این سی پی (شردپوار) کے سینئر لیڈران ، کارپوریٹر اور عہدیدار کے ہمراہ میٹنگ میں ڈی سی پی (ٹریفک) نے مسئلے کے حل کیلئے ۳۰؍ دن کی مہلت مانگی
EPAPER
Updated: October 01, 2025, 12:24 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
این سی پی (شردپوار) کے سینئر لیڈران ، کارپوریٹر اور عہدیدار کے ہمراہ میٹنگ میں ڈی سی پی (ٹریفک) نے مسئلے کے حل کیلئے ۳۰؍ دن کی مہلت مانگی
ممبرا میں دفتری اور اسکول چھوٹنے کے اوقات میں شدید ٹریفک جام ہو جاتا ہے جس کے سبب طلبہ اور عام شہریوں کو شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہ مسئلہ دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے اسی لئےاین سی پی ( شرد پوار) کے مقامی لیڈروںنے سید علی اشرف کی قیادت میں ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر شمیم خان نے منگل کو ممبرا ٹریفک پولیس اسٹیشن کے سامنے ’جن آکروش آندولن‘ کا اعلان کیا تھا جسے ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ احتجاج کے دن سے ایک روز قبل پیر کی دوپہر ۳؍بجے ڈی سی پی ( ٹریفک)پنکج شرساٹھ ممبرا پولیس اسٹیشن پہنچے اور احتجاج کرنے والے عوامی نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی جس میں ممبرا وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر گنیش چودھری، ممبرا ٹریفک انسپکٹر اتل آہر اور این سی پی (شرد پوار)کے سینئر لیڈر، کارپوریٹر اور عہدیدار موجود تھے۔میٹنگ میں ڈی سی پی نے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ۳۰؍ دنوں کی مہلت طلب کی۔
اس میٹنگ میں سید علی اشرف ، شمیم احمد خان، مرضیہ شانو پٹھان اور سابق کارپوریٹروں نے اپنی تجاویز اور مطالبات پیش کئے۔ وفد میں شامل شمیم خان نے محکمہ ٹریفک کو متنبہ کیا کہ اگر ایک ماہ کے اندر ضروری کارروائی نہیں کی گئی تو ۳۰؍ اکتوبر کو عوامی نمائندوں کی میٹنگ منعقد کی جائے گی جس کے بعد احتجاج کا اعلان کیا جائے گا جسے کسی صورت ملتوی نہیں کیا جائے گا۔
ڈی سی پی پنکج شرساٹھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ’’ ٹریفک پولیس ، سٹی پولیس اور میونسپل کارپوریشن،مل کر مقامی لیڈروں کے تعاون سے ٹریفک جام سے پاک ممبرا اور راہگیروں کو سہولت پہنچانے کیلئے اقدام کئے جائیں گے ۔ میٹنگ میں چند اہم فیصلے کئے گئے ہیں جن میں ۴؍ اہم چوراہوں /مقامات : شملہ پارک،ڈھابولکر ناکہ ،قسمت کالونی اور ایم گیٹ (ممبرا اسٹیشن روڈ) پرٹریفک پولیس اہلکاریا تنظیم کے رضارکاروں کو تعینات کرنا، غیر قانونی پارکنگ اور غلط سمت سے گاڑی چلانے والوں پر کارروائی کرنا شامل ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ ’’تنہا محکمہ ٹریفک کا یہاں ٹریفک جام سے نجات دلانا دشوار ہے اس لئے عوامی نمائندوں اور مقامی انتظامیہ کو بھی اس میں تعاون کرنا ہوگا۔بھیڑ بھاڑکے اوقات : صبح و شام کے علاوہ اسکول چھوٹنے کے اوقات میں اکثر ٹریفک جام ہوتا ہے اس لئے سید علی اشرف، شمیم خان اور اشرف (شانو) پٹھان نے ٹریفک محکمہ کو جیمر دینے اور اسی طرح مرضیہ پٹھان نے اپنے رضاکار دینے کی پیشکش کی ہے۔
میٹنگ میں کئے گئے فیصلے اور تجاویز
(۱) ممبرا سے شیل پھاٹا تک غیر ضروری کٹ اور یو ٹرن فوری طور پر بند کر دیئے جائیں گے۔(۲) ۲؍ٹریفک اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔(۳) ممبرا اسٹیشن سے شیل پھاٹا تک پورے راستے پر پارکنگ اور نو پارکنگ کی نشاندہی کا بور ڈ لگایاجائے گا اور خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ (۴) ۴؍اکتوبر کو تمام شادی ہال مالکان کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی اور ہال کے باہر گاڑیوں کی پارکنگ کی وجہ سے ٹریفک کی رکاوٹ کو روکنے کے لئے ہدایات جاری کی جائیں گی۔(۵)اسکول بس ڈرائیوروں کو تھانے ٹریفک ڈپارٹمنٹ میں ۷؍ یا ۱۲؍ اکتوبر کو تربیت دی جائے۔ (۶) ضرورت کے مطابق مختلف اہم جگہوںپر سگنل لگائے جائیں گے۔