Inquilab Logo

ایران: پارلیمانی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری۔ کٹر قدامت پسندامیدوار آگے

Updated: March 04, 2024, 1:35 PM IST | Agency | Tehran

مجلس شوریٰ کی۲۹۰؍ اور مجلس علماء کی ۸۸؍نشستوں کیلئے ووٹنگ ہوئی ہے جس کا فیصد گزشتہ انتخابات سے کم رہا۔

The election was extended by 2 hours to increase the vote percentage. Photo: INN
الیکشن میں ووٹ فیصد بڑھانے کیلئے ۲؍ گھنٹے کی توسیع کی گئی تھی۔ تصویر : آئی این این

ایران میں گزشتہ برس وسیع تر حکومت مخالف مظاہروں کے بعد ان انتخابات کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ حکومت کی کوشش تھی کہ عوام کی بڑی تعداد انتخابات میں شریک ہو، تاہم مقامی میڈیا کے مطابق ان انتخابات میں ووٹنگ فیصد کم رہا۔ ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہےکہ ان انتخابات میں قدامت پسند برتری لے سکتے ہیں۔ 
جمعہ کومنعقد ہونے والے انتخابات انتخابات میں پارلیمان کی ۲۹۰؍ نشستوں پر انتخاب کیلئے ۱۵؍ ہزار ۲۰۰؍ امیدوار میدان میں اترے جبکہ علماء کی مجلس کی ۸۸؍نشستوں پر ۱۴۴؍افراد کے درمیان مقابلہ ہوا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق جمعہ اور سنیچرکی درمیان شب ووٹنگ کا عمل اختتام کو پہنچا جبکہ اس وقت ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ ایرانی خبر رساں ادارے ’فارس‘ کا کہنا ہےکہ ان انتخابات میں ۶۱؍ملین اہل ووٹروں میں سے ۴۰؍ فیصد سے زائدنے ووٹ کا استعمال کیا۔ صدر ابراہیم رئیسی نے بھی عوامی کی `پرعزم شرکت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ `ایران کے دشمن ایک اور تاریخی ناکامی سے دوچار ہوئے۔ 
 دوسری جانب اصلاحات پسند ہم مِہن نامی روزنامے نے ’خاموش اکثریت‘ کے عنوان سے کالم شائع کیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ اس بار انتخابات میں ووٹرفیصد پچھلے انتخابات کی نسبت کم رہا۔ ۲۰۲۰ءمیں عام انتخابات میں ووٹنگ فیصد ۴۲ء۵۷؍ رہا تھا جسے ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد کا سب سے کم فیصدقرار دیا گیا تھا۔ 
تہران میں انتہائی سخت گیر نظریات کے حامل امیدواروں کے اتحاد نے شہر کی ۳۰؍ میں سے۱۷؍ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK