ٹرمپ پر۱۳؍ الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں فریب دہی، عہدہ کے حلف کی خلاف ورزی، جعل سازی، فرضی دستاویزات فائل کرنے کی سازش اور دیگر جرائم شامل ہیں
EPAPER
Updated: August 16, 2023, 10:55 AM IST | Agency | Washington
ٹرمپ پر۱۳؍ الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں فریب دہی، عہدہ کے حلف کی خلاف ورزی، جعل سازی، فرضی دستاویزات فائل کرنے کی سازش اور دیگر جرائم شامل ہیں
امریکی ریاست جارجیا کی ایک گرینڈ جیوری نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور۱۸؍ دیگرحکام پر ۲۰۲۰ء کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کے کیس میں فردِ جرم عائد کر دی ہے۔۹۷؍ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں ٹرمپ کے خلاف۱۳؍ الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں فریب دہی، عہدہ کے حلف کی خلاف ورزی، جعلسازی، فرـضی دستاویزات فائل کرنے کی سازش اور دیگر جرائم شامل ہیں ۔ٹرمپ کے ساتھ جن مزید افراد پر الزامات عائد کئے گئے ہیں ان میں وہائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز، ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی اور محکمۂ انصاف کے سابق اہلکار جیفری کلارک بھی شامل ہیں ۔چارج شیٹ میں یہ بھی الزام ہےکہ ٹرمپ ، وہائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف، ٹرمپ کے اٹارنی جنرلوں اورنیویارک کے سابق میئر جارجیا میں سرگرم ایک جرائم پیشہ گینگ کے رکن تھے۔
جارجیا ڈسٹرکٹ کاؤنٹی کی اٹارنی فانی ولیس نے جو ٹرمپ کے خلاف تحقیقات کر رہی ہیں ، فرد جرم میں شامل ناموں کو پڑھ کر سنایا۔سابق صدر پر مذکورہ الزامات سے قبل ہی ان کی’ مہم‘ نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں فلٹن کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی فانی ولیس کو متعصب قرار دیا گیا تھا۔ٹرمپ کی مہم نے سابق صدر کے خلاف عائد الزامات کے وقت سے متعلق کہا ہے کہ یہ ۲۰۲۴ء کی صدارتی دوڑ میں زیادہ سے زیادہ مداخلت کی کوشش ہے اور اس کا مقصد ٹرمپ کی مہم کو نقصان پہنچانا ہے۔ ڈھائی سال کی تفتیش کے بعد، ولیس نے پیر کی صبح اٹلانٹا میں ایک گرانڈ جیوری کے سامنے گواہوں کو پیش کیا جنہوں نے بتایا کہ کس طرح ٹرمپ نے مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر جارجیا میں ڈیموکریٹ جو بائیڈن اور اپنے ووٹوں کے درمیان معمولی فرق سے شکست کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ولیس نے اپنی تحقیقات ٹرمپ اور ان کے ۱۰؍ سے زائدسیاسی اتحادیوں پر مرکوز کی ہیں ۔ٹرمپ کے خلاف یہ مقدمہ بیشتر۲۰۲۱ء کے ا وائل میں ان کے ٹیپ شدہ فون کالز پر مرکوز ہے جن میں وہ ریاست کے انتخابی عہدیداروں سے ایسی درخواست کرتے ہوئے سنے گئے کہ ان کے وہ۱۱؍ ہزار ۷۸۰؍ ووٹ’ تلاش‘ کئے جائیں جو بائیڈن کی جیت کے فرق سے زیادہ ہیں ۔
ٹرمپ نے پیر کو اپنی ٹروتھ نامی سوشل سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ ’’ برائے کرم کیا کوئی فلٹن کاؤنٹی کی گرینڈ جیوری کو بتائے گا کہ میں نے الیکشن کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔ جن لوگوں نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی وہ وہی تھے جنہوں نے اس میں دھاندلی کی۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ فانی ولیس جنہوں نے حیران کن طور پراٹلانٹا کو دنیا کے کسی بھی خطرناک ترین شہروں میں سے ایک بنانے کی ذمہ دار ہیں ،اس بارے میں دستیاب کافی شواہد کا جائزہ لینے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔‘‘
جارجیا ان متعدد ریاستوں میں سے ایک تھی جہاں ٹرمپ کو شکست ہوئی اور الزام ہےکہ انہوں نے ججوں کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے ان کے دعوؤں کے خلاف فیصلے کے باوجود نتائج کو مبینہ طور پر تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ ڈونالڈ ٹرمپ اپنی پارٹی کی۲۰۲۴ءکی صدارتی نامزدگی کیلئے ریپبلکن ووٹروں کے درمیان مقابلے میں بڑے فرق سے آگے ہیں تاہم آج تک وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انتخابی بے ضابطگیوں کی وجہ سے انہیں وہائٹ ہاؤس میں دوسری مدت سے محروم ہونا پڑا۔ ٹرمپ پراس سے قبل ۳؍ فرد جرم عائد کی جاچکی ہیں اور پانچ مہینوں میں یہ چوتھی چارج شیٹ ہے۔