۱۶؍ ماہ کے ریان شیخ کوحادثےکے بعدپہلے پال گھر کے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مستحکم کیا اورممبئی لے جانے کا مشورہ دیا لیکن ممبئی جاتے وقت احمد آبادہائی وےپرایمبولینس ٹریفک میں پھنس گئی۔
EPAPER
Updated: September 21, 2025, 10:46 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
۱۶؍ ماہ کے ریان شیخ کوحادثےکے بعدپہلے پال گھر کے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مستحکم کیا اورممبئی لے جانے کا مشورہ دیا لیکن ممبئی جاتے وقت احمد آبادہائی وےپرایمبولینس ٹریفک میں پھنس گئی۔
پال گھر ضلع کے پیلہار میں دادی کے گھر گیا، کرلا کا ۱۶؍ ماہ کاننھا پوتا، ان کےگھرکی بالکنی سے کھیلتے وقت گرکر زخمی ہوگیا، اسے اسپتال لے جانےوالی ایمبولینس کے تھانے میں ممبئی احمد آباد ہائی وے پر ٹریفک جام میں ۵؍گھنٹے پھنسے رہنے سےبچے کی موت ہوگئی۔ پیلہار (نالاسوپارہ) پولیس نے حادثہ کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ کچھ دنوں سے تھانے ضلع میں ممبئی احمد آباد ہائی وے پر شدید ٹریفک ہونے سے موٹرگاڑیوں کی قطار لگی رہتی ہے اور مبینہ طور پر۶۔ ۵؍ گھنٹے تک جام لگا رہتاہے۔
پیلہار پولیس کےمطابق ’’ممبئی سے ایک فیملی تفریح کیلئے پیلہارآئی تھی، جن کے ہمراہ ایک چھوٹابچہ تھا، جو ۴؍منزلہ عمارت کی بالکنی سے گرکر زخمی ہواتھا، اہل خانہ اسے علاج کیلئے ایمبولینس میں ممبئی لےجا رہےتھے۔ ‘‘
اطلاع کےمطابق ۱۶؍ماہ کا ریان شیخ گزشتہ دنوں اپنی دادی کےگھرگیاتھا۔ جمعرات کو وہ کھیلتے ہوئے گھر کی بالکنی سے گر گیا۔ دادی کےایک ہمسایہ نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ وہ چوتھے منزلے سے سیدھا زمین پر گرا جس کی وجہ سے اس کے پیٹ میں شدید چوٹیں آئی تھیں۔ حادثہ کے فوراً بعد بچے کو پہلے موٹر سائیکل پر پال گھرضلع کےچنچوٹی، نائیگائوں کے گلیکسی اسپتال لے جایاگیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے عارضی طور پر مستحکم کیا اور اسے مزید علاج کیلئے ممبئی لے جانے کامشورہ دیا جس ایمبولینس سے بچے کو لایاجارہاتھا، وہ تھانے کی طرف، ممبئی احمد آباد ہائی وے کے بند ہونے سے شدید ٹریفک پھنس گئی۔ اس کے بعد بچے کو تھانے اور وسئی کے درمیان واقع ساسون نوگھر کے ایک اسپتال لے جایا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے بچےکو مردہ قرار دیا۔ مذکورہ اسپتال نے تصدیق کی ہےکہ بچے کی داخلے سے قبل ہی موت ہو گئی تھی۔
شدید ٹریفک جام تھانےگھوڑبندر روڈ پر جاری مرمتی کام کے سبب تھا جس کی وجہ سے ممبئی احمد آباد ہائی وے کو تھانے کی طرف صبح ۶؍بجے سے رات ۹؍بجے تک بند کر دیا گیا ہے۔ بچے کی موت سے مقامی باشندوں میں شدید غم و غصہ پایاجارہاہے، جنہوں نے اس حادثہ کیلئے انتظامیہ کوذمہ دار ٹھہرایاہے۔ شہریوں نے ایسے حادثات کی روک تھام کیلئے گرین کوریڈورز پر فوری عملدرآمد، بھاری گاڑیوں پر پابندی کے فیصلہ پرسختی سے عمل کرنے اوراس معاملہ میں ٹریفک حکام سےجوابدہی کامطالبہ کیاہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہائی وے کے اس حصے پر کسی نازک ایمرجنسی کیس سے سمجھوتہ کیا گیا ہو۔ اسی طرح کا ایک اندوہناک واقعہ جولائی میں پیش آیا تھا جب چھایا کوشک نامی ایک خاتون جو کہ ایک درخت گرنے سے شدید طور پر زخمی ہوئی تھی، اس وقت چل بسی جب اسے پال گھر سے ممبئی لے جانے والی ایمبولینس ٹریفک میں پھنس گئی تھی۔