Inquilab Logo

انل پرب کے دفترکے انہدام معاملےمیں شیوسینکوں کا مہاڈاپر احتجاج

Updated: February 01, 2023, 10:24 AM IST | Bandra

کئی شیوسینک مہاڈا آفس میں گھس گئے ،شیوسینا لیڈرپرب بھی پہنچے اور مہاڈاافسران سے ملاقات کی، انہوں نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ مہاڈا یہ کارروائی کریٹ سومیا کی ایماء پر کررہا ہے۔ انہوں نے خود ہی اپنے دفتر کے احاطے کے غیرقانونی ڈھانچوں کو منہدم کردیا۔ حالات کے پیش نظر پولیس نےبی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کواس جگہ کے دورہ سے روک دیا

Shiv Sena leader Prabhu Mahada is seen walking to the office while his supporters and Shiv Sena activists are seen protesting there. (PTI)
شیوسینا لیڈرانل پرب مہاڈاآفس میں جاتے ہوئے جبکہ وہاں ان کے حامی اور شیوسینکوں کو احتجاج کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ (پی ٹی آئی)

یہاں مہاراشٹرہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (مہاڈا) کے دفتر کے باہر منگل کو شیوسیناادھوٹھاکرے گروپ کے سیکڑوں کارکنوں نے مہاڈا اور بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا  کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ اس دوران کئی شیوسینک مہاڈاآفس میں گھس بھی گئے۔ مظاہرین اس بات سے سخت ناراض تھے کہ باندرہ مشرق کی مہاڈاکالونی   میں شیوسیناایم ایل سی انل پرب کےدفترکے احاطے کومنہدم کرنے کانوٹس دیا گیا تھا۔ انل پرب اور شیوسینکوں کا الزام ہے کہ مہاڈا کریٹ سومیا کی ایماء پر یہ کارروائی کررہا ہے اوردفتر کے احاطے کوقانونی قرار دینے کی درخواست کے باوجود مہاڈا نے اسے مسترد کردیا ہے۔اس احتجاج کی وجہ سے مہاڈا کے دفتر پرسخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے  جس کی وجہ سے یہاں آنے والے افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نمائندے نے دیکھا کہ مہاڈا دفتر کے باہر ان افراد کی لمبی قطار تھی جو مختلف کاموں کی وجہ سے آئے تھے ۔
 شیوسینا لیڈر انل پرب  کے مطابق ’’باندرہ کے کلا نگرعلاقے میں مہاڈاکی ۲؍ عمارتوں کا سوسائٹی آفس تھا اور بعد میں جب وہ ایم ایل سی بنے تومکینوں نے انہیں اپنے پبلک ریلیشن آفس کے طور پراس جگہ کو استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔‘‘ تاہم ۲۰۱۹ء میں جب وہ وزیر بنےتوبی جے پی لیڈرکریٹ سومیا نےاس تعلق سے  شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ دفتر غیر قانونی ہے۔ بعدازیں ۲۰۲۱ء میں لوک آیکت نے شیوسینا لیڈر کے دفتر کو منہدم کرنےکا حکم جاری کیا۔اس کے خلاف انل پرب نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور مہاڈا سے بھی اس ڈھانچے کو قانونی قراردینے کی درخواست کی تھی۔ تاہم مہاڈا  نے اس درخواست کو مسترد کر دیا اور نوٹس دیا جس میں کہا گیا تھا کہ غیر قانونی ڈھانچہ کو۳۱؍جنوری کو منہدم کر دیا جائے گا۔ لیکن اس سے قبل کہ وہ ایسا کر پاتا، انل پرب نے پیر کو خودہی  اس ڈھانچے کوتوڑدیا۔
 پیر کوہی کریٹ سومیا نے اس تعلق سے ٹویٹ کیا تھا کہ وہ ۳۱؍جنوری کو  اس جگہ کا دورہ کریں گے۔  ٹویٹ یہ تھا کہ ’’ باندرہ مشرق میں غیر قانونی دفتر آج منہدم کر دیا گیا۔ میں کل دوپہرساڑھے ۱۲؍ بجے اس جگہ کا دورہ کروں گا۔‘‘ کریٹ سومیا نے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو ٹیگ کرتے ہوئے یہ ٹویٹ کیاتھا۔
 انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق منگل کو انل پرب نے اس تعلق سے پریس کانفرنس منعقد کی اورکہا کہ کریٹ سومیا میں ہمت ہیں تو وہ اس جگہ کا دورہ کریں۔ بعدازیںسیکڑوں شیوسینکوں اور انل پرب کے حامی اس جگہ پر جمع ہوگئے۔ اس بارے میں انل پرب نے کہا کہ ’’سومیا نے کہا کہ وہ اس جگہ کا دورہ کریں گے۔اس جگہ کا معائنہ کرنے والے وہ کون ہیں؟ کیا وہ مہاڈا کے سپروائزر ہیں؟ وہ چند بلڈروں کے ایجنٹ کے سوا کچھ نہیں ہیں۔ انہیں آنے دو۔ شیوسینک اور میں مہاڈا کی عمارت کے مکینوں کیلئے یہاں موجود ہیں جن کا سوسائٹی آفس سومیا کی وجہ سے منہدم کر دیا گیا  ۔‘‘
 دریں اثناء کریٹ سومیا جو باندرہ جارہے تھے، کوحالات کے پیش نظر  پولیس نے روک لیا۔ پولیس اور مہاڈا  افسران کے ساتھ بات چیت کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’میں نے مہاڈاافسروں سے بات چیت کی ہے۔ لوک آیکت کےحکم پر عمل کیا جا رہا ہے۔ دفتر کو منہدم کر دیا گیا ہے اور مہاڈا نے اس جگہ کو اپنے قبضے میں لے کر دیگر غیر قانونی چیزوں کو ہٹانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ جو بھی بے ضابطگیاں باقی رہیں گی جیسے  بجلی  میٹر کنکشن  مہاڈاافسران کی طرف سے اس کا خیال رکھا جائے گا اور انل پرب کے خلاف ایم آر ٹی پی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی جس کا افسران نے مجھ سے وعدہ کیا ہے۔‘‘
 اگرچہ کریٹ سومیا اس جگہ کی طرف جانے کیلئے آگے نہیں بڑھے لیکن شیوسینک مہاڈا کے دفتر میں گھس گئے جبکہ کئی  شیوسینکوں نے دفتر کے باہر نعرے لگائے۔ انل پرب اورشیو سینا(ادھو گروپ) کے دیگرلیڈران بھی مہاڈا کے دفتر پہنچے اور افسران سے ملاقات کی۔اندر جاتے ہوئے انل پرب نے شیوسینکوں کو پرسکون رہنے کی ہدایت کی اور پولیس سے طاقت کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’میںمہاڈا  افسران سے ملاقات کیلئے اندر جا رہا ہوں، ان سے کچھ وضاحت لینا ضروری ہے۔‘‘

Anil Parb Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK