صحافی اجیت انجم کے خلاف بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے عمل میں مبینہ مداخلت اور مبینہ طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھڑکانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 15, 2025, 5:08 PM IST | New Delhi
صحافی اجیت انجم کے خلاف بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے عمل میں مبینہ مداخلت اور مبینہ طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھڑکانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
’’نیوزلانڈری‘‘ کی رپورٹ کے مطابق صحافی اجیت انجم کے خلاف بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے عمل میں مبینہ مداخلت اور مبینہ طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھڑکانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، اجیت انجم کے خلاف ایف آئی آر بھارتیہ نیائے سنہیتا (BNS) اور۱۹۵۱ء کے رپریزنٹیشن آف پیپلز ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کی گئی، جب وہ سنیچرکو بہار کے ضلع بلیا میں ایک پولنگ بوتھ پر گئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے۲۴؍ جون کو بہار میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی کا اعلان کیا تھا۔ اس عمل کے تحت، ایسے افراد جن کے نام۲۰۰۳ء کی ووٹر لسٹ میں شامل نہیں تھے انہیں ووٹ دینےکیلئے اپنی اہلیت کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ریاست کے ۸ء۷؍کروڑ ووٹروں میں سے تقریباً ۹ء۲؍کروڑ یعنی تقریباً ۳۷؍ فیصد افراد کو دستاویزی ثبوت دینا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھئے: میراتھن لیجنڈ فوجا سنگھ کا ۱۱۴؍ سال کی عمر میں انتقال
اپوزیشن جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ووٹر لسٹ کی اس خصوصی نظرثانی سے۵ء۲؍ کروڑ سے زائد ووٹرز کے حقِ رائے دہی سے محروم ہونے کا خطرہ ہے، کیونکہ وہ مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کر پائیں گے۔ اجیت انجم نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں دیکھی ہیں جن میں کچھ فارموں پر درخواست دہندگان کی تصاویر موجود نہیں تھیں، بعض فارم جزوی طور پر بھرے گئے تھے یا ان پر دستخط نہیں تھے۔ واضح رہے کہ اجیت انجم کے یوٹیوب چینل کے ۷۵؍لاکھ سبسکرائبرز ہیں۔