• Mon, 13 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چینی اشیاء پر ۱۰۰؍ فیصد امریکی ٹیرف سے ہندوستان کو فائدہ کی اُمید

Updated: October 13, 2025, 12:51 PM IST | Agency | New Delhi

ٹیکسٹائل سے لے کر فوٹ ویئر تک کم وبیش تمام مصنوعات کا ایکسپورٹ بڑھنے کی توقع، چینی اشیاء پر کل ٹیرف ۱۳۰؍ فیصد ہوجائیگا جس کے مقابلہ ہندوستانی اشیاء سستی ہوں گی۔

India currently exports $86.5 billion to the US. Photo: INN
ہندوستان اس وقت امریکہ کو ۸۶ء۵؍ بلین ڈالر کا ایکسپورٹ کرتا ہے۔ تصویر: آئی این این
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ سے  ہندوستانی ایکسپورٹرس کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ دراصلامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک روز قبل چین پر۱۰۰؍ فیصد ڈرآمدی محصول  (ٹیرِف) عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ہندوستانی برآمد کنندگان (ایکسپورٹرس)کو امریکی مارکیٹ میں اپنی حصہ داری بڑھانے کا موقع ملے گا۔
ٹرمپ نے کیا اعلان کیا ہے؟
ٹرمپ نے جمعہ کو کہا کہ نیا ٹیرف یکم نومبر سے نافذ ہوگا۔ ابھی چینی سامان پر۳۰؍ فیصد ٹیکس لاگو ہے، اور نئے حکم کے بعد اضافی ۱۰۰؍ فیصد ٹیرف نافذ ہوگا یعنی کل ٹیرف۱۳۰؍ فیصد ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یکم نومبر سے تمام اہم سافٹ ویئرسکی برآمدات پر بھی کنٹرول لگایا جائے گا۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا جب۹؍ اکتوبر کو چین نے نایاب معدنیات(ریئر ارتھ مٹیریل) کی برآمدات پر مزید پابندیاں لگا دی تھیں۔ اس کے جواب میں امریکہ نے چین پر نئے ٹیکس لگانے کا اعلان کیا۔ ماہرین کے مطابق، اگرچہ اس تجارتی جنگ کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا، مگر  ہندوستان کے لیے یہ ایک بڑا موقع بن سکتا ہے۔
 ہندوستانی ایکسپورٹرس کو فائدہ 
امریکہ نے چینی مصنوعات پر بھاری ٹیکس لگا دیا ہے، جس سے چینی اشیاء امریکی مارکیٹ میں مہنگی ہو جائیں گی۔ دوسری طرف، ہندوستانی  سامان پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف ہے۔ یہ چین کے مقابلے میں کافی کم ہے۔ اس طرح   ہندوستانی  مصنوعات  کیلئے امریکہ میں چینی اشیاء سے مسابقت آسان ہوجائے گی۔ فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز  کے صدر ایس سی رالہن نے کہا  ہےکہ اس سے  ہندوستان کی ۸۶؍ بلین ڈالر(۷ء۳؍ لاکھ کروڑ روپے) کی برآمدات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر ٹیکسٹائل  ،  کھلونے ا ور دیگر مصنوعات کے برآمد کنندگان کو بڑا فائدہ ہوگا۔ ایک ٹیکسٹائل ایکسپورٹر نے بتایا کہ یہ ٹیرف  ہندوستان کیلئے امریکی مارکیٹ میں بڑا موقع ہے۔ کھلونا ایکسپورٹر منو گپتا نے بتایا کہ امریکی ریٹیلرس نے ان سے نئی مصنوعات کی سپلائی کے لیے رابطہ کیا ہے۔
 کن شعبوں میں سب سے زیادہ فائدہ 
چینی سامان کے مہنگا ہونے سے امریکی خریدار ٹیکسٹائل، کھلونے، الیکٹرانکس، فوٹ ویئر (چپل جوتے)،  فریج، واشنگ مشین جیسی وائٹ گُڈس اور سولر پینل وغیرہ کیلئے چین سے آنے والی مصنوعات پر ہندوستانی مصنوعات کو ترجیح  دیں گے  کیوں کہ یہ کم محصول کی وجہ سے نسبتاً سستی ہوںگی۔ ایسے میں  مذکورہ اشیاء کی سپلائی کرنے والی کمپنیاں اپنے ایکسپورٹ پر توجہ دے کر اپنے کاروبار کو بڑھا سکتی ہیں۔ 
کن ممالک پر اثر پڑےگا
میکسیکو اور کنیڈاجیسے امریکہ کے بڑے تجارتی شراکت دار وں کو  اس سے سب سے زیادہ نقصان ہوگا۔ اس کے علاوہ جنوبی کوریا، جاپان، اور سنگاپور بھی متاثر ہوں گے کیونکہ ان ممالک کی سپلائی چین  امریکہ اور چین دونوں پر منحصر ہے۔ ’جی ٹی آر آئی ‘‘ نامی تھنک ٹینک(مفکرین کی ٹیم) کے مطابق اس تجارتی جنگ سے الیکٹرک وہیکل ، وِنڈ ٹربائن اور سیمی کنڈکٹر پارٹس کی قیمتیں عالمی بازار   میں بڑھ جائیں گی۔ اس سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا، اور سپلائی چین میں خلل پڑے گا، جس کا اثر کئی ممالک کی معیشت پر منفی طور پر پڑے گا۔
 ہند-امریکہ تجارت کا مستقبل
۲۵-۲۰۲۴ء میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارت۱۳۱ء۸۴؍ بلین ڈالر (۱۱ء۶؍ لاکھ کروڑ روپے) رہی، جس میں سے  ۸۶ء۵؍ بلین ڈالر (۷ء۶؍ لاکھ کروڑ روپے) کا ایکسپورٹ ہندوستان سے ہوا۔ امریکہ  ہندوستان  کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور  ہندوستان کی کل برآمدات کا تقریباً۱۹؍فیصد حصہ امریکہ کو جاتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے تجارتی معاہدے  پر بھی بات چیت جاری ہے، جو مستقبل میں تجارت کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ اس پس منظر میں چین اور امریکہ کی یہ تجارتی جنگ ہندوستان کیلئے امریکی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کا سنہری موقع ثابت ہو سکتی ہے۔ اس ضمن میں ہلچل ابھی سے شروع ہوگئی  ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK