• Sat, 20 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے غزہ پر حکمرانی کے منصوبے کا خاکہ پیش کیا

Updated: December 20, 2025, 9:59 PM IST | Washington

روبیو نے بتایا کہ ٹیکنوکریٹک ادارے میں شامل ہونے والی فلسطینی شخصیات کی شناخت کی جانب پیش رفت ہوئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ حکومتی ڈھانچہ ”بہت جلد“ فعال ہو جائے گا۔

Marco Rubio. Photo: X
مارکو روبیو۔ تصویر: ایکس

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا کہ واشنگٹن غزہ کیلئے نئے حکومتی ادارے قائم کرنے کی جانب تیزی سے پیش رفت کررہا ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روبیو نے کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال ”پائیدار نہیں“ ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ کی جانب سے اکتوبر میں کرائی گئی جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملے جاری ہیں۔ روبیو نے کہا کہ ”یہی وجہ ہے کہ ہم پہلے مرحلے کو مکمل کرنے میں عجلت محسوس کر رہے ہیں۔“ انہوں نے وضاحت کی کہ پہلے مرحلے میں غزہ کے روزمرہ کے معاملات سنبھالنے کیلئے ایک بین الاقوامی گورننگ بورڈ اور فلسطینی ٹیکنوکریٹک اتھارٹی کا قیام شامل ہے، جس کے بعد سیکیوریٹی برقرار رکھنے کیلئے بین الاقوامی استحکام فورس تعینات کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطین ایکشن کے رضاکاروں کو ’’موت کے فوری خطرے‘‘ کا سامنا: ڈاکٹرز

غزہ میں حکومتی ڈھانچہ اور بین الاقوامی فورس

روبیو نے بتایا کہ ٹیکنوکریٹک ادارے میں شامل ہونے والی فلسطینی شخصیات کی شناخت کی جانب پیش رفت ہوئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ حکومتی ڈھانچہ ”بہت جلد“ فعال ہو جائے گا۔ تاہم، انہوں نے کوئی مخصوص وقت نہیں دیا۔

روبیو کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی سینٹرل کمانڈ نے اس ہفتے دوحہ، قطر میں ساتھی ممالک کے ساتھ بین الاقوامی استحکام فورس کی تشکیل پر گفتگو کی۔ ان مذاکرات میں لاجسٹکس، کمانڈ اسٹرکچر اور سیاسی قبولیت پر توجہ دی گئی۔ تاہم، انہوں نے تسلیم کیا کہ بڑے مسائل ابھی تک حل طلب ہیں، خاص طور پر یہ کہ حماس کو غیر مسلح کیسے کیا جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ یہ سوال کسی بھی حکومتی یا سیکیورٹی انتظامات کی طویل مدتی بقاء کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کے خلاف وارنٹ جاری کرنے پر امریکہ کی آئی سی سی ججوں پر پابندیاں، عالمی سطح پر شدید ردعمل

ممکنہ ممالک اور چیلنجز

روبیو نے بتایا کہ وہ ممالک جو اپنی فوجیں بھیجنے پر غور کر رہے ہیں، وہ براہ راست جنگ میں شامل ہونے سے ڈرتے ہیں۔ اس لئے، واشنگٹن کو فورس کے اختیارات، قواعد و ضوابط اور فنڈنگ کے بارے میں واضح جوابات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”میرا خیال ہے کہ ہمیں کسی سے حتمی وعدہ مانگنے سے پہلے مزید جوابات دینے ہوگے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقین کو قبول ممالک، جن میں پاکستان بھی شامل ہے، نے اس میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ روبیو نے دلیل دی کہ غزہ کی تعمیرِ نو کیلئے بین الاقوامی فنڈنگ حاصل کرنے کیلئے بھی ایک معتبر حکومتی اور سیکیوریٹی نظام ضروری ہے۔ انہوں نے سوال کیا: ”ایسی چیزیں بنانے کیلئے کون اربوں ڈالر دے گا جو دوبارہ جنگ شروع ہونے پر تباہ ہوجائیں گی؟ شراکت دار جاننا چاہتے ہیں کہ کون ذمہ دار ہے اور کیا غزہ میں طویل مدتی استحکام ہوگا؟“

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK