Inquilab Logo

ودربھ میں ایک سال میں ایک ہزار ۴۵۰؍کسانوں نے خود کشی کی،حکومت کی اسکیمیں بےسود

Updated: January 16, 2023, 12:15 PM IST | Ali Imran | nagpur

امراوتی ڈویژن میں سب سے زیادہ ایک ہزار ۱۱۰؍ خودکشی کے واقعات ، ان میں سے۶۸۳؍خودکشی کرنے والے حکومت کے نزدیک مدد کے اہل پائے گئے جبکہ ۴۸۰؍ کسانوں کے گھر والوں کو مدد کی فہرست میں شامل نہیں کیاگیا

The incidents of farmer suicides are not stopping;(File Photo)
کسانوں کی خودکشی کے واقعات روکے نہیں رک رہے ہیں;(فائل فوٹو)

حکومت سازی کے بعد ایکناتھ شندے کو خودکشی سے پاک مہاراشٹر کا اعلان کئے۶؍ماہ گزر چکے ہیں۔ تاہم موصولہ اعداد و شمار سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ گزشتہ سال ودربھ میں ایک ہزار ۴۴۹؍ کسانوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا اور امراوتی ڈویژن میں سب سے زیادہ ایک ہزار ۱۱۰؍ خودکشیاں ہوئیں جن میں  سے۶۸۳؍خودکشی کرنے والے حکومت کے نزدیک مدد کے اہل پائے گئے جبکہ خود کشی کرنے والے۴۸۰؍ کسانوں کے گھر والوں کو سرکاری مدد کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔۲۸۶؍ کسانوں کی تحقیقات اب بھی باقی ہے۔حکومت کی جانب سے کسانوں کے لیے مختلف منصوبوں کا اعلان تو کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی کسانوں کی خودکشیوں میں کمی نہیں واقع ہوئی ہے۔ کسان کی خودکشیوں کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ جس میں بنیادی طور پر شدید بارش سے فصل کی بربادی، خشک سالی، کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے اضافی اخراجات، فصل کی مناسب قیمت نہ ملنا، بچوں کی تعلیم کی وجہ سے بڑھتا ہوا قرض کسان کی خودکشی کی اہم اسباب رہے ہیں۔اس سال مسلسل بارش کی وجہ سے کسان مشکلات میں آگئے۔ فصلوں پر کئی قسم کی بیماریوں کی وجہ سے کسانوں کو مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ خودکشی کرنے والوں کے لواحقین کو ایک لاکھ روپے کی امداد تاحال۱۴؍ سال پرانے حکومتی فیصلے کے مطابق ہی مل رہی ہے۔۲۵؍ جون ۲۰۱۵ء کو حکومت نے خودکشی سے متاثرہ ضلع میں ایک ضلعی سطح کی کمیٹی تشکیل دے کر’بلی  راجا چیتنا ابھیان‘ کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا  تاکہ کسانوں کو زندہ رہنے کی ترغیب دی جا سکے اور انہیں خودکشی کرنے سے روکا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی `وسنت راؤ نائک ایگریکلچر سیلف ریلائنس مشن ترتیب دیا گیالیکن بظاہر ان تمام منصوبوں اور سرگرمیوں کا کوئی فائدہ نظر نہیں آ رہا۔ آخر کار حکومت کو ان سرگرمیوں کو سمیٹنا پڑا۔ سب سے زیادہ خودکشی کے واقعات ایوت محل ضلع میں ریکارڈ کیے گئے اور امراوتی ضلع میں پچھلے تین سال سے سب سے زیادہ خودکشیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سب سے زیادہ خودکشی کے واقعات ناگپور ڈویژن کے وردھا اور چندر پور اضلاع میں ہو رہے ہیں۲۰۰۱ء سے۲۰۲۲ء تک کل۲۴؍ ہزار۱۰۲؍ خودکشیاں ہوئیں۔۲۰۰۸ء  میں مرکز  نے ۶۰؍ہزار کروڑ روپے کے قرض معاف کر دیے۔ تاہم اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس عرصے کے دوران خودکشیوں میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ بنگلور میں آئی سی ای سی کے ایک مطالعہ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ غیرمتوقع بارش کی وجہ سے فصلوں کا بار بار ناکام ہونا، پانی کے قابل استعمال ذرائع کی کمی اور کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ کسانوں کی پریشانی کی بنیادی وجوہات ہیں۔ ڈاکٹرنریندر جادھو کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق  ودربھ میں زراعت اب منافع بخش نہیں رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK