Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی ٹیرف کیخلاف ہندوستان اور برازیل کا یکجہتی کا اظہار، تعاون بڑھانے کا عزم

Updated: August 09, 2025, 1:46 PM IST | Agency | New Delhi/Brazil

برازیلی صدر لولا کی وزیراعظم مودی سے ٹیلی فون پر گفتگو، چین نے بھی ہندوستان اور برازیل پرڈونالڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کی مذمت کی۔

Prime Minister Modi and President Lula. Photo: INN
وزیراعظم مودی اور صدر لولا۔ تصویر: آئی این این

وزیر اعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اقتصادی دباؤ پر سخت تنقید کی ہے اور امریکی درآمداتی محصولات کے جواب میں کثیرالجہتی اور منصفانہ تجارت کیلئے ایک دوسرے کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔
 صدر لولا اور وزیر اعظم مودی نے جمعرات کو عالمی اقتصادی منظر نامے اور بڑھتے ہوئے تجارتی تناؤ پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے   فون پر ایک گھنٹہ طویل  بات چیت کی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں لیڈروں نے ’’کثیرجہتی  تحفظ اور موجودہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت‘‘ اور دونوں ممالک کے درمیان گہرے ہم آہنگی کے امکان پر زور دیا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے ہندوستان اور برازیل دونوں پر ۵۰؍ فیصد درآمدی محصولات عائد کئے ہیں، جس کے نتیجے میں ہندوستان اور برازیل دونوں کی طرف سے امریکی اقتصادی غنڈہ گردی پر شدید تنقید کی گئی ہے۔اس بیچ چین نے بھی ٹرمپ کے ذریعہ عائد کئے گئے ٹیرف پر تنقید کی ہےاور اسے غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر نے روسی تیل کی خریداری کی پاداش میں ہندوستانی برآمدات پر اضافی۲۵؍ فیصد درآمداتی ڈیوٹی عائد کی ہے، جو ہندوستان  پر عائد کی گئی ۲۵؍فیصد  ٹیرف  کے علاوہ ہے۔ انتخابی دھاندلی کے الزام میں ملک کے سابق صدر جیر بولسونارو کی قید کی وجہ سے ٹرمپ نے برازیل پر بھی اتنا ہی ٹیرف عائد کیا ہے۔
 غور طلب ہے کہ ہندوستان اور برازیل دونوں برکس گروپ کا حصہ بھی ہیں – جسے ٹرمپ نے بارہا امریکہ کی اقتصادی سلامتی اور پوزیشن کیلئےخطرہ قرار دیا ہے۔ برکس کے رکن ممالک عالمی معیشت کو ڈالر کی کمی پر زور دے رہے ہیں، حالانکہ ابھی تک ایسا کوئی طریقہ کار نافذ نہیں ہوا ہے۔ٹرمپ نے برکس ممالک پر امریکی ڈالر کو کمزور کرنے کا الزام لگایا ہے اور۱۰؍ فیصد اضافی درآمدی ڈیوٹی لگانے کی دھمکی دی ہے۔ دریں اثنا گروپ نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی اپنی خارجہ پالیسی ڈالر کو کمزور کرتی ہے۔ ٹرمپ نے روس کے تجارتی شراکت داروں پر یوکرین کے تنازعے میں جنگ بندی کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK