Inquilab Logo Happiest Places to Work

’انڈیا ‘ کا اقلیتوں، دلتوں اور قبائلیوں کیلئے لڑنے کا عزم

Updated: July 20, 2023, 9:20 AM IST | Bangalore

اپوزیشن اتحاد نےاپنی قرار داد میں یہ واضح کیا کہ پسماندہ طبقات اورخواتین کیخلاف ہونے والے جرائم پر وہ خاموش نہیں رہیں گے ، ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ بھی کیا

All India Union has announced to take up the issues of minorities without hesitation. (Photo: PTI)
انڈیا اتحاد نے اقلیتوں کے مسائل کو بلاتردد اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ (تصویر:پی ٹی آئی )

’اِنڈیا‘ یعنی اپوزیشن اتحاد میں شامل ۲۶؍پارٹیاں متحد ہو کر بی جے پی اور اس کی ساتھی پارٹیوں کے خلاف آئندہ لوک سبھا انتخاب میں دو دو ہاتھ کرنے کے لئے تیار ہیں۔  گزشتہ روز کرناٹک کی راجدھانی بنگلور میں ہونے والی  اپوزیشن پارٹیوں کی دوسری میٹنگ  میں کافی اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی جس میںاقلیتوں ، دلتوں، قبائلیوں اور خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم پر آواز بلند کرنے کی بات بھی شامل ہے۔ ان موضوعات پراپوزیشن کی میٹنگ میں کافی دیر تک گفتگو ہوئی اور کانگریس کی جانب سے کہا گیا کہ بی جے پی کے ذریعے ’منہ بھرائی ‘ کے الزامات لگنے کے باوجود ہمیں ان طبقات کے خلاف ہونے والے جرائم پر پوری قوت سے آواز بلند کرنی چاہئے تاکہ پورے ملک میں ایک واضح اور مثبت پیغام جائے۔  اس کے علاوہ بہار کی جے ڈی یو ، آر جے ڈی ، کمیونسٹ پارٹیوں اور یوپی کی سماج وادی پارٹی کی جانب سے بھی پورے ملک میں ذات پر مبنی  مردم شماری کروانے کا مطالبہ اتحاد کے نکات میں شامل کروایا گیا  اور اسے باقاعدہ بیان میں بھی شامل کیا گیا ۔
میٹنگ کے بعد قرار داد
 اپوزیشن اتحاد کو درپیش متعد مسائل اورمتعدد موضوعات پر اتفاق رائے قائم کرنے کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں اتحاد کے سرکردہ لیڈران نے مرکز کی مودی حکومت اور اس کی عوام مخالف پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور لوک سبھا انتخاب  میں اسے شکست دینے کا عزم ظاہر کیا۔ اس درمیان ’اِنڈیا‘ (آئی این ڈی آئی اے) سے جڑی سبھی ۲۶؍پارٹیوں نے ایک اجتماعی قرارداد جاری کی جس میں بہت اہم باتیں درج ہیں۔
قرار داد  کے اہم نکات
   قرار داد میں کہا گیا کہ ہمارے جمہوری کردار پر بی جے پی کے ذریعہ منظم طریقے سے سنگین حملہ کیا جا رہا ہے۔ ہم اپنے ملک کی تاریخ کے سب سے اہم موڑ پر ہیں۔ ہندوستانی آئین کے بنیادی ستون سیکولر جمہوریت، معاشی خود مختاری، سماجی انصاف اور وفاقیت کو منظم طریقے سے اور خطرناک طور پر کمزور کیا جا رہا ہے۔ ملک میں اقلیتوں ، دلتوں، پسماندہ طبقات ، قبائلیوں اورخواتین کے خلاف منظم طریقے سے جرائم کا ارتکاب کیا جارہا ہے۔ یہ حرکتیں ملک کے سماجی تانے بانے کومجروح کرنے کی کوشش ہیں۔ انہیں روکنے کے لئے پوری قوت سے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔  ہم بطور انڈیا اور اپوزیشن اتحاد ان جرائم کے خلاف محاذ آرائی کے لئے بالکل تیار ہیں۔ یہ ہمارا ماننا ہے کہ اس طرح کے جرائم پر پوری طرح سے روک لگنی چاہئے جو کہ نہیں ہو رہا ہے۔ اسی لئے ہم اپنی قرار داد میں اسے شامل کررہے ہیں اور اسے ان جرائم کو روکنے کا عزم بھی کررہے ہیں۔
ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ 
 اس قرار داد میں ذات پر مبنی مردم شماری پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ یہ شق بہار کی پارٹیوں  جے ڈی یو اور آر جے ڈی نے شامل کروائی ہے جبکہ یوپی سے سماج وادی پارٹی نے بھی اس کی حمایت کی جبکہ کمیونسٹ پارٹیاں بھی اس کے حق میں ہیں۔ اس مطالبہ کے مطابق بہار کی طرح پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کروائی جانی چاہئے تاکہ ہر ذات اور برادری کی آبادی کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی جاسکے اور اس کے مطابق فلاحی اسکیمیں تیار کی جاسکیں۔  ذات پر مبنی مردم شماری کو ملک کی ترقی کا اہم دستاویز قرار دیا گیا اور انڈیا کی حکومت بننے پر اسے فوری طور پر نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا۔
منی پور پر بھی قرار داد میں گفتگو 
  قرار داد میں کہا گیا کہ منی پور پر وزیر اعظم کی خاموشی حیران کرنے والی ہے۔ منی پور کو امن اور صلح کے راستے پر واپس لانے کی فوری ضرورت ہے۔ ہم آئین اور جمہوری طور سے منتخب ریاستی حکومتوں کے آئینی اختیارات پر جاری حملے کا مقابلہ کرنے اور ان کا سامنا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہماری سیاست کے وفاقی ڈھانچے کو قصداً کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ غیر بی جے پی حکمراں ریاستوں میں گورنرس اور لیفٹیننٹ گورنرس کے کردار سبھی آئینی پیمانوں کو ختم کررہے ہیں۔ 
سوشل میڈیا پر کانگریس کی ستائش 
 انڈیا اتحاد کے تحت کانگریس کے رول کی  سوشل میڈیا پر کافی ستائش ہو رہی ہے۔ ملک سے بی جے پی کا اقتدار ختم کرنے کے لئے کانگریس کے ذریعے ہر ممکن کوشش کرنے اور وزارت عظمیٰ کی دعویداری سے دستبردار ہونے پر ٹویٹر اور فیس بک پر پارٹی کی مدح میں کافی پوسٹ ہو رہے ہیں۔ اسے کانگریس کے حب الوطنی کے جذبے سے بھی تعبیر کیا جارہا ہے اور بتایا جارہا ہے کہ کس طرح ایک مقصد کیلئے کانگریس بھی قربانی دے رہی ہے۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK