Inquilab Logo

ایران نے یورینیم افزودگی ۲۰؍ فیصد تک بڑھا دی، اسرائیل ناراض

Updated: January 06, 2021, 12:59 PM IST | Agency | Washington

ایران کا کہنا ہے کہ اس نے یورینیم کی افزودگی کا عمل ۲۰؍ فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے ۲۰۱۵ءکے جوہری معاہدے سے دوری اختیار کرنے کے بعد یہ ایران کی تازہ ترین کارروائی ہے۔

Nuclear Plant, Iran
ایران کا نیوکلیئر پلانٹ

ایران کا کہنا ہے کہ اس نے یورینیم کی افزودگی کا عمل ۲۰؍ فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے ۲۰۱۵ءکے جوہری معاہدے سے دوری اختیار کرنے کے بعد یہ ایران کی تازہ ترین کارروائی ہے۔اس معاہدے کے تحت ایران کو پرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی کے استعمال کی اجازت دی گئی تھی، تاہم اس پر یورینیم کی افزودگی کی مقدار بہت کم کر دی گئی تھی، تاکہ جوہری توانائی کو فوجی مقاصد کیلئے  استعمال نہ کیا جا سکے۔ لیکن ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے معاہدہ توڑ دئیے جانے کے بعد ایران نے اس مقدار کی حدود کی پابندی کرنی چھوڑ دی۔ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے کہا ہے کہ  ایران کی فردو جوہری تنصیب میں پیر سے یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔اس سے پہلے ایران یورینیم کو ساڑھے چار فی صد کی سطح پر افزودہ کر رہا تھا۔ایران کا موقف ہے کہ اس کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کیلئے ہی ۶؍ عالمی طاقتوں نے ایران سے ایٹمی معاہدہ کیا تھا جس کے بعد اس پر یورینیم کی افزودگی کا عمل ۳ء۶۷؍ فیصد تک رکھنے کی پابندی لگائی گئی تھی۔ایران کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کا مقصددوسرے فریقوں پر مزید رعایت دینے کا دبائو بڑھانا بھی ہو سکتا ہے۔ یہ تازہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکہ میں چند ہفتوں میں حکومت تبدیل ہونے جا رہی ہے۔امریکی نو منتخب صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اگر ایران معاہدے کی پابندی کرتا ہے تو امریکہ معاہدے میں دوبارہ سے شریک ہو جائے گا۔
اسرائیل اور جاپان  کا رد عمل
 دریں اثنا اسرائیل نے ایران کومتنبہ کیا ہے کہ اسے  ایٹم بم نہیں بنانے دیا جائے گا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کا یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ نیوکلیئر اسلحہ بنانا چاہتا ہے لیکن ہم اسے ایسا نہیں کرنے دیں گے۔دوسری جانب جاپانی کابینہ کے چیف سیکریٹری کاتسونوبو کاتو نے منگل کے روز بتایا کہ ایران کی جانب سے ۲۰؍فیصدکے تناسب سے یورینیم افزودہ کرنے کے اعلان پر ان کے ملک کو شدید تشویش لاحق ہے۔کاتو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

iran israel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK