ملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، لیپٹو، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور کورونا کے معاملات بڑھے۔شہریوں سےاحتیاط برتنے اور علامتیں ظاہر ہونےپر ڈاکٹرسے رابطے کی اپیل
EPAPER
Updated: June 19, 2025, 8:30 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
ملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، لیپٹو، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور کورونا کے معاملات بڑھے۔شہریوں سےاحتیاط برتنے اور علامتیں ظاہر ہونےپر ڈاکٹرسے رابطے کی اپیل
معمول سے قبل ہونےوالی بارش کی وجہ سے بیماریاںمثلاًملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، لیپٹو، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور کورونا کےمریضوںمیں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کےمطابق لیپٹوکےعلاوہ دیگر امراض سے متاثرہ افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلہ امسال معمولی اضافہ ہواہے۔عوام احتیاطی تدابیر پرعمل کریں اور ان بیماریوں کی علامتیں ظاہر ہونےپر فوری طورپر ڈاکٹرسےر ابطہ کریں۔
بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اس ضمن میں جاری کردہ ہیلتھ رپورٹ کےمطابق جنوری سے مئی ۲۰۲۴ء میںمذکورہ امراض کے بالترتیب ۱۶۱۲، ۳۳۸، ۲۱، ۱۱۲،۳۴۷۸، ۲۴۸؍اور ۱۲۹۹؍ مریض ملے تھے جبکہ جنوری سے مئی ۲۰۲۵ءمیں ان ہی امراض کے ۱۹۷۳،۳۴۷،۱۱۵، ۶۵، ۳۵۷۷، ۳۵۹؍اور ۴۴۱؍ مریض پائے گئے ۔جون ۲۰۲۴ءمیں ان امراض کے ۴۴۳، ۹۳، صفر، ۲۸، ۷۲۲، ۹۹؍اور ۹۳؍ معاملے درج کئے گئے تھے جبکہ یکم جون سے ۱۴؍جون ۲۰۲۵ء کے درمیان ان امراض کے ۳۴۱، ۴۸، ۴، ۱۶، ۳۹۰، ۲۶؍اور ۳۶۶؍ افراد متاثر پائے گئے۔
شہر ی انتظامیہ کے محکمہ صحت کےمطابق ’’ ۲۰۲۴ءکےمقابلے ۲۰۲۵ءمیںلیپٹو کے علاوہ مانسون میں ہونےوالی دیگر بیماریوںمیں معمولی اضافہ دکھائی دےرہاہے۔ ملیریا،چکن گنیااور ڈینگو جیسی بیماریاں عموماً بارش کےموسم میں جمع ہونےوالے صاف پانی میں پیداہونے والے مچھروں سے ہوتی ہیں،چنانچہ ایسےمیں عوام سے اپیل ہےکہ وہ اپنی رہائش گاہ اورا طراف میں بارش کاپانی جمع نہ ہونے دیںتاکہ مچھروںکی افزائش نسل کو روکا جاسکے۔مذکورہ موسمی بیماریوں سے عوام کومحفوظ رکھنےکیلئے بی ایم سی کے پیسٹ کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے یکم تا ۱۴؍جون کے درمیان کی جانےوالی کارروائیوں کی جو تفصیلات فراہم کی ہیں ، وہ درج ذیل ہیں:
۱لف) گھرگھر جاکر بخارکاسروےکیا۔
۳؍لاکھ ۷۰؍ہزار ۹۲۸؍ گھروںکادورہ کیا گیا۔ ۱۷؍لاکھ ۶۸؍ہزار ۵۹۴؍ افرادکی جانچ کی گئی۔ خون کے ۶۶؍ہزار ۶۰۹؍ نمونے جمع کئے ۔۳۶؍ہزار ۷۲۱؍ افرادکولیپٹواسپائروسس کی دوا دی گئیں۔ ۱۴؍میڈیکل کیمپ منعقد کئے گئے۔ ۲؍ہزار ۹۱۹؍ کاموں کی جگہوںکا معائنہ کیاگیا۔
ب)بارش کےپانی سے ہونےوالی بیماریوں کا سروے
گیسٹروسےمحفوظ رکھنےکیلئے ۱۳؍ہزار ۹۱؍ اوآر ایس پائوچ تقسیم کئے گئے۔بارش کےپانی کے انفیکشن سےمحفوظ رکھنےکیلئے ۵؍ہزار ۹۱۴؍کلورین ٹیبلٹ تقسیم کی گئیں۔
ت) ملیریا پر قابوکیلئے چلائی جانےوالی مہم
۱۱؍ہزار ۳۶۱؍ جگہوںکامعائنہ کیاگیا۔۴؍ہزار ۱۲۸؍ تعمیراتی سائٹوں کادورہ کیاگیا۔۳۴؍ہزار ۵۵۷؍ ایسے ذرائع کی جانچ کی گئی ،جن سےمچھروںکے افزائش نسل کاامکان تھا۔ ۲؍ہزار ۹۳۵؍ ایسے عوامل موصول ہوئے جن سے مچھروںکے افزائش نسل کاامکان تھا۔
ث)ڈینگوپر قابوکیلئے چلائی گئی مہم
۵؍لاکھ ۴۰؍ہزار ۵۳۴؍ گھروںکا دورہ کیاگیا۔۵؍لاکھ ۸۶؍ہزار ۸۳۲؍پانی رکھنےوالے برتنوںکی جانچ کی گئی ۔
۱۲؍ہزار ۴۵۴؍ پانی کےبرتنوں سے ایسے مچھر برآمد ہوئے جن سے ڈینگوہونےکاخطرہ لاحق تھا۔۳۷؍ہزار ۴۳۰؍ ایسے سامان ہٹائے گئے جن میں پانی جمع ہونے سےمچھروں کی افزائش نسل کاخطرہ تھا۔ایک ہزار ۷۰۱؍ ٹائروںکو ہٹایاگیا۔
ج) جراثیم کش دوائوں کاچھڑکائو
۹؍ہزار ۳۸۹؍ مشینوںکےذریعے جراثیم کش دوائوںکاچھڑکائو کیا گیا۔۲۵؍ہزار ۱۱۰؍بلڈنگوںاور۳؍لاکھ ۸۵؍ ہزار ۸۲۴؍ جھوپڑوں میں جراثیم دوائوںکاچھڑکائو کیاگیا۔
چوہوں پرقابوکیلئےکی جانےوالی سرگرمیاں:
ایک ہزار ۴۱۲؍ چوہوںکو زہر دے کر، ایک ہزار ۴۰۴؍ چوہوںکو پکڑکراور ۱۴؍ہز ار ۳۸۲؍ چوہوںکو رات میں مارکر ، مجموعی طورپر ۱۷؍ہزار ۱۹۸؍چوہوںکوماردیاگیا۔
موسمی بیماریوں سے حفاظت کیلئے تدابیر:
(۱) اپنی رہائش گاہ اور اطراف کےعلاقوںمیں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ (۲) پرانے ٹائر، پانی کی ٹنکی، پائپ ، پلاسٹک کے برتن اور ڈرم کو اپنے گھر کے باہر یا قریب نہ رکھیں ، ان برتنوںمیں بارش کا پانی جمع ہونے سے مچھروںکے افزائش نسل کا خطرہ لاحق ہوتاہے۔(۳) سوتےوقت مچھردانی کا استعمال کریں۔(۴) بخار آنے پر فوراً قریبی بی ایم سی دواخانہ سے رابطہ کریں۔
لیپٹو اسپائروسس سےمحفوظ رہنےکیلئے مشورہ :
اگر بارش کےجمع پانی سے آپ کا گزرہوتاہے تو۷۲؍ گھنٹوں میں ڈاکٹر سے رابطہ کرکے علاج کروائیں ۔بارش کے جمع پانی سے بچنےکی کوشش کریں، موسلادھار بارش میں بغیر چپل پہنے چلنے کی کوشش نہ کریں۔
گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائڈ سے محفوظ رہنےکیلئے :
فٹ پاتھ اور سڑکوںپر فروخت ہونےوالی کھانے پینے کی اشیاء استعمال نہ کریں۔کھانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائزر کا استعمال کریں اور اُبلاپانی پئیں ۔بخار آنےپر خود علاج کرنےکی کوشش نہ کریں بلکہ فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں