Inquilab Logo

اُتراکھنڈ میں انکتا بھنڈاری سپرد آتش مگر عوامی برہمی برقرار، شدید احتجاج

Updated: September 26, 2022, 10:12 AM IST | Agency | Srinagar

؍ ۸؍ گھنٹے کے مظاہرہ کے بعد آخری رسوم کی ادائیگی، والد نے ریزارٹ کے انہدام پر سوال اٹھایا، کہا کہ اس میں ثبوت تھے،اسے کیوں منہدم کیاگیا

 Women protesting against Ankita`s murder .Picture:INN
انکتا کے قتل کے خلاف خواتین احتجاج کرتے ہوئے ۔ تصویر:آئی این این

اتراکھنڈ  کے سری نگر میں اتوار کو زائد از ۸؍ گھنٹے کے پرزور احتجاج کے بعد بالآخرا نکتا لوکھنڈے کو انتظامیہ کی یقین دہانی پر سپرد آتش کردیاگیا۔ الزام ہے کہ بی جےپی لیڈر  ونود آریہ جنہیں اس واردات کے بعد پارٹی سے نکال دیاگیا ہے،  کے بیٹے پُلکیت آریہ کے ریزارٹ میں رسیپشنسٹ   کے طور پر ملازمت کرنے والی  انکتا پر ریزارٹ میں آنے افراد کو ’’خصوصی خدمات‘‘ فراہم کرنے کا دباؤ ڈالا جارہاتھا جس سے انکار کی پاداش میں اسے جان سے مار دیاگیا۔  پولیس کو دیئے گئے بیان میں پُلکیت آریہ نے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔ 
  انکتا کی  ابتدائی پوسٹ  مارٹم رپورٹ میں وجہ موت ’’ پانی   میں ڈوبنا‘‘  بتائی گئی ہے جس پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے اس کے والد  نے پوسٹ مارٹم کی مکمل رپورٹ آنے تک  آخری رسومات کی ادائیگی سے انکار کردیاتھا۔ انہوں نے پولیس پر شواہد مٹانے کا الزام عائد کرتے ہوئے  اُس ریزارٹ کے انہدام پر بھی سوال اٹھایا جہاں انکتا کام کرتی تھی اور جہاں اندیشہ ہے کہ اسے قتل کیاگیا ہوگا۔ وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور ضلع انتظامیہ کے بعد انہوں  نے آخری رسومات انجام دیں۔ دھامی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مقدمہ تیز رفتار کورٹ میں چلایا جائے گا اور مقتول بیٹی کو انصاف دلانے کیلئے ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ ا س بیچ کانگریس کے ایم ایل اے بدری ناتھ اور  راجندر بھنڈاری نے  سری نگر پہنچ کر مہلوک کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں  دلاسہ دیا۔  انہوں نے اس موقع پر بی جےپی حکومت کو نشانہ بنایا اور ریزارٹ کے انہدام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے اسے شواہد کو مٹانے کی کوشش قرار دیا۔ اس سے قبل  نیشنل ہائی وے (این ایچ ۵۸) پر ۸؍ گھنٹے تک طلبہ، خواتین اور حقوق انسانی کے علمبرداروں    نے احتجاج کیا۔اس دوران انہوں نے پولیس پر بھی ملزمین کے ساتھ نرمی برتنے کا الزام عائد کیا۔  مظاہرین نے  انکتا کے قاتلوں  کو فوری طورپر پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

srinagar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK