Inquilab Logo

دسہرہ ریلی میں دونوں جانب سے جم کرلفظی تیر چلائے گئے

Updated: October 07, 2022, 9:32 AM IST | saeed Ahmed and Shahab Ansari | Mumbai

وزیراعلیٰ  شندے کے ذریعے کانگریس کوہدف تنقید بنانے پرریاستی کانگریس نے سخت جواب دیتے ہوئے کہا:شندے توبی جے پی کی لکھی ہوئی اسکرپٹ پڑھ رہے تھے۔ وہ بغاوت کا اپنا جرم چھپا نہیںسکتے

In the Dussehra rally, Uddhav Thackeray made BJP a target of criticism, then Eknath Shinde verbally attacked Uddhav Thackeray in the BKC ground.
دسہرہ ریلی میں ادھوٹھاکرے نےبی جے پی ہدف ِ تنقید بنایا تو بی کے سی گراؤنڈ میں ایکناتھ شندے نے ادھوٹھاکرےپرلفظی حملے کئے۔

دسہرہ ریلیوں میں بدھ کو شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے گروپ کی جانب سےطاقت کامظاہرہ کرنے کے ساتھ ایک دوسرے پر خوب زبانی حملے کئے گئے۔کانگریس پر تنقید کرنے پر ریاستی کانگریس کے صدر نے بھی وزیراعلیٰ شندے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
’’آپ کیا خواتین کی عزت کریںگے ‘‘
 ادھو ٹھاکرے نے اپنی تقریر میںیہ کہتے ہوئے بھی بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا کہ ’’گجرات میں بلقیس بانو کے اہل خانہ اوران کی بیٹی کوقتل کردیا گیا ،سزایافتہ قاتلو ں کو معاف کیا گیا اوران کا استقبال کیا گیا،انکیتا بھنڈاری نام کی ۱۹؍سالہ لڑکی کا قتل کیا گیا۔ایسا کرنے والی بی جے پی کیا خاک خواتین کی عزت کرے گی۔‘‘ادھو ٹھاکرے نےآر ایس ایس کے سینئر لیڈر ہوسبولے کی تعریف کی اورکہا کہ ’’جس وقت نریندر مودی یہ دعویٰ کررہے تھے کہ دیش بہت آگے جارہا ہے، اس کے دوسرے دن ہوسبولے نے انہیں آئینہ دکھایا کہ مہنگائی ،بے روزگاری اورمعیشت کا کیا حال ہے۔اسی طرح روپے کی قدر ۲۰۱۴ء میں کیا تھی اورآج کیا ہے۔اس وقت آنجہانی شسما سوراج نے کہا تھا کہ جب روپے کی قدر گھٹتی ہے توصرف روپیہ کمزور نہیںہوتا ہے بلکہ اس سے دیش کی ساکھ کمزور ہوتی ہے۔‘‘ادھو ٹھاکرےنے امیت شاہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ ’’وہ دیش کے وزیرداخلہ ہیں یا صرف بی جے پی کے ،اوران کاکام یہاںوہاں پارٹی توڑنا رہ گیا ہے۔‘‘ انہوںنے ملک کےمسلمانو ں کےتعلق سے کہاکہ ’’وطن سے محبت کرنے والے مسلمان ہمارے اپنے ہیں۔یہ الگ بات ہے کہ آج بی جے پی یہ سرٹیفکیٹ بانٹ رہی ہے کہ جو اس کے ساتھ نہیںہے وہ دیش کا غدار ہے،جو اس کے ساتھ ہے وہ دیش پریمی ہے۔کیا بی جے پی کے نزدیک یہی دیش پریمی ہونے کی سند ہے۔‘‘ 
 ادھوٹھاکرےنے سخت لہجے میں کہاکہ’’آج تویہ حالات پیدا ہوگئے  ہیں کہ دیش میںلوک شاہی زندہ رہے گی یا ختم ہوجائے گی ،اب تو تاناشاہی کا خواب دیکھا جارہا ہے ،حاضرین !کیا یہ آپ لوگو ں کومنظور ہے۔ ‘‘شیوسینا سربراہ نےموہن بھاگوت کی یہ کہتے ہوئےتعریف کی اور بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا کہ’’ موہن بھاگوت مسجد گئے،مسلمانوں سے ملے  تو کیا انہوں  نے ہندوتوا چھوڑدیا، نہیںوہ ملاقات اورباہم تبادلۂ خیال کیلئے گئے ۔ اسی طرح ہم کانگریس کے ساتھ گئے تو کیا ہم نے ہندوتوا چھوڑدیا ۔ ‘‘
’’یہ سمجھ لیجئے کہ جذباتی بلیک میل کرنے سے کچھ نہیں ہوگا‘‘
 وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ تم ورک فرام ہوم کررہے تھے اوراب ہم ورک وتھ آؤٹ ہوم کررہے تھے۔تم توہمارے باپ بیٹے اوررشتہ داروں کوبھی نہیں چھوڑ رہے ہو۔سیلاب متاثرہ علاقوں اورکووڈبحران میں ہم نےرات رات بھر کام کیا۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ بال ٹھاکرے نے جس راشٹر وادی اور کانگریس سے نفرت کی تھی ،کانگریس کاشیطان دسہرہ میںجلانے کو کہا تھا ،تم وہ بھول گئے اورآج اسی کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کی حمایت کررہے ہو ۔   یاد رکھو ! ایکناتھ شندے دینے والا ہے، لینے والا نہیں،اسی لئے لوگ اتنی بڑی تعداد میںجمع ہوئے ہیں۔ یہ بھی سمجھ لیجئے کہ جذباتی بلیک میل کرنے سے کچھ نہیںہوگا۔یہاںآئے ہوئے لوگ کرائے پرلائے ہوئے نہیں ہیں۔ ‘‘
’’حاضرین ایکناتھ شندے کی تقریرکے دوران واپس چلے گئے‘‘
 بی کے سی کی ریلی میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے ذریعے کانگریس کونشانہ بنانے پر مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے سخت جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ایکناتھ شندے بی جے پی کی لکھی ہوئی اسکرپٹ پڑھ رہے تھےاور ایسا شخص دیش کی سب سے پرانی پارٹی کانگریس پرتنقید کررہا ہے جس کی اپنی پارٹی کا پتہ ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’شندے کویہ یاد رکھنا چاہئے کہ وہ کانگریس پر تنقیدکرکے وشواس گھات کا اپنا پاپ چھپا نہیں سکتے ۔انہیںاپنی اصلیت سمجھ لینی چاہئے کہ جب حاضرین نےیہ محسوس کیا کہ وہ بی جے پی کی کٹھ پتلی بن کراس کی اسکرپٹ پڑھ رہے ہیں تووہ واپس چلے گئے۔ ‘‘
  نانا پٹولے نےیہ بھی کہا کہ ’’ جہاںتک بال ٹھاکرے کا سوال ہے توکیا شندے یہ بھول گئے کہ صدر جمہوریہ کیلئے کانگریس کے امیدواروں پرتیبھا شندے اورآنجہانی پرنب مکھرجی کی بال ٹھاکرے نے حمایت کی تھی۔اصل بات یہ ہے کہ شندے کواپنے گریبان میںجھانکنا چاہئے اور بغاوت کا اپنا جرم چھپانے کیلئے کانگریس پرتنقید سے بازرہنا چاہئے۔‘‘ 
سشما اندھارے نے آئینہ دکھایا 
  سشما اندھارے عرف سشما تائی نے اپنے خطاب میںنہ صرف ادھو ٹھاکرےکی حمایت کی بلکہ ایکناتھ شندے گروپ کی سخت سرزنش کی اور ان کے ہندوتوا کے موضوع پر علاحدگی اختیار کرنے کے دعوئوںکی دھجیاں اڑا دیں۔ سشما تائی نے ۶؍ برس کیلئے شیوسینا سےعلاحدگی اختیار کرکے این سی پی میں شمولیت اختیار کرنے والے کرن پاؤسکر، کانگریس سے قربت اختیار کرنے والے نارائن رانے، متعدد مرتبہ این سی پی میں  شامل ہونے کی دھمکیاں دینے والے رام داس کدم جیسے سیاسی لیڈران کے نام لے کر سوال اٹھایا کہ ایم وی اے وجود میں آنے سے قبل جب ان لوگوں نے شیوسینا چھوڑی تھی تب ان کا ہندوتوا کہاں گیا ہوا تھا؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہندو مذہب کی کتابوں میں ایسا کہاں لکھا ہے کہ جب تک دیگر مذہب کے ماننے والوں کی مخالفت نہیں کرو گے ،ان کی بے عزتی نہیں کروگے تب تک سچے ہندو نہیں بنو گے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ ادھو ٹھاکرے نے نپور شرما جیسی زبان استعمال نہیں کی تو کیا اس وجہ سے یہ کہا جائے گا کہ وہ ہندو نہیں رہے؟انہوں نے بی جے پی اور ان کے ساتھی لیڈران پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ہندوتوا کو بدنام کیا ہے۔
 شیواجی پارک میںتقریر کےدوران رکن اسمبلی نتن دیشمکھ نے شندے گروپ کے ذریعے اپنے اغوا ء کی روداد بیان کی اوریہ بھی کہا کہ باغی لیڈروں کے ساتھ مل کر  بی جے پی عوام کو گمراہ کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK