Inquilab Logo Happiest Places to Work

شہرومضافات میں موسمی بیماریوں میں اضافہ

Updated: August 02, 2025, 11:46 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

مانسون کے دوران ملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، گیسٹرواور ہیپاٹائٹس کے معاملات بڑھے۔عوام سےاحتیاط برتنے اور علامتیں ظاہر ہونےپر ڈاکٹرسے رابطے کی اپیل

Municipal employee spraying disinfectant to prevent mosquito breeding
مچھروں کی افزائش روکنے کیلئے میونسپل ملازم جراثم کش دوا کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے

:امسال مئی میں شروع ہونےوالی غیرمعمول بارش نے موسمی بیماریوں کیلئے سازگار ماحول پیداکیا جس کی وجہ سے موسمی بیماریوں کے مریضوں میں خاصہ اضافہ ہونے کی تصدیق بی ایم سی محکمہ صحت نے کی ہے ۔ ملیریا، چکن گنیا، ڈینگو اور ہیپا ٹائٹس کے مریضوں کی تعداد جنوری تا جولائی ۲۰۲۴ء کےمقابلہ امسال اسی مدت میں زیادہ درج کی گئی ہےجبکہ لیپٹو اسپائروسس اور گیسٹرو کے کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے۔ بی ایم سی نے شہریوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ بی ایم سی نے سرکاری اور نجی مقامات پر اینوفیلس یا ایڈیس مچھروںکی افزائش روکنےکیلئے’صفر مچھروں کی افزائش مہم‘ شروع کی ہے۔ مچھروں سے مقابلے کیلئے ایک  اہم حفاظتی اقدام کے طور پرمچھردانی کے استعمال کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا جا  رہاہے۔
 معمول سے قبل ہونےوالی بارش کی وجہ سے جنوری تا جولائی ۲۰۲۴ء اور اسی مدت میں ۲۰۲۵ءمیں ملیریا، ڈینگو، چکن گنیا اورہیپاٹائٹس کے مریضوںمیں اضافہ درج کیا گیا ۔ بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کےمطابق لیپٹو، گیسٹرو اور کوروناسے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے۔عوام سے احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے اور ان بیماریوں کی علامتیں ظاہر ہونےپر فوری طورپر ڈاکٹرسےر ابطہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
 بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اس ضمن میں جاری کردہ ہیلتھ رپورٹ کےمطابق جنوری سے جولائی ۲۰۲۴ء میں ملیریا (۲۸۵۲)، ڈینگو ( ۹۶۶)، چکن گنیا(۴۶)، لیپٹو (۲۸۱)، گیسٹرو (۵۴۳۹)،ہیپاٹائٹس (۴۹۳)اور کوروناکے ۱۶۴۶؍ مریض ملے تھے جبکہ جنوری سے جولائی ۲۰۲۵ءمیں ان ہی امراض کے ۴۱۵۱؍، ۱۱۶۰؍، ۲۶۵؍، ۲۴۴؍، ۵۱۸۲؍ ، ۶۱۳؍ اور ۱۰۹۴؍  مریض پائے گئے ۔اعداد وشمار کےمطابق ملیریا میں دُگنا اور چکن گنیا میں تقریباً ۶؍گنا اضافہ ہوا ہے۔ ڈینگومیں بھی اضافہ درج کیاگیاہے۔ 
 واضح رہےکہ ملیریا،چکن گنیااور ڈینگو جیسی بیماریاں عموماً بارش کےموسم میں جمع ہونےوالے صاف پانی میں پیداہونے والے مچھروں سے ہوتی ہیں،چنانچہ ایسےمیں عوام سے اپیل ہےکہ وہ اپنی رہائش گاہ اورا طراف میں بارش کاپانی جمع نہ ہونے دیںتاکہ مچھروںکی افزائش نسل کو روکا جا سکے۔مذکورہ موسمی بیماریوں سے عوام کومحفوظ رکھنےکیلئے بی ایم سی کے پیسٹ کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے جولائی ۲۰۲۵ءجو کارروائیاں کی ہیں ، وہ درج ذیل ہیں:
گھرگھر جاکر بخارکاسروے:۱۴ ؍ لاکھ ۳۹؍ ہزار ۹۷۸؍ گھروں کا د ورہ کیا گیا۔ ۶۹؍ لاکھ ۸۹؍ ہزار۹۳؍ افرادکی جانچ کی گئی۔ خون کے ۲؍ لاکھ ۳۱؍ ہزار۱۱۲؍ نمونے جمع کئے ۔۶۳؍ میڈیکل کیمپ منعقد کئے گئے۔  ۵؍ہزار ۲؍ کاموں کی جگہوںکا معائنہ کیا گیا۔  
 ملیریاکیخلاف مہم:۴۶؍ہزار ۴۱۳؍ جگہوں کامعائنہ کیاگیا۔۶؍ ہزار۴۷۲؍ ایسے عوامل موصول ہوئے جن سے مچھروںکے افزائش نسل کاامکان تھا۔
ڈینگوپر قابوکیلئے چلائی گئی مہم:۲۹؍ہزار ۸۴۱؍ پانی کےبرتنوں سے ایسے مچھر برآمد ہوئے جن سے ڈینگوہونےکاخطرہ لاحق تھا۔ ۸۶؍ہزار ۹۱۵؍ ایسے سامان ہٹائے گئے جن میں پانی جمع ہونے سےمچھروں کی افزائش نسل کاخطرہ تھا۔
 جراثیم کش دوائوں کاچھڑکائو: ۵۲؍ ہزار ۵۹۳؍ بلڈنگوں اور ۸؍ لاکھ ۱۶؍  ہزار ۸۹؍ جھوپڑوں میں جراثیم دوائوںکاچھڑکائو کیا گیا۔  
  موسمی بیماریوں سے حفاظت کیلئے تدابیر
(۱) اپنی رہائش گاہ اور اطراف کے علاقوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ (۲)پرانے ٹائر، پانی کی ٹنکی، پائپ ، پلاسٹک کے برتن اور ڈرم کو اپنے گھر کے باہر یا قریب نہ رکھیں ، ان برتنوںمیں بارش کا پانی جمع ہونے سے مچھروںکے افزائش نسل کا خطرہ لاحق ہوتاہے۔(۳) سوتے وقت مچھردانی کا استعمال کریں۔(۴) بخار آنے پر فوراً قریبی بی ایم سی دواخانہ سے رابطہ کریں۔
لیپٹو اسپائروسس سےمحفوظ رہنےکیلئے مشورہ 
 اگر بارش کےجمع پانی سے آپ کا گزر ہوتا ہے تو۷۲؍ گھنٹوں میں ڈاکٹر سے رابطہ کرکے علاج کروائیں ۔بارش کے جمع پانی سے بچنےکی کوشش کریں، موسلادھار بارش میں بغیر چپل پہنے چلنے کی کوشش نہ کریں۔
گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائڈ سے محفوظ رہنےکیلئے 
 فٹ پاتھ اور سڑکوںپر فروخت ہونےوالی کھانے پینے کی اشیاء استعمال نہ کریں۔کھانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائزر کا استعمال کریں اور اُبلا ہواپانی پئیں ۔بخار آنےپر خود علاج کرنے کی کوشش نہ کریں بلکہ فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK