ورلڈ بینک کے مطابق ۲۶ء۹؍ کروڑ لوگوں کو انتہائی غربت سے نکالا گیا۔ ہندوستان میں غربت کی شرح ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ۵ء۳؍ فیصد تھی۔
EPAPER
Updated: June 09, 2025, 6:01 PM IST | New Delhi
ورلڈ بینک کے مطابق ۲۶ء۹؍ کروڑ لوگوں کو انتہائی غربت سے نکالا گیا۔ ہندوستان میں غربت کی شرح ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ۵ء۳؍ فیصد تھی۔
عالمی بینک نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں انتہائی غربت کی شرح۲۷ء۱؍ فیصد سے کم ہو کر۵ء۳؍ فیصد پر آ گئی ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ ۲۳۔ ۲۰۲۲ء کے دوران ہندوستان میں تقریباً ۷ء۵۲؍ کروڑ لوگ انتہائی غربت میں زندگی گزار رہے تھے، جو کہ۱۲۔ ۲۰۱۱ء میں ۳۴ء۴۴؍ کروڑ سے بہت بڑی کمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ۲۶ء۹؍ کروڑ لوگوں کو انتہائی غربت سے نکالا گیا ہے۔ ہندوستان میں انتہائی غربت کی شرح ۱۲۔ ۲۰۱۱ء میں ۲۷ء۱؍ فیصد سے کم ہوکر۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ۵ء۳؍ فیصد ہوگئی ہے۔ ۱۱؍ برسوں میں تقریباً۹۶ء۹؍ کروڑ افراد کو انتہائی غربت سے نکالا گیا۔ خیال رہے کہ ملک میں اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش انتہائی غربت کو کم کرنے میں سب سے آگے تھے۔
یہ اہم کامیابی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں حاصل ہوئی ہے۔ اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش، جو کہ۱۲۔ ۲۰۱۱ء میں ہندوستان کے انتہائی غریبوں کا مجموعی طور پر۶۵؍ فیصد تھے، نے ۲۳۔ ۲۰۲۲ءتک انتہائی غربت میں کل کمی کا دو تہائی حصہ ڈالا۔
عالمی بینک کا اندازہ ۳؍ ڈالر یومیہ(۲۰۲۱ء کی قیمتوں کو استعمال کرتے ہوئے) کی بین الاقوامی غربت کی لکیر پر مبنی ہے، جو دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں وسیع بنیاد پر کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ ورلڈ بینک کے تخمینہ کے مطابق یومیہ۲ء۱۵؍ ڈالرس کی کھپت پر جو کہ ۲۰۱۷ءکی قیمتوں پر مبنی خط غربت تھی، انتہائی غربت میں رہنے والے ہندوستانیوں کا حصہ۲ء۳؍ فیصد ہے، جو ۱۲۔ ۲۰۱۱ء میں ۱۶ء۲؍ فیصد سے کافی کم ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق، ہندوستان میں دیہی علاقوں میں انتہائی غربت کی شرح ۲۰۱۱ءاور ۲۰۲۲ء کے درمیان۱۸ء۴؍ فیصد سے کم ہو کر ۲ء۸؍فیصد ہو گئی ہے۔ اسی وقت، شہری علاقوں میں یہ شرح۱۰ء۷؍ فیصد سے کم ہو کر۱ء۱؍ فیصد پر آ گئی ہے۔
اگر ہم ۲۰۱۷ء کی قیمتوں کی بنیاد پر۲ء۱۵؍ ڈالرس یومیہ کی غربت کی لکیر پر غور کریں تو ۲۰۲۲ء میں ہندوستان میں انتہائی غربت کی شرح۲ء۳؍ فیصد تھی جو کہ ۱۲۔ ۲۰۱۱ءمیں ۱۶ء۲؍ فیصد تھی۔ اس بنیاد پر۲۰۱۱ء میں انتہائی غربت میں رہنے والے لوگوں کی تعداد۲۰ء۵۹؍ کروڑ تھی جو ۲۰۲۲ء میں کم ہو کر۳ء۳۶؍ کروڑ رہ گئی۔
عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں کثیر جہتی غربت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ یہ ۰۶۔ ۲۰۰۵ء میں ۵۳ء۸؍ فیصد تھی جو ۲۱۔ ۲۰۱۹ء میں کم ہو کر۱۶ء۴؍ فیصد رہ گئی۔ ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں اس میں مزید بہتری آئی اور یہ تعداد۱۵ء۵؍ فیصد تک پہنچ گئی۔
حکومت نے غربت کو کم کرنے کے لئے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں، جیسے پردھان منتری آواس یوجنا، اجولا یوجنا، جن دھن یوجنا اور آیوشمان بھارت۔ یہ اسکیمیں ضروری شعبوں جیسے ہاؤسنگ، کھانا پکانے کی گیس، بینکنگ خدمات اور صحت کی سہولیات کا احاطہ کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی)، ڈجیٹل خدمات کی توسیع اور گاؤں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھی حکومت کی کوششوں میں شامل ہے، جس کے ذریعے مدد براہ راست ضرورت مندوں تک پہنچ رہی ہے۔