Inquilab Logo Happiest Places to Work

شرح سود میں  نصف فیصد کی کمی، قرض سستے ہونگے

Updated: June 07, 2025, 2:55 PM IST | New Delhi

آربی آئی کا ایم پی سی میٹنگ میں  فیصلہ، مسلسل تیسری بار ریپو ریٹ گھٹایا گیا۔ سی آر آر میں بھی ایک فیصد کی کٹوتی، مہنگائی کا اندازہ بھی کم کیا گیا۔

RBI Governor Sanjay Malhotra giving details of the matters decided in the MPC meeting. Photo: INN.
ایم پی سی میٹنگ میں طےپانے والے معاملات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے آربی آئی گورنر سنجے ملہوترا۔ تصویر: آئی این این۔

ریزرو بینک آف انڈیا(آربی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے مستقبل میں افراط زر کی نرمی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے مقصد سے پالیسی ریٹ بالخصوص ریپو ریٹ میں مسلسل تیسری بار۰ء۵۰؍ فیصد کی کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے گھریلو قرضوں اور گاڑیوں اور دیگر قرضے سستے ہو جائیں گے۔ آر بی آئی فروری۲۰۲۵ءسے ریپو ریٹ میں ایک فیصد کی کٹوتی کرچکا ہے۔ اس تخفیف سے اب شرح سود ۵ء۵۰؍پر آگئی ہے۔ 
ریزرو بینک کے گورنر سنجے ملہوترا نے ایم پی سی کی۵۵؍ویں میٹنگ اور ایم پی سی کی رواں مالی سال کی دوسری ۳؍ روزہ ۲؍ ماہی میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کے بارے میں جمعہ کے روز کہا کہ پچھلی دو بار۰ء۲۵؍ فیصد اور۰ء۲۵؍ فیصد کی ریپو ریٹ میں کمی کی گئی تھی اور اب اس میں ۰ء۵۰؍ فیصد کی کٹوتی کی جا رہی ہے جو فوری اثر سے نافذ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم میں لیکویڈیٹی بڑھانے کے مقصد سے کیش ریزرو ریشو (سی آر آر) کو مرحلہ وار انداز میں ایک فیصد کم کیا جا رہا ہے، جس سے سسٹم میں لیکویڈیٹی میں ۲ء۵۰؍ لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔ اس کٹوتی کے بعد سی آر آر ۴؍ فیصد سے کم ہو کر۳؍ فیصد ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی سی نے لکویڈیٹی ایڈجسٹمنٹ سہولت کے تحت پالیسی ریپو ریٹ کو۵۰؍بیسس پوائنٹس سے کم کر کے۵ء۵؍ فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فوری اثر سے نافذ العمل ہوگا۔ نتیجے کے طور پر، اسٹینڈنگ ڈپازٹ فیسیلٹی (ایس ٹی ایف) کی شرح کو۵ء۲۵؍ فیصد تک ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی (ایم ایس ایف) کی شرح اور بینک ریٹ کو۵ء۷۵؍ فیصد پر ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ 
آربی آئی نے بینکنگ سسٹم میں مناسب اور پائیدار لیکویڈیٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیش ریزرو ریشو (سی آر آر) میں مرحلہ وار طریقے سے ایک فیصد کمی کرنے کے فیصلے سے سسٹم میں ڈھائی لاکھ کروڑ روپے کی لیکویڈیٹی بڑھے گی۔ آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کو بتایا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی۵۵؍ ویں اور رواں مالی سال میں ایم پی سی کی دوسری تین روزہ دو ماہی میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے، مرحلہ وار طریقے سے۱۰۰؍ بیسس پوائنٹس تک کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ کٹوتی چار قسطوں میں ۲۵-۲۵؍ بیسس پوائنٹس کی ہوگی، جو۶؍ ستمبر، ۴؍ اکتوبر، یکم نومبر اور۲۹؍ نومبر۲۰۲۵ء سے نافذ ہوگی۔ اس کے بعد، سی آر آر خالص ڈیمانڈ اور ٹائم لیبلٹیز (این ڈی ٹی ایل) کی موجودہ سطح سے گھٹ کر تین فیصد پر آ جائے گا۔ 
ایم پی سی میٹنگ کے اہم نکات
(۱) بینچ مارک قرض دینے کی شرح یعنی ریپو ریٹ میں ۵۰؍ بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کی گئی ہے۔ ریپو ریٹ اب۶؍فیصد سے کم ہو کر۵ء۵؍ فیصد ہو گئی ہے۔  ریزرو بینک نے اپنی مانیٹری پالیسی کا رجحان ’نرم‘سے بدل کر دوبارہ ’غیرجانبدار‘ کر دیا ہے۔ 
(۲) کیش ریزرو ریشومیں بھی۱۰۰؍ بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ قدم نومبر تک بینکنگ نظام میں ۲ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کی لیکویڈیٹی لائے گا۔ 
(۳) آربی آئی گورنر سنجے ملہوترا نے بتایا کہ مالی سال۲۶۔ ۲۰۲۵ء کے لیے ریٹیل مہنگائی (افراطِ زر) کا تخمینہ۳۰؍ بیسس پوائنٹس کم کر کے۳ء۷؍فیصد کر دیا گیا ہے۔ مہنگائی کی پیشگوئی اہم اشیاء کی قیمتوں میں نرمی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ 
(۴) مالی سال۲۶۔ ۲۰۲۵ء کیلئے جی ڈی پی کا تخمینہ بدستور۶ء۵؍ فیصد برقرار رکھا گیا ہے۔ مالی سال۲۶۔ ۲۰۲۵ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے(سی اے ڈی ) میں استحکام کی امید ہے۔ 
(۵) آربی آئی کا زرمبادلہ ذخیرہ۳۰؍ مئی۲۰۲۵ء تک۶۹۲ء۷؍ ارب ڈالر سے کم ہو کر۶۹۱ء۵؍ ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ 
یہ بھی بتایا گیا کہ ہے اگلی ایم پی سی میٹنگ۴؍ سے۶؍اگست کے درمیان ہوگی۔ مانیٹری پالیسی سے متعلق اعلانات کے بعد گورنر سنجے ملہوترا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کرپٹو کرنسی کے معاملے میں ریزرو بینک کے موقف میں ابھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹو مالی استحکام کے لئے خطرہ پیدا کرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK