• Sun, 13 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’ انڈیا‘ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کیلئےمیٹنگوں کا دور شروع

Updated: January 01, 2024, 9:58 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

دہلی میں کانگریس ہیڈ کوارٹرز میں  ریاستی اکائیوں کے لیڈروں کے ساتھ صلاح ومشورہ، اتحادیوں کے مطالبات کو ملحوظ رکھتے ہوئےمعاملات کو بحسن و خوبی طے کرلینے کی کوشش۔

In New Delhi, the Congress leadership held a meeting with the officials of the state units. Photo: INN
نئی دہلی میں کانگریس کی قیادت ریاستی اکائیوں کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

’انڈیا‘ کے اتحادیوں کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر طے شدہ میٹنگ سے قبل کانگریس نےاپنے طور پر اپنی ریاستی اکائیوں  کے لیڈران کے ساتھ صلاح و مشورہ کا سلسلہ شروع کر دیاگیاہے۔اس سلسلے میں  مختلف ریاستوں کے منتخب لیڈروں کو دہلی طلب کیا جارہا ہے تاکہ ریاست میں  پارٹی کی صورتحال کو سمجھ کراتحادیوں   کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر گفتگو کیلئے حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ میڈیا کے ان دعوؤں  کے برخلاف کہ مہاراشٹر میں شیوسینا، مغربی بنگال میں ترنمول ، پنجاب میں  عام آدمی پارٹی اور بہار میں  جنتادل متحدہ کے بڑھے ہوئے عزائم ’انڈیا‘کیلئے مشکلیں  پیدا کرسکتے ہیں، کانگریس اور دیگر اتحادی پارٹیاں  اس بات کیلئے کوشاں  ہیں کہ سیٹوں  کی تقسیم کے معاملوں کو بحسن وخوبی طے کرلیا جائے۔ 
مہاراشٹر میں اُدھو ٹھاکرے کی یقین دہانی
 مہاراشٹر میں سنجے راؤت کی بیان بازیوں کے بعد یہ اندیشے ظاہر کئے جانے لگے تھے کہ یہاں  سیٹوں  کی تقسیم میں  ’انڈیا‘ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم سنیچر کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیوسینا (یو بی ٹی ) کے سربراہ اُدھوٹھاکرے نے یہ بات واضح کردی ہے کہ مہاراشٹر مین سیٹوں  کی تقسیم کا مرحلہ بحسن وخوبی عبور کرلیا جائےگا۔ پمپری چنچو َاڑ کے سابق میئر سنجے واگھمارے کی شیوسینا (یو بی ٹی) میں  شمولیت کے موقع پر میڈیا کے سوالوں  کے جواب میں اُدھو ٹھاکرے نے مطلع کوصاف کرتے ہوئے کہا کہ سیٹوں  کی تقسیم کے سلسلے میں  پارٹی کا کانگریس کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں  نے بتایا کہ ’’میں   اور سنجے راؤت کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی سے دہلی میں  انڈیاکی میٹنگ کے وقت بات چیت کرچکے ہیں۔ ابھی ہمیں  کانگریس کی طرف سے کوئی تجویز موصول نہیں  ہوئی ہے،اس کے موصول ہوتے ہی ہم دہلی میں  سینئر لیڈروں سے گفتگو کریں  گے۔ تب تک کسی کو اس پر گفتگو نہیں  کرنی چاہئے۔‘‘
پرکاش امبیڈکر سے بات چیت 
مہاراشٹر میں  ونچت بہوجن اگھاڑی کو اتحاد میں  شامل کرنے کے امکانات کے تعلق سے اُدھو ٹھاکرے نے بتایا کہ اس سلسلے میں  پرکاش امبیڈکر سے بات چیت جاری ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل شیوسینا ونچت بہوجن اگھاڑی سے اتحاد کرچکی ہے۔ اسے ’انڈیا‘ کا حصہ بنانے کے تعلق سے شیوسینا سربراہ نے کہا کہ ’’بات چیت چل رہی ہے، ابھی ان کی طرف سے کوئی فارمولہ پیش نہیں  کیاگیامگر دو تین دنوں  میں  ہی سنجے راؤت اور دیگر لیدرملیں  گے۔ ہم کانگریس،ا ین سی پی ،سینا اور بہوجن اگھاڑی کی مشترکہ میٹنگ کے امکان پر بھی غور کررہے ہیں۔‘‘
ریاستی اکائیوں  کو اعتماد میں  لینے کی کوشش
ان اندیشوں  کے بیچ کہ اتحادی پارٹیوں سے بات چیت میں  اگر مرکزی اکائی ریاستوں میں ریاستی اکائیوں کی توقع سے کم سیٹوں پر راضی ہوجاتی ہے تو اس سے پارٹی کیڈر اور ریاستی قیادت میں مایوسی پھیل سکتی ہے۔ اس سے بچنے کیلئے ریاستی لیڈرشپ کو اعتماد میں لے کر انہیں سیٹ شیئرنگ کےممکنہ فارمولے سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں  پارٹی صدر ملکارجن کھرگے اور سینئر لیڈر راہل گاندھی بہار، پنچاب، ہماچل پردیش، آندھرا اور جموں  کشمیر کے لیڈروں  سے بات چیت کرچکے ہیں ۔ اس کے علاوہ اشوک گہلوت، بھوپیش بگھیل، مکل واسنک، سلمان خورشید اور موہن پرکاش پر مشتمل کانگریس کی ۵؍ رکنی نیشنل الائنس کمیٹی دہلی ، بہار اور مہاراشٹر کی اکائیوں  سے میٹنگ کرچکی ہے۔ 
 دشواریاں مگر راستہ نکال لینے کا عزم
 فی الحال ۳؍ ریاستوں  میں  سیٹوں  کی تقسیم میں  ’انڈیا‘ کو مشکلوں  کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔ ان میں سر فہرست پنجاب ہے جہاں  عام آدمی پارٹی نے اکیلے الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اسی طرح  مغربی بنگال میں  ممتا بنرجی چاہتی ہیں کہ انہیں   اکیلے بی جےپی کا مقابلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ بنگال میں اگر کانگریس قربانی دینے کو تیار بھی ہوجائے تو بائیں محاذ کو وہاں  اپنے امیدوار کھڑے نہ کرنے کیلئے آمادہ کرنا مشکل ہوگا۔ خود کانگریس کیلئے بھی یہ مشکل مرحلہ ہوگا کیوں  کہ اس سے اس کے کیڈر کے حوصلے پست ہوسکتے ہیں ۔ یہی حال پنجاب میں بھی ہے جبکہ مہاراشٹر میں اُدھو ٹھاکرے نےا یسے صورتحال نہ پیدا ہونے دینے کا اشارہ دیاہے۔ ایسے میں  کانگریس ۱۴؍ جنوری سے راہل گاندھی کی نیائے یاترا شروع ہونی ہے جس سے پارٹی کو فائدہ پہنچ سکتاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK