جوہری معاہدہ پر اختلافات کے باوجوداسرائیلی وزیرخارجہ یائرلاپڈ اورامریکی ہم منصب بلنکن نے موقف واضح کیا
Updated: March 28, 2022, 1:36 PM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo
جوہری معاہدہ پر اختلافات کے باوجوداسرائیلی وزیرخارجہ یائرلاپڈ اورامریکی ہم منصب بلنکن نے موقف واضح کیا
اسرائیل اور امریکہ نے جوہری معاہدے پر اختلافات کے باوجود اتوار کو کہا کہ اسرائیل اور امریکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سےروکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ان خیالات کااظہار اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لاپڈاورامریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔ لاپڈ نے ملاقات کے بعد یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ہمارے پاس جوہری معاہدے اور اس کے نتائج کے بارے میں اختلاف رائے ہے لیکن واضح بات چیت ہماری دوستی کی مضبوطی کا حصہ ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کیلئے اسرائیل اور امریکہ مل کر کام جاری رکھیں گے۔‘‘ بلنکن نےکہاکہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تجدید شدہ جوہری معاہدہ جسے جوائنٹ کمپری ہینسوپلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کے نام سےجانا جاتا ہے، ایران کے جوہری پروگرام کو پہلے کی جگہ پر واپس لانے کا بہترین طریقہ ہے۔انھوں نے کہاکہ امریکہ اور اسرائیل دونوںایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئےپرعزم ہے۔ بلنکن سنیچرکی رات عرب وزرائے خارجہ کے پہلےسربراہی اجلاس میںشرکت کے لیے تل ابیب پہنچےتھے۔ان ممالک نےاسرائیل کے ساتھ تعلقات کومعمول پرلایاہے۔نیگیو سربراہی اجلاس اتوار کو جنوبی اسرائیل کے صحرائے نیگیو میں شروع ہوگا۔توقع ہے کہ بلنکن الجزائر اور مراکش کے سفر سے قبل فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے رملہ جائیں گے۔ان کا یہ دورہ خطے میں اپنے اتحادیوں کی سلامتی کیلئے امریکہ کے عزم کی توثیق اور روس یوکرین تنازعہ کے درمیان یوکرین کی حمایت پر مرکوز ہے۔