Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں نے ۱۱ء۶۰؍ لاکھ کروڑ روپے بھیجے

Updated: July 02, 2025, 11:18 AM IST | New Delhi

سالانہ بنیاد پر ترسیل زر (ریمیٹنس) میں۱۴؍فیصد کا اضافہ ۔ ترقی یافتہ ممالک کی ۴۴؍فیصد اور خلیجی ممالک سے ۳۸؍فیصد کی حصہ داری رہی۔

Foreign workers queue at a Western Union center in Singapore to send money home. File photo
سنگاپور میں ویسٹرن یونین کے ایک مرکز پر غیر ملکی ملازمین اپنے ملک روپے بھیجنے کیلئے قطار میں کھڑے ہیں۔ فائل فوٹو

بیرون ممالک میں مقیم ہندوستانیوں نے امسال ریکارڈ۱۱ء۶۰؍کھ کروڑ روپے ملک بھیجے ہیں۔ سالانہ بنیاد پر ترسیل زر (ریمیٹنس) میں۱۴؍فیصد کا اضافہ  درج کیا گیا ہے۔ آربی آئی کی جانب ۹سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ۸؍ سال میں ترسیلاتِ زر دوگنی ہو گئیں۔ رپورٹ کے مطابق  بیرونِ ملک مقیم ہندوستانیوں نے مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں اپنے ملک میں ریکارڈ ۱۳۵ء۴۶؍ بلین ڈالر، یعنی تقریباً ۱۱ء۶۰؍ لاکھ کروڑ روپے بھیجے۔ یہ رقم پچھلے سال کے مقابلے میں۱۴؍ فیصد زیادہ ہے، اور۸؍ سال پہلے یعنی ۱۷۔۲۰۱۶ء میں بھیجے گئے۶۱؍ بلین ڈالر (۵ء۲۲؍ لاکھ کروڑ روپے) کے مقابلے میں دوگنی سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان گزشتہ ایک دہائی سے دنیا میں سب سے زیادہ ترسیلات زر حاصل کرنے والا ملک بنا ہوا ہے۔
کہاں سے کتنی  ترسیل زر ہوتی ہے؟
آربی آئی  کے مطابق   امریکہ، برطانیہ اور سنگاپور جیسے ترقی یافتہ ممالک سے کل ترسیلات زر کا۴۵؍ فیصد آتا ہے۔  خلیجی ممالک(جی سی سی ) جیسے  سعودی عرب، یو اے ای، کویت، قطر) سے سب سے زیادہ پیسہ آتا تھا، اب ان کی شراکت میں کمی آئی ہے۔ امسال جی سی سی ممالک کی حصہ داری ۳۸؍فیصد رہی۔  اس کی وجہ یہ ہے کہ اب امریکہ، برطانیہ اور سنگاپور جیسے ممالک میں ہندوستا نی پیشہ ور افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ افراد آئی ٹی، انجینئرنگ، میڈیکل اور مینجمنٹ  جیسے شعبوں میں اچھی تنخواہ والی ملازمتیں کر رہے ہیں۔
آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک کی  چیف اکانومسٹ گورا سین گپتا کے مطابق: ’’یہ اضافہ اس وقت بھی جاری ہے جبکہ خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، کیونکہ ہندوستانی اب زیادہ تر ایسے ممالک جا رہے ہیں جن کی معیشتیں تیل پر منحصر نہیں ہیں، جیسے امریکہ اور یو کے۔‘‘انہوں نے مزید کہاکہ’’ خلیجی ممالک میں پہلے زیادہ تر بلیو کالر ورکرز (جیسے مزدور، ڈرائیور، کنسٹرکشن ورکرز) کام کرتے تھے، لیکن اب ہندوستان کے ہنر مند پیشہ ور افراد کی مانگ بڑھ گئی ہے۔‘‘ امریکہ میں ہندوستانیوں کی تعداد تقریباً۴۵؍ لاکھ ہے، جن میں سے زیادہ تر اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ ان میں سے۴۳؍فیصد گریجویٹس ہے، جو کہ امریکی شہریوں۱۳؍فیصدکے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔
ترسیلات زر کا ہندوستانی معیشت پر اثر
ترسیلات زر ملک کے تجارتی خسارے کو کم کرنے میں بھی بڑا کردار ادا کرتی ہیں۔ مالی سال۲۵۔۲۰۲۴ء میں ہندوستان کے تجارتی خسارہ۲۸۷؍ بلین ڈالر تھا، جس میں ترسیلات زر نے تقریباً۴۷؍ فیصد حصے کی تلافی کی۔ یعنی یہ رقم ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ہندوستان میں ترسیلات زر کا سب سے زیادہ فائدہ ان ریاستوں کو ہوتا ہے جہاں سے لوگ بڑی تعداد میں بیرون ملک کام کرنے جاتے ہیں۔ ان میں کیرالا، تمل ناڈو، پنجاب، آندھرا پردیش اور اتر پردیش سرفہرست ہیں۔ بالخصوص کیرالہ میں ترسیلات زر کا معیشت پر اتنا اثر ہے کہ یہ ریاست نیٹ اسٹیٹ ڈومیسٹک پروڈکٹ کا۳۶ء۳؍ حصہ بنتا ہے۔یہ پیسہ زیادہ تر خاندان کی ضروریات،  تعلیم، مکان بنانے اور چھوٹے موٹے کاروبار شروع کرنے میں خرچ ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK