کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل کے نیوزی لینڈ کے تاریخی دورے کی یاد میں اب تک کے سب سے بڑے ہندوستانی کاروباری وفد کے ساتھ ہند -نیوزی لینڈ بزنس فورم کا اہتمام آکلینڈ چیمبر آف کامرس نے ہندوستان کے ہائی کمیشن ، ویلنگٹن کے تعاون سے کیا تھا ۔
EPAPER
Updated: November 07, 2025, 6:09 PM IST | New Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل کے نیوزی لینڈ کے تاریخی دورے کی یاد میں اب تک کے سب سے بڑے ہندوستانی کاروباری وفد کے ساتھ ہند -نیوزی لینڈ بزنس فورم کا اہتمام آکلینڈ چیمبر آف کامرس نے ہندوستان کے ہائی کمیشن ، ویلنگٹن کے تعاون سے کیا تھا ۔
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل کے نیوزی لینڈ کے تاریخی دورے کی یاد میں اب تک کے سب سے بڑے ہندوستانی کاروباری وفد کے ساتھ ہند -نیوزی لینڈ بزنس فورم کا اہتمام آکلینڈ چیمبر آف کامرس نے ہندوستان کے ہائی کمیشن ، ویلنگٹن کے تعاون سے کیا تھا ۔ اس فورم میں ہند-نیوزی لینڈ اقتصادی تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرنے اور شراکت داری اور تعاون کے نئے راستے تلاش کرنے کے لیے دونوں ممالک کے سینئر سرکاری عہدیداروں ، صنعت کے سرکردہ نمائندوں اور اہم کاروباری اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
اس تقریب کی ایک اہم خصوصیت پیوش گوئل اور نیوزی لینڈ کے وزیر تجارت ٹوڈ میکلے کے درمیان اہم بات چیت تھی۔ اس دوران دونوں ممالک کی قیادت کے اقتصادی روابط کو بڑھانے کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیا اور ایک مضبوط ، باہمی فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کی تشکیل میں جاری آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) مذاکرات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات کے بعد دو طرفہ تعلقات میں نئی رفتار پر بات چیت ہوئی۔ نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن مارچ ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے دورے پر تھے ، جہاں دونوں لیڈروں نے ایک جامع اور مستقبل پر مبنی تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ۔
Concluded my fruitful visit to New Zealand with a meeting with my friend & counterpart, Todd McClay.
— Piyush Goyal (@PiyushGoyal) November 7, 2025
The 4th Round of India-New Zealand FTA negotiations was focused on goods market access, services, economic & technical cooperation, and investment opportunities.
During my… pic.twitter.com/9Y6qbWEnwa
آکلینڈ اور روٹوروا کے اپنے دورے کے دوران گوئل نے نیوزی لینڈ کے کئی ممتاز کاروباری لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی ، جن میں ویلسٹی کی سی ای او کارمین وائس لیچ، سلمبرزون کے سی ای او رنجے سکّا، میٹ انڈسٹری ایسوسی ایشن کے صدر ناتھن گائے اور پین پیک کے منیجنگ ڈائریکٹر ٹونی کلفورڈ شامل تھے۔ یہ ملاقات زراعت، سیاحت، ٹیکنالوجی، تعلیم، کھیل، گیمنگ اور ڈرون ٹیکنالوجی جیسے متنوع شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ تعاون کو بڑھانے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتی ہیں۔ خلائی شعبے میں ہندوستان کی نمایاں پیش رفت کو دیکھتے ہوئے، بشمول حالیہ چاند مشن، خلائی تعاون کو مستقبل کے تعاون کے لیے ایک امید افزا علاقے کے طور پر شناخت کیا گیا۔ روٹوروا میں گوئل نے ایک سی ای او گول میز سے خطاب کیا جس میں ہندوستانی کاروباری وفد کے اراکین اور نیوزی لینڈ کے سرکردہ کاروباری اداروں کے سی ای اوز نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھئے:چین نے امریکی زرعی اجناس کی محدود خریداری شروع کردی
انہوں نے دو طرفہ دوستی ، اعتماد اور اسٹریٹجک شراکت داری کی علامت کے طور پر ایف ٹی اے کی اہمیت کا اعادہ کیا جبکہ عالمی سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر ہندوستان کی کشش کو اجاگر کیا جو قدر میں اضافے اور اختراع کے وسیع مواقع پیش کرتا ہے ۔ مرکزی وزیر نے ٹوڈ میکلے کے ساتھ آکلینڈ اور روٹوروا دونوں میں مقیم ہندوستانی باشندوں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔ آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن ہندوستانی برادری سے خطاب کے موقع پر ان کے ساتھ شامل ہوئے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اظہار کردہ جذبات کو پیش کرتے ہوئے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک وسیلےکے طور پر ہندوستانی تارکین وطن کے اہم کردار پر زور دیا ۔ گوئل نے تارکین وطن کے اراکین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ہندوستان میں اپنی جڑوں سے گہرائی سے جڑے رہتے ہوئے نیوزی لینڈ کی ترقی میں اپنا تعاون جاری رکھیں اور دونوں ممالک میں برادریوں کو مضبوط بنانے میں قائدانہ کردار ادا کریں ۔