Inquilab Logo

سبسڈی کے سبب الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ

Updated: October 05, 2023, 12:59 AM IST | Mumbai

خریداری کے بعد گاہکوں کو ای وہیکل کی ڈلیوری کیلئے ۳؍ سے ۶؍ ماہ تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔سبسڈی کی اسکیم میں ۲۰۲۴ء تک کی توسیع

Electric scooters and bikes
الیکٹرک اسکوٹر اور بائیک

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ اور الیکٹرک وہیکل پر سبسڈی ملنے کے سبب بہت سے افراد الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کو ترجیح دینے لگے ہیں جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کی فروخت میں تو اضافہ ہوا ہی ہے لیکن اس کا نتیجہ یہ ہورہا ہے کہ دو پہیہ گاڑیوں کے خریداروں کو گاڑی ملنے کیلئے ۳؍ سے ۶؍ ماہ کا وقفہ انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
 واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے یکم اپریل ۲۰۱۹ء سے ’فاسٹر ایڈوپشن آف مینوفیکچرنگ آف ہائی برِڈ اینڈ الیکٹرک وہیکلس اِن انڈیا‘ (فیم) نام سے  اسکیم شروع کی گئی تھی جس کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کیلئے حکومت الیکٹرک گاڑیاں بنانے پر سبسڈی دیتی ہے  اور اس کا فائدہ خریدار کو بھی ملتا ہے۔ یہ اسکیم ۳؍ برسوں کیلئے متعارف کرائی گئی تھی ، بعد میں اس میں ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۴ء تک توسیع کردی گئی ہے۔اس اسکیم کا فائدہ ۳؍ پہیہ، ۴؍ پہیہ اور بسوں جیسی تجارتی گاڑیوں کے ساتھ دو پہیہ گاڑیوں کو بھی ملتا ہے۔
 حکومت کی اس اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ لوگ ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیاں خریدیں۔ البتہ گزشتہ دیڑھ برسوں کےد وران الیکٹرک گاڑیوں میں آگ لگنے کے واقعات کے سبب بہت سے افراد نے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ ترک کردیا تھا۔ تاہم ان حادثات میں کمی کو دیکھتے ہوئے ایک بار پھر الیکٹرک گاڑیوں کے خریداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
 واضح رہے کہ الیکٹرک وہیکل کے خریدار کو گاڑی ملنے کیلئے کتنا وقفہ انتظار کرنا پڑے گا یہ ہر کمپنی پر انحصار کرتا ہے۔ نہ صرف ہر کمپنی کا گاڑی ڈلیوری کرنے کا وقفہ علاحدہ ہے بلکہ ریاست کے اعتبار سے بھی اس وقفہ میں کمی زیادتی دیکھنے کو ملتی ہے۔ فی الحال ممبئی میں ۳؍ مہینوں سے ۶؍ مہینوں کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے لیکن جو گاڑیاں بہت زیادہ مقبول ہورہی ہیں ان کیلئے انتظار کا وقفہ ۶؍ مہینے سے زیادہ بھی ہوسکتا ہے۔
 شیئر مارکیٹ کے ماہر جئے ٹھکر، جو ایک معروف ہندی نیوز چینل اور سوشل میڈیا پر اپنے صلاح و مشورہ سے لوگوں کو شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری میں مدد کرتے ہیں، نے ۲؍ اکتوبر کو سوشل میڈیا پر شکایت کی کہ انہوں نے ۲۷؍ جولائی کو اولا کمپنی کی ایک الیکٹرک اسکوٹر بُک کی تھی اور اس کی پوری قیمت بھی ادا کردی تھی۔ اس وقت انہیں بتایاگیا تھا کہ انہیں ۱۵؍ اگست تک اسکوٹر مل جائے گی لیکن یکم اکتوبر تک انہیں گاڑی نہیں ملی ہے۔ اس شکایتی تحریر کے ساتھ انہوں نے کمپنی کے ذریعہ بھیجی گئی مٹھائی اور ایک خط کی تصویر بھی شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی نے مجھے ۶؍ مٹھائیاں اور ایک خط بھیج کر ان کی کمپنی کی گاڑی خریدنے پر شکریہ ادا کیا ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ گاڑی کب ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آپ مجھے میری گاڑی دے دو میں آپ کو ۱۲؍ مٹھائیاں دوں گا۔‘‘جئے ٹھکر کی اس پوسٹ کے جواب میں رشمیتا موہنتی نے بھی ۲؍ اکتوبر کو تحریر کیا کہ انہوں نے جون میں الیکٹرک اسکوٹر بُک کی تھی اور انہیں بتایا گیا ہے کہ انہیں یہ گاڑی اگست میں ملے گی لیکن اب تک وہ گاڑی کا انتظار کررہی ہیں۔ رمیندرا سنگھ نے بھی تصویر شیئر کرکے بتایا کہ انہیں بھی کمپنی نے مٹھائی اور خط بھیجا ہے لیکن ۶؍ مہینے گزرنے کے بعد بھی گاڑی نہیں ملی۔گاڑی کی ڈلیوری کے وقفہ کے تعلق سے گاہکوں میں بے چینی پائی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK