Inquilab Logo

انڈونیشیا: ۵؍ آتش فشاں دھماکوں کے بعد سیاحوں اور مکینوں کو بچانےکی جدوجہد جاری

Updated: April 18, 2024, 4:40 PM IST | Jakarta

انڈونیشیا میں ۵؍ آتش فشاں دھماکوں کے بعد علاقے میں پھنسے ہزاروں سیاح اور مکینوں کو نکالنے کی جدوجہد جاری ہے۔ تاہم، آتش فشاں کا ملبہ سمندر میں گرنے کی وجہ سے رہائشیوں کو سونامی کے خطرے سے بھی خبردار کیا گیا ہے۔ دھوئیں کے سبب قریبی ہوئی اڈہ ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے بند کیا گیا ہے۔

Smoke billowing from volcanic eruptions. Image: X
آتش فشاں پھٹنے سے دھواں نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس

انڈونیشیا کے امدادی کارکنان نے جمعرات کو آتش فشاں کے پانچ بار پھٹنے کے بعد ہزاروں لوگوں کو نکالنے کیلئے انتھک جدو جہد شروع کر دی ہے جبکہ اس نے حکام کو قریبی ہوائی اڈے کو بند کرنے اور ملبہ گرنے کے بارے میں انتباہ جاری کرنے پر مجبور کیا ہے جو سونامی کا سبب بن سکتا ہے۔

انڈونیشیا کے سب سے بیرونی علاقے میں آج صبح آتش فشاں سےدھوئیں کا ایک مر غولہ اڑ رہا تھا، جس کی وجہ سے حکام نے سولاویسی جزیرے پر واقع مناڈو شہر کے قریبی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ۲۴؍گھنٹےکیلئے بند کیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ وہ قریبی علاقے سے ایک لاکھ ایک ہزار مکینوں کو نکالنے کی جدوجہد کر رہےہیںجس میں دور دراز جزیرہ تاگولانڈانگ بھی شامل ہے، جہاں تقریباً ۲۰؍ ہزار افرادرہائش پذیر ہیں۔

حکام کے مطابق، کچھ رہائشی پہلے ہی گھبراہٹ میں بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔مقامی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے ایک اہلکار جندری پینڈونگ نےایک بیان میں کہا کہ آتش فشاں کے پھٹنے اور چھوٹی چٹانوں کی شکل میں گرنے والے مواد کی وجہ سے گزشتہ رات لوگوں نے اپنے طور پربنا کسی سمت کے انخلاشروع کر دیا تھاجس کے سبب لوگ کے راستے کی تلاش میں بکھر گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ۲۰؍رکنی عملہ ربڑ کی کشتیوں کی مدد سے آتش فشاں کے قریب ساحلی پٹی کے مکینوں کو نکالنے میں مدد کر رہا ہے۔انہوںنے مزید کشتیاں اور سامان طلب کیا ہے تاکہ ان کی ٹیم آتش فشاں کا سامنا کرنے والے ساحل کے قریب رہائش پذیر لوگوں کا انخلاءجلد از جلد مکمل کر سکے۔

یہ بھی پڑھئے: مالدیپ: معزو کے بدعنوانی میں ملوث ہونے والی رپورٹ لیک، صدر کا الزامات سے انکار

انہوں نے مزید بتایا کہ سیاحوں اور رہائشیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ ۶؍ کلومیٹر کے اخراج والے علاقے سے باہر رہیں۔بدھ کو ۴؍ مزیدآتش فشاں پھٹنے سے پہلے اور منگل کی شام پہلا آتش فشاں پھٹنے کے بعد ابتدائی طور پر ۸۰۰؍سےزائد افراد کو روانگ سے قریبی تاگولینڈانگ جزیرے تک محفوظ مقامات پر لے جایا گیا تھا۔حکام نے آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں ممکنہ سونامی سے بھی خبردار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK