تعلقہ میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے گاؤں ہیں جہاں آزادی کے ۷۶؍برسوں کے بعد بھی کوئی سڑک نہیں ہے۔ اس وجہ سے بارش کے دوران ان گاؤں میں کوئی گاڑی داخل نہیں ہوسکتی۔ جب کوئی اچانک بیمار ہوجاتا ہے یا حاملہ خواتین کو زچگی کے لئے اسپتال لے جانے کی ضرورت پیش آتی ہے تو اسے کپڑے کی جھولی میں ڈال کر اسپتال لے جایا جاتا ہے۔ ایسے حالت میں کئی مرتبہ درد سے تڑپتی خاتون اسپتال پہنچنے سے قبل ہی کپڑے کی جھولی میں ہی بچوں کو جنم دے دیتی ہیں۔
تازہ واقعہ شاہ پور تعلقہ کے انتہائی ناگفتہ بہ علاقہ پٹکی پاڑا میں سامنے آیا۔ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے اہل خانہ حاملہ خاتون کو کپڑے کی جھولی میں اسپتال لے جارہے تھے لیکن اسپتال پہنچنے سے قبل اس نے راستے میں ہی ایک بچے کو جنم دے دیا۔ اس قبائلی گاؤں میں گزشتہ کئی برسوں سے سڑک بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن انتظامیہ بے حس بنا ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہ پور تعلقہ کے قبائلی گاؤں پٹکی پاڑا میں رہنے والے حاملہ خاتون پرنالی وازے کو اتوار کی صبح ۱۱؍بجے درد زہ شروع ہوا۔ سڑک نہ ہونے کے سبب پرنالی کو اس کے اہل خانہ آنگن واڑی معاون انیتا بھور کی مدد سے کپڑے کی جھولی میں لے کر کسارا اسپتال لے جانے کیلئے نکلے۔ اس کے ساتھ کچھ دوسری قبائلی خواتین بھی ساتھ چل پڑیں۔ ابھی وہ کچھ دور ہی چلے تھے کہ راستے میں ہی وہ درد سے تڑپنے لگی۔ جس کی وجہ سے اس کے ساتھ آنے والی خواتین نے اسے سڑک کنارے محفوظ طریقے سے زچگی کرانے کی کوشش کی۔ جہاں اس نے ایک بچے کو جنم دیا۔ ڈیلیوری کے بعدوہ دوبارہ خاتون اور اس کے نوزائیدہ کو کپڑے کی جھولی میں ۲؍ کلومیٹر پیدل چل کر مین روڈ پر پہنچے۔ جہاں سے اسے کسارہ اسپتال لے جانے کیلئے ایمبولنس سے رابطہ کیا گیا۔ ایمبولنس نہ ملنے پر انہیں پرائیویٹ گاڑی کی مدد سےکسارا اسپتال لے جایا گیا۔
شاہ پور کے سابق ایم ایل اے پانڈورنگ بروڑہ نے بتایا کہ ’وزیر اعلیٰ سڑک اسکیم‘ کے تحت تعلقہ کے انتہائی ناقابل رسائی علاقہ پٹکی پاڑا سے ویلوک واشالا تک سڑک کے تعمیراتی کام کو فوری طور پر شروع کرنے کیلئے خط و کتابت کی گئی ہے۔ اس واقعہ کے بارے میں بھی وزیر اعلیٰ سے فون پر بات کرکے جانکاری دی گئی ہےجس پر انہوں نے مثبت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔قارئین کو بتادیں کہ شاہ پور تعلقہ میں ایسے بہت سے قبائلی گاؤں ہیں جن میں پینے کا پانی، سڑکیں، صحت اور تعلیم وغیرہ کا کوئی انتظام نہیں ہے۔