Inquilab Logo

آزاد میدان پر آشاورکروں کا بے مدت احتجاج

Updated: February 14, 2024, 9:25 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

۳۰؍ہزار خواتین دن میں شدید گرمی اور رات میں سخت سردی کی پرواہ کئے بغیر اپنے مطالبات منظورکروانے کیلئے ڈٹی ہوئی ہیں، حکومت پر توجہ نہ دینے کاالزام۔

Ashawarkars are protesting for their demands in Azad Maidan. Photo: INN
آزادمیدان میں آشاورکرس اپنے مطالبات کیلئے احتجاج کررہی ہیں۔ تصویر: ستیج شندے

محکمہ صحت سےوابستہ ہزاروں آشا ورکر س اور گروپ پروموٹرس(صحت عامہ کے سماجی کارکنان )مطالبات منظور نہ ہونے سے گزشتہ ۴؍دن سے آزاد میدان پر غیر معینہ مدت احتجاج کررہی ہیں۔یہاں جمع خواتین دن میں شدید گرمی اور رات میں  سخت سردی کی پرواہ کئے بغیر اپنے جائزحقوق کیلئے ڈٹی ہوئی  ہیںلیکن حکومت ان کی جانب توجہ نہیں دےرہی ہے۔   جس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت کے کسی نمائندہ نے ان سےملاقات نہیں کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے آئندہ اسمبلی اجلاس میں ان کے مطالبات پر غورکرنےکا اعلان کیا ہے لیکن آشا ورکرس اور گروپ پروموٹرس کوحکومت کےوعدہ پر اعتمادنہیں ہے۔ اس لئے انہوںنے بے مدت احتجاج جاری رکھاہے۔
آشاورکرس اور گروپ پروموٹرس نے اکتوبر ۲۰۲۳ءمیں تنخواہ میں اضافہ کیلئے غیر معینہ مدت آندولن کیاتھا۔ اس وقت مہاراشٹر کےوزیر صحت نے آشاتائی اور گروپ پروموٹرس کی تنخواہ بڑھا کر بالترتیب ۷؍اور ۱۰؍ہزارروپے ماہانہ کرنےکے علاوہ انہیں دیوالی پر ۲؍ہزارروپے بطور تحفہ دینے پر اتفاق کیاتھاساتھ ہی ایک مہینہ میں اس تعلق سے   جی آر  جاری کرنےکاوعدہ کیاتھا،لیکن ۳؍ مہینہ گزرجانےکےباوجود تنخواہ بڑھائی گئی نہ ہی جی آر جاری کیا گیا جس کی وجہ سے ان خواتین نے ۱۱؍فروری سے آزاد میدان پر غیر معینہ مدت آندولن کرنے کا اعلان کیاتھا۔ اسی اعلان کے مطابق گزشتہ ۴؍دن سے ان کا احتجاج جاری ہے، اس کے باوجود حکومت ان کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔۷۰؍ہزار میں سے تقریباً ۳۰؍ہزار سے زائد آشاورکرس اور گروپ پروموٹرس آزاد میدان میں احتجاج کررہے ہیں۔ 
 کورونابحران کےدوران ان خواتین نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر بیماروں کا علاج کیا اور ان کی جان بچائی۔ متاثرین کو وبا سے بچانےکیلئے کئی آشاتائی نےاپنی جان کی قربانی دی تھی جس کا اعتراف کرتےہوئے عالمی ادارہ صحت نے انہیں اعزازسےنوازاتھا لیکن ان کی خدمات کے عوض انہیں ان کا حق نہیں دیاجارہاہےجس سے ان میں حکومت کےتئیں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ مہاراشٹر آشااورگروپ پروموٹرس ایمپلائز ایکشن کمیٹی کےمطابق ’’ہم حکومت کے فیصلہ کا  انتظارکررہےہیں لیکن حکومت کی طرف سے کسی طرح کی پیش رفت نہیں کی جارہی ہے۔ ۹؍فروری کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ہم نے ملاقات کی تھی۔ اس میٹنگ میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہاتھاکہ آئندہ کابینی اجلاس میںاس تعلق سے گفتگو کی جائے گی۔ان کی اس بات سے آشا ورکرس اور گروپ پروموٹرس مطمئن نہیں ہیں۔ اس لئے انہوںنے غیرمعینہ مدت آندولن جاری رکھنے کافیصلہ کیاہے۔ان کاماننا ہےکہ ۳؍مہینے پہلے جو وعدہ کیاگیاتھا، اسے ابھی تک پورانہیں کیا گیا ہے۔ایسےمیں ہم نے فیصلہ کیا ہےکہ جب تک ہمارامطالبہ پورانہیں ہوتا، احتجاج جاری رہےگا۔‘‘
 اس تحریک کی قیادت کامریڈ ڈی ایل کراد، کامریڈ ایم ایچ شیخ، کامریڈ کے آر راگھو، کامریڈ آرمی ایرانی، کامریڈ اجولا پڈلوار، کامریڈ ارچنا گھگھرے، کامریڈ ہنومنت کولی، کامریڈ راجندر ساٹھےاور کامریڈ سدھارام کر رہے ہیں۔
 بامبے یونیورسٹی اینڈ کالج ٹیچرس یونین ( بی یو سی ٹی یو)نے بھی آشام ورکرس کی آزاد میدان پر جاری آندولن کی حمایت کی ہے۔ منگل کو بی یوسی ٹی یو کے سیکڑوں اراکین نے آزاد میدان کا دورہ کرکے   احتجاج کرنےوالی ہزاروں خواتین کی آواز میں آواز ملاکر اپنی حمایت کااعلان کیا۔ بی یوسی ٹی یو کےمطابق کووڈ ۱۹؍ میں متاثرین کی جانیں بچانےکیلئے آشاورکرس اور گروپ پروموٹرس نے اپنی جانیں قربان کی ہیںجس کیلئے انہیں انتہائی معمولی معاوضے دیئے گئے ، اس کے باوجودانہوںنےاپنی خدمات پیش کیں۔ بی یوسی ٹی یوان محنت کش خواتین کی طاقت کو سلام اور ان کے مطالبات اور جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔بی یوسی ٹی یوکے وفدمیںڈاکٹر تاپتی مکھو اُپادھیائے، ڈاکٹر مدھو پرانجپے،ڈاکٹر گلابراؤ راجے اورپروفیسر چندر شیکھر کلکرنی وغیرہ شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK