Inquilab Logo

ملک میں کرپٹو ایکسچینج چلانے والی کمپنیوں پر نگرانی کا بڑھتا خطرہ

Updated: January 03, 2022, 12:42 PM IST | Agency | New Delhi

گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) حکام کی جانب سے ممبئی میں قائم کرپٹو کرنسی ایکسچینج وزیر ایکس پر ٹیکس چوری پر کی گئی کارروائی کے بعدملک میں واقع دیگر کرپٹو ایکسچینج پر بھی اب نگرانی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

An old photo of Minister X`s office was tweeted by the company`s founder, Nischal Shetty.Picture:INN
وزیر ایکس کے دفتر کی پرانی تصویر جو اس کمپنی کے بانی نشچل شیٹی نے ٹویٹ کی تھی ۔ تصویر: آئی این این

گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) حکام کی جانب سے ممبئی میں قائم کرپٹو کرنسی ایکسچینج وزیر ایکس پر ٹیکس چوری پر کی گئی کارروائی کے بعدملک میں واقع دیگر کرپٹو ایکسچینج  پر بھی اب نگرانی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ممبئی میں کی گئی کارروائی میں۴۰ء۵؍ کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا پتہ لگانے اور۴۹ء۲۰؍ کروڑ روپے کی وصولی سے  حوصلہ پا کر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف جی ایس ٹی ویجیلنس نے اب تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ اس سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ ’کوائن سوئچ کوبیر ‘اور’یونوکوئی ‘جیسے کرپٹو ایکسچینج بھی اب جی ایس ٹی حکام کی نگرانی میں ہیں۔ ان پر ٹیکس چوری کا بھی شبہ ہے۔ وزارت خزانہ نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ وزیر ایکس کی ٹیکس چوری کی اطلاع ملنے پر کی گئی کارروائی کے نتیجے میں۴۰ء۵؍ کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا پتہ چلا ہے اور متعلقہ کمپنی سے جی ایس ٹی کی چوری، سود اور جرمانے کی مد میں۴۹ء۲۰؍ کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔  قابل ذکر ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کو ملک میں قانونی کرنسی کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔ ریزرو بینک اور حکومت دونوں اسے تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔ تاہم ریزرو بینک ملک میں ہندوستانی ڈیجیٹل کرنسی لانے پر غور کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK