Inquilab Logo

ہندوستان میں آئی فون ۱۵؍ بنانے کا آغاز

Updated: August 17, 2023, 10:49 AM IST | new Delhi

فاکسکون کے تمل ناڈو کے پلانٹ میں بنائے جانے والے ہینڈ سیٹ ستمبر میں لانچ ہو سکتے ہیں، کمپنی وائرلیس ایئربڈس بھی بنائے گی

Foxconn`s plant has started making the iPhone 15. (File Photo)
فاکسکون کے پلانٹ میں آئی فون ۱۵؍ بنانا شروع ہوگیا ہے ۔(فائل فوٹو)

تائیوان کی الیکٹرانکس بنانے والی کمپنی فاکسکون نے ہندوستان میں اپنے تمل ناڈو پلانٹ میں آئی فون۱۵؍ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق  فاکسکون  اگلے چند ہفتوں میں  نئے ​ڈیوائس کی ڈلیوری   کیلئے تیار ہے۔
 پیداوار کو تیز کرنے  کیلئے کمپنی نے چنئی پلانٹ میں پیداواری لائنوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق فاکسکون  جلد ہی حیدرآباد میں ایپل کے وائرلیس ایئربڈس بھی بنائے گی۔ہندوستان میں بنے آئی فون ۱۵؍ کو دوسرے ممالک کوبرآمد  کیا جائے گا۔ پچھلے سال ستمبر میں آئی فون۱۳؍  کے لانچ ہونے کے تقریباً ۶؍ سے ۷؍ ماہ بعد ہندوستان میں اس کی مینوفیکچرنگ شروع ہو گئی۔ اگرچہ آئی فون۱۴؍ کی مینوفیکچرنگ لانچ کے ایک ماہ بعد ہی شروع ہوئی تھی لیکن اس بار آئی فون۱۵؍ کی تیاری لانچ سے پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔ یعنی اس بار ہندوستان میں بنے آئی فون۱۵؍ کو دوسرے ممالک میں ایکسپورٹ کیا جائے گا۔
کمپنی ستمبر میں آئی فون۱۵؍ لانچ کر سکتی ہے
 میڈیا رپورٹس کے مطابق ایپل ستمبر میں آئی فون ۱۵؍ سیریز لانچ کر سکتا ہے جس میں کئی فونس شامل ہوں گے۔ تاہم ابھی تک کمپنی نے باضابطہ طور پر اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔
ٹاٹا گروپ آئی فون ۱۵؍ بھی بنائے گا
 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایپل کے دیگر مینوفیکچررس بھی جلد ہی ہندوستان میں آئی فون ۱۵؍ کو اسیمبل کریں گے۔ اس میںپیگاٹرون کارپ  اور ونسٹرون کارپ شامل ہیں۔ ٹاٹا گروپ جلد ہی ونسٹرون پلانٹ  اپنے قبضہ میں لے لے گا۔ ٹیک اوور کے بعد ٹاٹا گروپ آئی فون۱۵؍ بھی بنائے گا۔
 ۲۰۱۷ء سے آئی فون بنائے جا رہے ہیں
 ایپل نے آئی فون ایس ای کے ساتھ ۲۰۱۷ء میں ہندوستان میں آئی فونس کی تیاری شروع کی تھی۔ اس کے ۳؍ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سروسیز(ای ایم ایس) پارٹنرس ہیں فاکسکون، ونسٹرون اور  پیگاٹرون  آئی فون ایس ای کے بعد آئی فون۱۱، آئی فون۱۲؍ اور آئی فون۱۳؍ کی مینوفیکچرنگ بھی ہندوستان میں کی گئی۔ فاکسکون  کا پلانٹ چنئی کے قریب سریپرمبدور میں ہے۔
ایپل حکومت ہند کی پی ایل آئی  اسکیم کا حصہ ہے
 ایپل کے تینوں کنٹریکٹ مینوفیکچررس حکومت ہند کی۴۱۰۰۰؍کروڑ روپے کی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو اسکیم  (پی ایل آئی ) کا حصہ ہیں۔ اس اسکیم کے بعد ہی ہندوستان میں آئی فون کی تیاری میں تیزی آئی ہے۔ ۲۰۲۰ء میں، حکومت ہند نے پی ایل آئی  اسکیم کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کے ذریعے بیرونی ممالک کی کمپنیوں کو مقامی مینوفیکچرنگ سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ اس پر مراعات حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور کورونا وبا کے بعد ایپل نے چین پر انحصار کم کیا اور ہندوستان  میں بھی مینوفیکچرنگ بڑھا دی۔
 مینوفیکچرنگ چین سے ہندوستان منتقل  
 امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث ایپل کی مینوفیکچرنگ چین سے ہندوستان منتقل کی جا رہی ہے۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور کورونا کی وبا کے بعد ایپل سمیت دیگر امریکی ٹیک کمپنیاں بھی چین سے باہر اپنی مینوفیکچرنگ سہولیات کو بڑھانے پر کام کر رہی ہیں۔

 

iphone Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK