• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

موسم کی تبدیلی سے وائرل انفیکشن کےمعاملات میں اضافہ

Updated: October 14, 2025, 3:39 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

ملیریا، ڈینگواور چکن گنیاکےمعاملات میں کمی آئی۔ دن میں گرمی اور رات میں ہلکی سردی کی وجہ سے کھانسی، زکام ،نزلہ، بخار، جسم اور سرمیں درد کی شکایتیں بڑھیں۔

A woman walks along the road in the scorching sun. Photo: Syed Samir Abadi
ایک خاتون تیزدھوپ میں سڑک سے گزررہی ہے۔ تصویر: سیّد سمیرعابدی
مانسون ختم ہونے کےبعد موسم تبدیل ہوگیا ہے۔ ملیریا، ڈینگو اور دیگر موسمی بیماریوں میں جہاں کمی آئی ہے وہیں   دن میں گرمی اور رات میں ہلکی سردی کی وجہ سے کھانسی، زکام ، نزلہ، بخار، جسم اور سرمیں درد کے علاوہ دمہ کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے ۔ ان امراض سے متاثر افرادکی دواخانوں پربھیڑ نظر آرہی ہے۔
  مانسون کے ختم ہوتے ہی ممبئی اور قرب و جوار کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ آنے لگا ہے۔ دن میں شدیدگرمی اور رات کے وقت ہلکی ٹھنڈ کے باعث نزلہ، کھانسی، جسم میں درد، بخار اور سردرد جیسی شکایات میں  اضافہ ہوا ہے۔ متعدد افراد گزشتہ ایک ہفتے سے ان امراض میں مبتلاہیں ۔  ایسے مریض سرکاری اسپتالوں کے علاوہ نجی دواخانوں میں بھی علاج کروا رہے ہیں۔   مانسون میں ملیریا، ڈینگو اور چکن گنیا جیسی کیڑے مکوڑوں سے ہونے والی بیماریاں پھیلتی ہیں ۔ اب بارش کے بعد موسم میں تبدیلی کی وجہ سے وائرل انفیکشن سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ وائرل ا نفیکشن سے متاثر ہونے والے افرادکو مسلسل چھینکیں، نزلہ اور کھانسی، گلے میں خراش، تھکاوٹ اور جسم میں درد جیسی شکایات ہو رہی ہیں ۔ 
ڈاکٹروں کے مطابق موسم میں اچانک تبدیلی آنے سے جسم کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے۔ اس لئے بچوں، بوڑھوں اور حاملہ خواتین کا خاص خیال رکھنا چاہئے ۔ مناسب نیند، متوازن خوراک اور حفظان صحت پر توجہ ضروری ہے ۔ 
مدنپورہ حسینی باغ کے ڈاکٹر یونس سمرا نے بتایا کہ ’’ بارش ختم ہوتے ہی ملیریا، ڈینگو اور چکن گنیا کے مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن اکتوبر ہیٹ شروع ہوتےہی کھانسی ، زکام، نزلہ ، بخار اور بدن درد کے علاوہ دمہ کے مریضوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ دن میں شدید گرمی اور رات میں ہلکی سردی پڑرہی ہے جس کی وجہ سے الرجی کے معاملات بڑی تعداد میں سامنے آرہےہیں۔ الرجی کے مریضوں سے اپیل ہے کہ وہ اس موسم میں ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور دھول مٹی سے خود کو محفوظ رکھیں ۔ ‘‘ 
ناگپاڑہ کے ڈاکٹر بدرعالم کے بقول’’ بارش کے ساتھ ڈینگو، لیپٹو اور چکن گنیا وغیرہ کے امراض میں کمی آئی ہے لیکن ہمارے گلی محلوں میں گندگی اور غلاظت کا انبار ہونے سے ملیریا کی شکایت ابھی بھی موصول ہو رہی ہے۔ اکتوبر ہیٹ سے  وائرل انفیکشن سے متاثرہ افراد کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے ۔ سردی ،زکام، بخار اور الرجی کے مریض بھی آ رہے ہیں لیکن آئندہ دنوں میں ان کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ‘‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’’ اکتوبر ہیٹ میں دن میں شدید گرمی اور رات میں ہلکی سردی پڑتی ہے ۔ ایسے میں تیز دھوپ سے بچنے کی ضرورت ہے۔ تیز دھوپ سے آنے کے بعد کولڈ رنکس یا ٹھنڈا پانی نہیں پینا چاہئے ۔ا س موسم میں بالخصوص الرجی کے مریضوں کو بہت احتیاط برتنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ایسے مریض کو چھینک آنے پر منہ پر رومال رکھناچاہئے تاکہ  انفیکشن سے کوئی اور متاثر نہ ہو ۔ وائرل انفیکشن کی علامتوں کے ظاہر ہونےپر فوراً فیملی ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ مرض کو بڑھنے کا موقع نہ مل سکے۔‘‘ 
نوی ممبئی کے ڈاکٹر پراتیک تامنےکا کہنا ہے کہ’’ اکتوبر ہیٹ کے دوران اگرمذکورہ علامتیں طویل عرصے تک برقراررہتی ہیں تو فوری طور پر فیملی ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ادویات کا مکمل کورس کرنے میں کوتاہی نہ برتیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK