• Sat, 08 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبرا میں ۳؍ ماہ سے پانی کی قلت کیخلاف شدید احتجاج

Updated: September 14, 2025, 9:42 AM IST | Mumbai

این سی پی (اجیت ) کے ممبراکلوااسمبلی حلقہ کے صدر ظفر نعمانی سمیت دیگر لیڈروں کا مظاہرہ ، پوچھا کہجتنے دن پانی نہیں آتا کیا اتنے دن ٹیکس معاف ہوگا؟

Leaders protesting against alleged unfair treatment of water users in water supply.
پانی سپلائی میں ممبراکے ساتھ مبینہ سوتیلاسلوک کئے جانے کےخلاف لیڈران احتجاج کرتے ہوئے ۔(تصویر:انقلاب)

ممبرا اور کوسہ کے متعدد علاقوں میں گزشتہ تقریباً  ۳؍ماہ سے پانی کی شدید قلت ہے ۔ شہریوں کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہو رہا ہے۔ شہری پانی کا ٹیکس ادا کرنے کےباوجود  پانی کے ٹینکر خریدنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ پانی کی قلت سے شہریوں کو ہونے والی اسی پریشانی کے سبب  سنیچر کو  متاثرہ علاقوں کے عوام کے ساتھ این سی پی (اجیت پوار) کے ممبراکلوااسمبلی حلقہ  کے صدر ظفر نعمانی، سابق کارپوریٹر شاہ عالم اور مقام سوشل ورکر نیہا نصرالدین  نائیک، ڈاکٹر سنگیتا دونے   اور دیگر مقامی لیڈروں نے  ممبرا پانی سپلائی محکمے کے باہر احتجاج کیا   اور محکمہ کے افسران کے ذریعے ممبرا کوسہ کے شہریوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سپلائی فور طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس احتجاج کےبعدممبرا کے ایگزیکٹو انجینئر اتل کلکرنی نےپائپ چوک اَپ ہونے کا عذر پیش کیا اوراسے فوری طور پر درست کرنے کا یقین دلایا ہے۔ مظاہرین ، پانی دو پانی دو! مہا نگر پالیکا مردہ باد! پانی سپلائی ڈپارٹمنٹ  مردہ باد!کرپٹ آفیسر مردہ باد!بند کرو بند کرو دادا گیری بند کرو!
 اس ضمن میں سابق کارپوریٹر ظفر نعمانی نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ’’ ممبرا  امرت نگر کے فخر الدین شاہ بابا درگاہ روڈ  پر پانی سپلائی نہ ہونے سے وہاں سے میور بھائی (وارڈ نمبر ۳۲)، الماس کالونی، سینک نگر ، رشید کمپاؤنڈ سے  سابق کارپوریٹر شاہ عالم اسی طرح انشا نگر، شریفہ روڈ اور دیگر علاقوں میں پانی کی شدید قلت کیلئے مَیں  ، نیہا نائیک اور ڈاکٹر سنگیتا دونے متاثرہ علاقے کے عوام  کے ساتھ یہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔۳؍ ماہ سے ان علاقوں میں شہریوں کو پینے کا پانی  تک میسر نہیں ہو رہا ہے۔ محکمہ آب رسانی سے شکایت کرنے پر بھی اس مسئلہ کو حل نہیں کیاجارہا ہے جس کے سبب پانی کی ٹیکس ادا کرنے کے باوجود شہریوں کو ۱۸۰۰؍ تا ۲؍ ہزار روپے دے کر پانی کا ٹینکر منگوانا پڑ رہا ہے ۔ واٹرٹیکس ادا نہ کرنے پر میونسپل افسران ہاؤسنگ سوسائٹی کی موٹر ضبط کر لیتے ہیں لیکن پانی ٹیکس ادا کرنے کے باوجود پانی سپلائی نہ ہونے پر کسی افسر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے، ایسا کیوں؟‘‘

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Inquilab - انقلاب (@theinquilab.in)

انہوں نے مزید کہاکہ ’’ شہری  انتظامیہ کی جانب سے ممبرا کوسہ کو تباہی کے دہانے پر لے جایا جارہا ہے ۔ کبھی وہ ہمارے آشیانے کو توڑکر ہمیں بے گھر کر رہے ہیں  اور کبھی ہمیں پانی سپلائی نہ کر کے پیاسے مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔بارش میں سبھی جھیلیں لبریز ہو چکی ہیں تو پھر ممبرا کے شہریوں کو پانی سپلائی کیوںنہیں کیاجارہا ہے؟دیوا کے شہریوں کو وافر مقدار میں پانی سپلائی کیا جارہا ہےلیکن ممبرا کوسہ میں پانی نہیں دیا جارہا۔‘‘
 ظفر نعمانی نے مزید کہا ’’گزشتہ روز (جمعہ کو )ہم نے محکمہ آب رسانی کے نگراں افسر  ونود پوار سے ملاقات کی تھی ، انہوں نے سنیچر کو ایگزیکٹیو آفیسر اتل کلکرنی کو ممبرا بھیجا  ہے ۔  انہوںنے دھمکی دی کہ اگر افسر سے ہمیں اطمینان بخش جواب نہیں ملا تو تھانے میونسپل کارپوریشن کے صدر دفتر پر مورچہ  لے جائیں گے ۔‘‘ نیہا نصرالدین  نائیک نے کہا کہ ’’شہری اگر پانی ٹیکس ادا نہ کریں تو میونسپل افسران ان کی پانی کی موٹر کاٹ کر لے جاتے ہیں، اسی لئے  ہمارا شہری انتظامیہ سے سوال ہے کہ اب جتنے دن شہریو ںکو پانی سپلائی نہیں کیاجارہا ہے کیا اتنے دنوں کا پانی ٹیکس معاف کیاجائے گا؟کیا ہم کو پانی ٹیکس میں راحت ملے گی؟‘‘
 انہوں نے الزام لگایاکہ ’’محکمہ آب رسانی کے افسران میونسپل کارپوریشن سے تنخواہ لیتے ہیں لیکن پرائیویٹ لوگوں کے لئے کام کر رہے ہیں  ۔ یہ سلسلہ روکنا چاہئے۔‘‘
  ظفر نعمانی کے بقول ممبرا میں برسوں پہلے ایم آئی ڈی سی سے جتنا۵۲؍ ملین لیٹر ( ایم ایل) پانی سپلائی کیاجاتا تھا ، آج شیل تک کوسہ کئی عمارتیں تعمیر ہونے جانے کےبعد بھی اتنا ہی پانی سپلائی کیا جارہا ہے ۔ اس مقدار میں کم از کم ۲۰؍ ایم ایل ڈی کا اضافہ ہونا چاہئے تب ہی پانی کا مسئلہ مستقل طور پر حل ہو سکے  گا۔ ورنہ کسی علاقے کا پانی دوسرے علاقے میں سپلائی کر دیا جائے گا اور اسی لئے یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔ مستقل حل کیلئے ہم جلد ہی وزیر آب رسانی   گلاب راؤ پاٹل سے ملاقات کریں گے ۔‘‘
لائن چوک اَپ ہونے سے مسئلہ ہوا:آفسر
 ایگزیکٹیو انجینئر اتل کلکرنی نے کہا  ’’قسمت کالونی کے  پاس پانی کی لائن چوک اَپ ہو گئی تھی اس لئے  پانی کی سپلائی متاثر ہوئی تھی ، لائن کی درستی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نئے پروجیکٹوں کے پیش نظر ہم نے ایم آئی ڈی سی سے درخواست کی ہے کہ وہ کلوا ممبرا اور دیوا کیلئے  ۵۰؍ ایم ایل ڈی اضافہ پانی سپلائی کرے ۔
  انہوںنے مزید کہا کہ ’’ اگر کوئی اور پانی سپلائی کے وال کو ہاتھ لگاتے ہےتو اس کی نگرانی رکھی جائے گی اور پرائیویٹ شخص کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK