Inquilab Logo Happiest Places to Work

مئی میں صنعتی پیداوار میں کمی آئی، ۹؍ ماہ کی کم ترین نمو

Updated: July 01, 2025, 12:14 PM IST | Agency | New Delhi

ملک میں صنعتی پیداوار کی رفتار کم ہو کر صرف۱ء۲؍ فیصد رہ گئی ہے جو کہ گزشتہ ۹؍ ماہ کی کم ترین سطح ہے۔

Industrial activity slowed in May. Photo: INN
مئی میں صنعتی سرگرمیوں کی رفتار سست رہی۔ تصویر: آئی این این

مئی ۲۰۲۵ءمیں ملک میں صنعتی پیداوار کی رفتار کم ہو کر صرف۱ء۲؍ فیصد رہ گئی ہے جو کہ گزشتہ ۹؍ ماہ کی کم ترین سطح ہے۔ اس کمی کی بنیادی وجہ مینوفیکچرنگ، کان کنی اور پاور سیکٹر کی کمزور کارکردگی ہے۔ یہ معلومات پیر کو قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے حاصل ہوئی ہے۔ گزشتہ سال مئی۲۰۲۴ء میں صنعتی پیداوار میں۶ء۳؍ فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اس کے مقابلے میں اس سال کی ترقی بہت کم ہے۔
 مختلف شعبوں کی حالت کیا تھی؟
 مینوفیکچرنگ سیکٹر (صنعت/پیداواری سیکٹر) کی شرح نمو گھٹ کر۲ء۶؍ فیصد رہ گئی، جب کہ گزشتہ سال مئی میں یہ۱ء۵؍ فیصد تھی۔ اس کے ساتھ ہی کان کنی کے شعبے میں۱ء۰؍ فیصد کی کمی آئی ہے جبکہ ایک سال قبل اسی مہینے میں۶ء۶؍ فیصد کی ترقی دیکھی گئی تھی  جبکہ بجلی کی پیداوار میں۸ء۵؍ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ مئی۲۰۲۴ء میں اس میں ۷ء۱۳؍ فیصد اضافہ ہوا تھا۔
 اپریل-مئی کی مدت میں صورتحال
 رواں مالی سال۲۶۔۲۰۲۵ء کے پہلے ۲؍ مہینوں یعنی اپریل اور مئی میں صنعتی پیداوار میں۸ء۱؍ فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں  یہ ۷ء۵؍فیصد تھا۔ اس کے علاوہ این ایس او نے اپریل ۲۰۲۵ء کے لیے صنعتی پیداوار کی شرح نمو پر بھی نظر ثانی کی ہے۔ پہلے یہ۷ء۲؍ فیصد بتائی گئی تھی جسے اب کم کر کے۶ء۲؍ فیصد کر دیا گیا ہے۔ یہ اقتصادی ترقی کی رفتار کو متاثر کر سکتا ہے۔
 ان اعداد و شمار سے واضح ہے کہ ملک میں صنعتی سرگرمیوں کی رفتار سست پڑ رہی ہے۔ اس سے نہ صرف معاشی ترقی کی رفتار متاثر ہو سکتی ہے بلکہ روزگار اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں بھی چیلنجیز پیدا ہو سکتے ہیں۔ حکومت کو اب صنعتوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK