Inquilab Logo Happiest Places to Work

سری نگر ایئرپورٹ واقعہ: سابق فوجی افسران کا شدید ردعمل، سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ اسپائس جیٹ’ مہم تیز

Updated: August 04, 2025, 7:00 PM IST | New Delhi

ایک عینی شاہد نے ایئرلائن کے بیان کو ”یکطرفہ اور غیر ذمہ دارانہ“ قرار دیا ہے۔ سابق فوجیوں اور انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے واقعہ کی منصفانہ اور حقائق پر مبنی انکوائری کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

A Still from the Viral Video. Photo: INN
وائرل ویڈیو کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

سری نگر ہوائی اڈے پر ۲۶ جولائی کو اسپائس جیٹ ایئرلائن کے عملے کی ایک سینئر ہندوستانی فوجی افسر کے ساتھ مبینہ بدتمیزی اور ہاتھا پائی کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ایئرلائن کے خلاف غم و غصہ پھیل گیا ہے جہاں ”بائیکاٹ اسپائس جیٹ“ کے ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے ریٹائرڈ فوجی افسران اور انٹرنیٹ صارفین، ایک با وردی افسر کے ساتھ ”ہاتھا پائی اور توہین“ کے بارے میں ایئرلائن سے جواب دہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ونود بھاٹیہ اور دیگر سابق فوجیوں نے ایئرلائن کی مذمت کرتے ہوئے اس کے عملے پر فوج کی توہین کرنے اور گلبرگ میں ایچ اے ڈبلیو ایس میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل رتیش کمار سنگھ پر جھوٹا الزام لگانے کا الزام لگایا۔ افسر نے اب اسپائس جیٹ کے عملے کے خلاف ایک جوابی ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

ڈیفنس نیوز آف انڈیا کے سوشل میڈیا ہینڈل سے شیئر کئے گئے ایک عینی شاہد کے بیان، جس میں کرنل اجے رائنا کو ٹیگ کیا گیا تھا، میں ایئرلائن کے بیان کو ”یکطرفہ اور غیر ذمہ دارانہ“ قرار دیا گیا ہے۔ عینی شاہد نے بتایا کہ افسر کے پاس صرف ایک کیبن بیگ (۸ سے ۹ کلوگرام) تھا جو چیک اِن پر پہلے ہی منظور ہو چکا تھا۔ دہلی کیلئے فلائٹ ایس جی-۳۸۶ میں سوار ہونے کیلئے انتظار کے دوران انہیں مبینہ طور پر اسپائس جیٹ کے عملے کے ۴ سے ۵ افراد نے گھیر لیا، ان کا مذاق اڑایا اور انہیں بنیادی مدد فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش: دوست کا انوکھا جشنِ وداع، جنازے میں رقص کی ویڈیو وائرل

عینی شاہد کا کہنا ہے کہ عملہ نے انہیں یہ کہتے ہوئے طعنہ دیا کہ ’آج آرمی والا پھنسا ہے۔‘ جب انہوں نے ایک سینئر عہدیدار سے بات کرانے کیلئے کہا تو ان کی درخواست مبینہ طور پر مسترد کر دی گئی اور گیٹ اچانک بند کر دیا گیا۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہاتھا پائی میں افسر زخمی ہوا، نہ کہ عملہ۔ عینی شاہد نے الزام لگایا کہ پی آر کے نقصان کو کنٹرول کرنے کیلئے اسپائس جیٹ کے اہلکاروں نے چوٹوں کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔

اس کے برعکس، اسپائس جیٹ نے الزام لگایا کہ فوجی افسر نے ایئرلائن کے عملہ کے ۴ افراد پر حملہ کیا جس کی وجہ سے انہیں ریڑھ کی ہڈی اور چہرے پر چوٹیں آئیں اور وہ اسے ”نو فلائی لسٹ“ میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کمپنی کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا کہ افسر کے پاس ۱۶ کلوگرام کا کیبن سامان تھا جو ۷ کلوگرام کی حد سے دو گنا زیادہ تھا۔ فوجی نے اس کیلئے اضافی رقم کی ادائیگی سے انکار کیا اور پرتشدد ہوگیا۔

یہ بھی پڑھئے: کانگڑا آبشار: غیر ملکی سیاح ہندوستانی سیاحوں کا کچرا جمع کرتا نظر آیا، ویڈیو وائرل

عینی شاہد نے کچھ میڈیا اداروں پر تنقید کرتے ہوئے”اندھی تقلید“ کا الزام لگایا ہے جنہوں نے مناسب حقائق کی جانچ پڑتال کئے بغیر اور افسر کا بیان جانے بغیر، ایئرلائن کے بیان کو دہرایا ہے۔ اس نے کہا کہ ”یہ صحافت نہیں، بلکہ بیانیہ سازی ہے۔“ سابق فوجیوں اور انٹرنیٹ صارفین نے واقعہ کی منصفانہ اور حقائق پر مبنی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK