مذاکرات کا چھٹا دور۲۵؍ اگست کو نئی دہلی میں ہونا تھا لیکن بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے یہ مذاکرات پٹری سے اتر گئے تاہم کسی بھی فریق نے مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
EPAPER
Updated: September 17, 2025, 5:05 PM IST | New Delhi
مذاکرات کا چھٹا دور۲۵؍ اگست کو نئی دہلی میں ہونا تھا لیکن بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے یہ مذاکرات پٹری سے اتر گئے تاہم کسی بھی فریق نے مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
ہندوستان اور امریکہ نے دو طرفہ تعلقات میں حالیہ کشیدگی کو ایک طرف رکھنے اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی معاہدہ جلد طے کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اعلان کامرس بلڈنگ میں دونوں ممالک کے چیف مذاکرات کاروں کے درمیان ۷؍ گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے امریکی تجارتی نمائندے (یو ایس ٹی آر) کے معاون برینڈن لنچ کی قیادت میں امریکی وفد نے محکمہ تجارت کے خصوصی سیکریٹری راجیش اگروال کی قیادت میں ہندوستانی حکام کی ایک ٹیم سے بات چیت کی۔
تجارت اور صنعت کی وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارت کی پائیدار اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، تجارتی معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر مثبت بات چیت کی گئی۔ باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی معاہدے کو جلد مکمل کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔‘‘
یہ لنچ کا ہندوستان کا تیسرا دورہ ہے۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ روسی تیل کی خریداری پر۲۵؍ فیصد اضافی ڈیوٹی سمیت بیشتر ہندوستانی اشیاء پر۵۰؍ فیصد محصولات عائد کرنے کے بعد تجارتی مذاکرات پر یہ پہلی سرکاری میٹنگ تھی۔ اس سے دونوں کے درمیان مذاکرات کے چھٹے دور کی راہ بھی ہموار ہو گئی۔ بات چیت کا چھٹا دور۲۵؍ اگست کو نئی دہلی میں ہونا تھا، لیکن بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے پٹری سے اتر گیا۔ تاہم دونوں نے مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہاکہ ’’امریکی تجارتی نمائندے کے معاون برینڈن لنچ نے ۱۶؍ ستمبر کو دہلی میں اپنے ہم منصب، تجارت اور صنعت کی وزارت کے اسپیشل سیکریٹری راجیش اگروال کے ساتھ ایک مثبت میٹنگ کی تاکہ دو طرفہ تجارتی بات چیت میں اگلے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔‘‘
یہ ملاقات امریکہ اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے اشارے کے درمیان ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر مفاہمت کے پیغامات شائع کیے تھے، جس میں باقی مسائل کے حل اور تجارتی معاہدے کے لیے جلد از جلد مذاکرات کو ختم کرنے کی امید ظاہر کی گئی تھی۔ اس سال فروری میں مودی اور ٹرمپ نے دو طرفہ تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کو۲۰۲۵ء کے آخر تک مکمل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔ حال ہی میں، تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا تھا کہ نومبر کے آخر تک امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔