Inquilab Logo

نئی دہلی میں ہندوستان کی قیادت میں ’کواڈ‘ کی میٹنگ،چین اور پاکستان پر شدید تنقید

Updated: March 04, 2023, 2:01 PM IST | New Delhi

امریکہ، ہندوستان، آسٹریلیا اور جاپان پر مشتمل اتحاد نے انڈو پیسیفک خطے میں دہشت گردی اور غیر قانونی سرگرمیوں پردونوں ملکوں کو سخت وارننگ دی

US Secretary of State Anatoly Blanken speaks at the Quad Foreign Ministers` Conference.
کواڈ کی وزرائے خارجہ کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ انٹولی بلنکن گفتگو کرتے ہوئے۔

جی -۲۰؍ وزرائے خارجہ کی کانفرنس کے ایک دن بعد جمعہ کو امریکہ، ہندوستان، آسٹریلیا اور جاپان پر مشتمل  چار فریقی اتحاد  جو ’کواڈ‘ کے نام سے جانا جاتاہے، کی وزارتی میٹنگ  منعقد ہوئی جس میں چین اور پاکستان کو دہشت گردی اور انڈو پیسیفک خطے میں دہشت گردی اور غیر قانونی سرگرمیوں پر سخت وارننگ دی گئی۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن، آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی یونگ اور نائب وزیر خارجہ کینجی یاماڈا نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی صدارت میں منعقدہ کواڈ میٹنگ میں شرکت کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔
  ۱۸؍نکاتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہماری میٹنگ  آزاد اور کھلے انڈو پیسیفک  ریجن (ہند-بحرالکاہل خطے )کی حمایت کیلئے کواڈ کے پختہ عزم کی تصدیق کرتی ہے۔  ہم آزادی، قانون کی حکمرانی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت اور جہاز رانی اور اوور فلائٹ کی آزادی،  بغیر  کسی خطرے یا طاقت کے استعمال کے تنازعات کے پرامن حل کی حمایت کرتے ہیں اور جمود کو تبدیل کرنے کی کسی بھی یکطرفہ کوشش کی مخالفت کرتے ہیں جو  پورے ہند-بحرالکاہل خطے اور دیگر خطوں میں استحکام ، خوشحالی اور امن کے لیے ضروری ہیں۔
              بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے پختہ یقین کا اعادہ کرتے ہیں کہ کواڈ، علاقائی اور عالمی بہبود کیلئے ایک طاقت کے طور پر کام کر رہا ہے، اپنے مثبت اور تعمیری ایجنڈے کے ذریعے ہند-بحرالکاہل خطے کی ترجیحات کی رہنمائی کرے گا۔
 بیان میں میانمار کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور وہاں امن، استحکام اور خوشحالی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔    بیان میں شمالی کوریا کی جانب سے۱۸؍ فروری کو ایک اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کی مذمت کی گئی جو  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔یوکرین کے بارے میں کیا گیا کہ ہم نے یوکرین میں تنازع اور اس کی وجہ سے ہونے والے بے پناہ انسانی مصائب کے بارے میں اپنے ردعمل پر بات چیت جاری رکھی، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال یا استعمال کا خطرہ ناقابل قبول ہے۔ چاروں ممالک  نے یوکرین میں اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قانون کے مطابق جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت پر زور دیا اور خودمختاری، علاقائی سالمیت اور شفافیت  کے احترام  پر زورد یا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK