Inquilab Logo

اتر پردیش میں بلڈوزر کارروائی کو یوگی حکومت نے جائز ٹھہرایا

Updated: June 23, 2022, 10:36 AM IST | new Delhi

سپریم کورٹ میں حلف نامہ دے کر اپنی کارروائی کو قانون کے مطابق قرار دیا، جمعیۃ علما ء پر جرمانہ عائد کرنے کا مطالبہ

In Allahabad, the administration had demolished several houses with the help of bulldozers
الٰہ آباد میں انتظامیہ نے بلڈوزر کی مدد سے کئی مکانات کو مسمار کردیا تھا

: اترپردیش میں تشدد کے ملزمین کی جائیدادوں کو بلڈوزر سے مسمار کرنے کے معاملے میں یوپی حکومت نے بلڈوزر کے ذریعے کی جا رہی انہدامی کارروائی کو قانونی طور پر جائز قرار دیا ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ کارروائی  قانون کے عین مطابق ہے ، اس میں کسی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ میں  داخل کئے گئے حلف نامے میں یوپی حکومت نے کہا کہ انہدامی کارروائی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف معمول کے عمل کا حصہ ہے ۔جمعیۃ علماء غلط طریقہ سے انہدامی کارروائی کو فسادات سے جوڑ رہی ہے۔ ان معاملات میں نوٹس بہت پہلے جاری کر د ئیے گئے تھے۔یوپی حکومت نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ’ فسادیوں‘ کے خلاف علاحدہ قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے، لہٰذا جمعیۃ علماء  پر جرمانہ عائد کر کے عرضی خارج کی جائے۔ جاوید محمد کے خلاف کارروائی کے تعلق سے یوپی حکومت نے دعویٰ کیا کہ الٰہ آباد میں جاوید محمد کے گھر پر کارروائی سے پہلے انہیں کئی مواقع د ئیے گئے تھے۔ اس کارروائی کا  فسادات یا احتجاج کے انتقام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ؎
 یوپی حکومت نے حلف نامہ میں کہاکہ عرضی گزار جھوٹا الزام لگا رہا ہے کہ ایک طبقہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ متاثرہ فریقین میں سے کسی نے بھی عدالت سے رجوع نہیں کیا ہے۔ یوپی کے اسپیشل سیکریٹری ہوم راکیش کمار مالپانی نے سپریم کورٹ میں ثبوتوں کے ساتھ ۶۳؍صفحات پرمشتمل حلف نامہ داخل کیا ہے۔ بیان حلفی کے ساتھ جاوید احمد کے گھر پر سیاسی جماعت کا سائن بورڈ سمیت تمام چیزیں عدالت کو دکھائی گئی ہیں  ۔ حلف نامے میں دلیل دی گئی کہ غیر قانونی تعمیرات کو مقامی ترقیاتی حکام نے گرایا ہے۔ یہ اتھاریٹیز ریاستی انتظامیہ سے آزاد قانونی خود مختار ادارے ہیں۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ۱۶؍ جون کو جمعیۃ علماءکی جانب سے دائر عرضی پر یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK