Updated: November 24, 2025, 8:54 PM IST
| New Delhi
۲۰۱۹ء میں، جب دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں چل رہی تھیں، چینی ایئر لائنز نے اس راستے پر غلبہ حاصل کیا، کیونکہ ان کے پاس بین الاقوامی تجربہ اور وسیع وسائل دونوں موجود تھے۔ ہندوستان کے مقابلے میں ان کے پاس اب بھی اہم وسائل ہیں۔ تاہم، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ انڈیگو اور ایئر انڈیا نئی توانائی، طاقت اور نئے وسائل کے ساتھ چینی کمپنیوں کا کیسے مقابلہ کریں گے۔
ہندوستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔ دریں اثنا، دو چینی ایئر لائنز جلد ہی ہندوستان کے لیے اپنی پروازیں شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ سپرنا ایئر لائنز اور جیانگ سو جِنگ ڈونگ کارگو ایئر لائنز نے ہنددوستان -چین روٹ پر آپریشن شروع کرنے کے لیے باضابطہ طور پر مرکزی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپرنا ایئرلائنز کے ساتھ جیانگ سو جِنگ ڈونگ کارگو ایئرلائنز نے بھی ہندوستان چین روٹ پر خدمات شروع کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت کو درخواست دی ہے۔جیانگ سو جِنگ ڈونگ کارگو ایئرلائنز کارگو سروسیز شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ سپرنا ایئر لائنز مسافر پروازیں چلانے کا ارادہ رکھتی ہے یا صرف کارگو خدمات کے لیے درخواست دے رہی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ چینی ایئر لائنز کو ہندوستان کے مقابلے میں زیادہ فائدہ حاصل ہے۔ یہاں تک کہ ۲۰۱۹ء میں، جب دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہوئیں، چینی ایئر لائنز اپنے بین الاقوامی تجربے اور وسیع وسائل کی بدولت اس روٹ پر حاوی رہی۔ وہ اب بھی ہندوستان کے مقابلے میں مضبوط برتری رکھتے ہیں تاہم، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ایئر انڈیا اور انڈیگو کس طرح نئی توانائی، طاقت اور نئے وسائل کے ساتھ چینی کمپنیوں کا مقابلہ کریں گے جس کی وجہ سے براہ راست پروازیں شروع ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھئے:گوہاٹی میں ہندوستان کی مایوس کن بیٹنگ پر شائقین مشتعل، گمبھیر کو ہٹانے کا مطالبہ
اس سال اگست سے ستمبر کے دوران ہندوستان اور چین کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) سربراہی اجلاس کے لیے ۷؍ سال بعد چین کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سفارتی گرمجوشی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:شاہ رخ خان سے لےکر جسٹن بیبر تک، ’’مرس‘‘ کا بڑھتا رجحان
۳۱؍اگست کو تیانجن میں صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ وادی گلوان میں جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی جس کے نتیجے میں پروازیں معطل کر دی گئیں۔ براہ راست پروازوں کی بحالی کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔