Inquilab Logo Happiest Places to Work

وکھرولی بریج کا افتتاح ،شہری خوش،۱۴؍سال بعد مطالبہ پورا ہوا

Updated: June 15, 2025, 12:55 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

اس بریج سے مکینوں کا وقت اوران کا پیسہ بچنے کے ساتھ ٹریفک سے بھی نجات ملے گی۔وکھرولی کے ڈیولپمنٹ میں بھی اس سے کافی مدد ملے گی

People are expressing joy after the bridge opened.
بر یج کھلنے کے بعد لوگ خوشی کا اظہار کررہےہیں۔

وکھرولی مشرق سے مغرب کوجوڑنے والے بریج کا سنیچر کو۴؍بجے بی ایم سی کی جانب سے افتتاح کیا گیا۔ اس کی تعمیر کچھ اس طرح کی گئی ہے کہ یہ بریج لال بہادر شاستری مارگ، ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو اورایل بی ایس مارگ کو ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے جوڑے گا۔اس بریج کے شروع ہونے پر وکھرولی کے مکین کافی خوش ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ برسوں سے مسائل کا شکار طلبہ اور ہزاروں مقامی شہریوں کو کئی طرح کی پریشانی سے نجات ملے گی، ان کا وقت اور پیسہ بچے گا اورٹریفک جام سے بھی انہیں کسی حد تک راحت ملے گی ۔
  شہری انتظامیہ کے مطابق اس بریج کاکام ۳۱؍مئی کوپورا کرلیا گیا تھا اور۱۴؍ جون کو اس کے افتتاح کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ وزیراعلیٰ دویندر فرنویس اورنائب وزراء اعلیٰ اجیت پواراورایکناتھ شندے کے حوالے سے بی ایم سی کا کہنا ہےکہ انہوںنے شہریوں کی سہولت کودیکھتے ہوئے بغیر کسی لمبی چوڑی تقریب کےانعقاد کے بریج کھولنے  کا حکم دیا، چنانچہ اس پرعمل کیا گیا۔ سنیچر کو بریج شروع کرنے کے وقت بی ایم سی افسران چیف انجینئر(بریج) اُتّم شروتے کے ہمراہ دیگر متعلقہ افسرا ن کے ساتھ بریج پرموجود تھے۔ان افسران نے ’برہن ممبئی مہانگرپالیکا کی جانب سےشہریوں کا استقبال ہے ‘بینر نمایاں کیا ۔ 
 دراصل وکھرولی پھاٹک پر ۲۰۱۰ء میں ایک بڑے ریل حادثے کے بعد مکینوں کی جانب سے زبردست احتجاج کرتے ہوئے ریلوے پھاٹک بند کرکے بریج تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اُس وقت ہزاروں مظاہرین کی موجودگی اور ان کی شدید برہمی کو دیکھتے ہوئے بریج تعمیر کرنے کا مطالبہ منظور تو کیا گیا تھا مگر۱۴؍ برس بعد اب جاکر انہیں یہ سہولت میسر آئی ہے ۔یہ بھی یادرہےکہ اس بریج کی تعمیر کافی پہلےمکمل ہوجانی چاہئے تھی لیکن کسی نہ کسی سبب اس کی تعمیرمیںرخنہ پڑتا رہا ۔ شہریوں کی جانب سے اس کےخلاف احتجاج بھی کیا گیا، بالآخر ۱۴؍ جون کو وہ وقت آیا جب وکھرولی واسیوں کی دیرینہ خواہش پوری ہوئی اوراُس بریج کی شروعات کی گئی جس کے تعلق سے انہوں   نے ۱۴؍برس قبل آواز بلند کی تھی۔ 
مظاہرہ اوربریج کا مطالبہ کرنے
 والے مکینوں نے کیا کہا
 ادریسی فاؤنڈیشن کے ذمہ دار وارث علی شیخ نے کہاکہ ’’ ۱۴؍سال کے انتظار کے بعد بی ایم سی کی جانب سے شاندار کام کیا گیا ہے ۔اس سے بالخصوص وکھرولی واسیوں نے راحت کی سانس لی۔  اس بریج کی تعمیر سے گاندھی نگر بریج اورٹریفک بوجھ کم ہوگا ۔لوگوں کے پیٹرول کی بچت، پیسوں کی بچت ، ٹیگور نگر سے قبرستان جانے میں آسانی اورسینٹ جوزف اسکول جانے والے طلبہ کو بھی کافی سہولت ہوگی ۔‘‘ انہوں نے ۱۴؍ برس قبل  زبردست احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایاکہ ’’ بریج کی تعمیر سے قبل برسوں سے لوگوں کو مشرق سے مغر ب جانے کےلئے بائیک پارک کرکےریلوے بریج چڑھ کرجاناپڑتا تھا ، اب موٹرسائیکل لے کرسیدھے جاسکتے ہیں ۔ٹیگور نگر کے ۵۰؍فیصد سے زائد مکینوں کی گیس ایجنسی ویسٹ میں ہے، وہاں جا نے کا مسئلہ بھی حل ہوگیا۔ اسی طرح ہیرا نندانی کیلاش کمپلیکس گھاٹکوپر اورآر سٹی مال جانے میںبھی بہت آسانی ہوگی اورتقریباً ۳؍ کلومیٹر کی دوری کم ہوجائے گی۔مستقبل میںایل بی ایس مارگ سے میٹروکے سفر میںبھی اس بریج سے سہولت ہوگی ۔‘‘
 دوسرے مکین عبدالحق نے کہاکہ ’’ وکھرولی کے ڈیولپمنٹ میں اس بریج کا اہم رول رہے گا ۔اس بریج کی تعمیر سے دیگر راستوں اورعلاقو ںسےرابطہ آسان ہوگا ۔‘‘ ایک اورمکین عبدالرحمٰن خان نے کہاکہ ’’ طویل عرصے سے’ وکھرولی واسی‘ اس کے منتظر تھے، اب جاکر ا ن کا دیرینہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوا ۔ یہ بریج دراصل علاقے کے لوگوں کے لئے کافی اہمیت کا حامل ہے ۔اگراس کے کنارے پیدل چلنے کی بھی سہولت رکھی گئی ہوتی تو اور بھی بہتر ہوتا ۔‘‘ 

vikhroli Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK