Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ایرانی سائنسدانوں نے سیکڑوں قابل شاگرد تیار کئے تھے‘‘

Updated: July 15, 2025, 1:03 PM IST | Agency | Tehran

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو دکھائیں گے ان کے شاگرد کس قابل ہیں۔

Abbas Araqchi. Photo: INN
عباس عراقچی۔ تصویر: آئی این این

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا  ہے کہ اسرائیلی حملے میں شہید ہونیوالے ایرانی سائنسدانوں میں سے ہر ایک نے۱۰۰؍ سے زائد قابل شاگرد تیار کئے تھے، اب ان کے شاگرد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو دکھائیں گے وہ کس قابل ہیں۔
 ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیلی وزیراعظم کے ریمارکس پر ردعمل  ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے تقریباً دو سال قبل غزہ میں اپنی فتح کا اعلان کیا تھا، لیکن آخری نتیجہ یہ نکلا کہ نیتن یاہو کو جنگی جرائم کے وارنٹ گرفتاری کا سامنا ہے اور حماس میں۲؍ لاکھ افراد بھرتی ہوگئے ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایکس پر لکھا کہ ’’ایران کے معاملے میں نیتن یاہو نے یہ خواب دیکھا کہ وہ۴۰؍ سال سے زائد عرصے میں حاصل ہونے والی پرامن جوہری کامیابیوں کو مٹا دے گا۔اور نتیجہ یہ نکلا کہ جن ایرانی سائنسدانوں کو اُس کے کرائے کے قاتلوں نے شہید کیا ہے، ان سائنسدانوں میں سے ہر ایک نے سو سے زائد قابل شاگرد تیار کئے تھے اب وہ شاگرد نیتن یاہو کو دکھائیں گے کہ وہ کیا کچھ کرسکتے ہیں۔‘‘
 ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ طاقتور ایرانی میزائلوں نےاسرائیلی خفیہ تنصیبات کو نیست و نابود کیا جن کی تفصیلات  اسرائیل آج بھی چھپا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگی مقصد کو حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد اپنے ’ڈیڈی‘ کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوا اور اب یہ امریکہ کو بتارہا ہے کہ ایران سے بات چیت میں کیا کہنا  ہے اور کیا نہیں۔
 عراقچی نے آخر میں طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ اگر نیتن یاہو کچھ نہیں کر سکتے تو پھر موساد کے پاس وائٹ ہاؤس کے اندر سے کیسا خفیہ مواد ہے جس کی بنیاد پر وہ اتنا طاقتور بننے کی اداکاری کر رہے ہیں؟وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کسی مطلوب جنگی مجرم کی باتوں پر ہرگز کان نہیں دھرتا اور دنیا جانتی ہے کہ نیتن یاہو صرف ایک سیاسی شعبدہ باز  ہیں۔
 خیال رہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے میںاس کے فوجیوں اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ہی کئی سائنسداں بھی شہید ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK