Inquilab Logo

آئی سی جی کی روکی گئی ایرانی ماہی گیری کی کشتی کوتفتیش کیلئے کوچی لایا گیا

Updated: May 07, 2024, 3:48 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ایرانی ماہی گیری کی کشتی جس کو ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے ایک دن قبل کوزی کوڈ کے ساحل سے روکا تھا، پیر کو مزید تحقیقات کیلئے کوچی لایا گیا۔ اس میں موجود ہندوستانی عملےکے مطابق اس کے ایرانی مالک نے ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا ہے اور انسانی سہولتوں سے محروم رکھا، اس کے سبب انہوں نےاسی جہاز کے ذریعے فرار ہونے کا منصوبہ بنایا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

ایرانی ماہی گیری کی کشتی جس کو ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے ایک دن قبل کوزی کوڈ کے ساحل سے روکا تھا، پیر کو مزید تحقیقات کیلئے کوچی لائی گئی۔ ایک دفاعی بیان کے مطابق، غیر ملکی ماہی گیری کی کشتی کو ہندوستانی عملے کے ساتھ حراست میں لینا ایک بار پھر ساحلی حفاظت کی پیچیدگیوں اور سمندر میں غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں ساحلی حفاظتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو درپیش مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ واقعہ ہندوستان کی سمندری سرحدوں کی حفاظت اور ہندوستان کے سمندری علاقوں میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے آئی سی جی کی جاری کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ ‘‘
ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں نے اتوار کو کوزی کوڈ ضلع میں بی پور کے مغربی ساحل سے ایک ایرانی پرچم والے غیر ملکی ماہی گیری کے جہاز کو مؤثر طریقے سے روکا اور حراست میں لے لیا۔ بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران، آئی سی جی کے جہازوں کی طرف سے حفاظتی انتظامات میں اضافہ کیا گیا۔ کشتی پر کوسٹ گارڈ کی ٹیم سوار تھی۔ بورڈنگ آپریشن سے معلوم ہوا کہ ماہی گیری کی کشتی ایرانی تھی، جس میں عملے کے چھ افراد ہندوستانی شہریت کے حامل تھے۔ کشتی کی آئی سی جی ٹیم نے اچھی طرح سے جانچ کی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ کسی ملک دشمن سرگرمی میں ملوث تو نہیں ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی جمعہ کو فلسطین کے یو این کی مکمل رکنیت کی قرار داد پر ووٹنگ کر سکتی ہے

 ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ کشتی سید سعود انصاری نامی ایرانی شہری کی ملکیت ہے جس نے ۲۶؍مارچ سے اپنی کشتی میں چھ ہندوستانی ماہی گیروں (تمل ناڈو کے کنیا کماری علاقے سے) کو ایرانی ویزے جاری کر کے معاہدہ کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ’’عملے نے الزام لگایا کہ مالک نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی ہے اور انہیں زندگی کی بنیادی سہولت فراہم نہیں کی ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مالک نے ان کے پاسپورٹ ضبط کر لئے ہیں۔ عملے نے بعد میں اسی کشتی کا استعمال کرتے ہوئے ایران سے ہندوستان فرار ہونے کا فیصلہ کیا، جس پر وہ ماہی گیروں کے طور پر کام کر رہے تھے۔ زیر حراست کشتی کو مزید تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے کوچی لایا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK