Updated: December 20, 2025, 8:02 PM IST
| Washington
امریکی محکمۂ انصاف نے جیفری ایپسٹین سے متعلق فائلیں جاری کیں مگر بھاری ترامیم نے شفافیت پر سوالات پیدا کر دیئے۔ دستاویزات میں بااثر شخصیات کے تذکرے، شاہانہ طرزِ زندگی کی جھلکیاں، دھمکیوں کے الزامات اور نابالغوں سے متعلق سنگین انکشافات شامل ہیں، تاہم کئی اہم معلومات بلیک آؤٹ ہونے کے باعث ابہام برقرار ہے۔
جیفری ایپسٹین۔ تصویر: آئی این این
امریکی محکمۂ انصاف نے جمعہ ۲۰؍ دسمبر کو سزا یافتہ جنسی مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق ریکارڈز کا ایک طویل عرصے سے متوقع سیٹ جاری کرنا شروع کیا۔ تاہم، جاری کی گئی دستاویزات میں وسیع پیمانے پر کی گئی ترامیم (ریڈیکشنز) نے ان کی شفافیت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ محکمۂ انصاف کی جانب سے جاری کی گئی فائلوں اور تصاویر میں سابق ڈیموکریٹک صدر بل کلنٹن کے متعدد حوالہ جات شامل ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حوالے نسبتاً کم دکھائی دیتے ہیں۔
بھاری ترامیم اور پردہ پوشی کے خدشات
ٹرمپ انتظامیہ کے دور سے منسوب حکام کی جانب سے جاری کی گئی کئی دستاویزات میں سیاہ کاری (بلیک آؤٹ) نے اعلیٰ سطحی پردہ پوشی سے متعلق سازشی نظریات کو تقویت دی ہے۔ ان میں سات صفحات پر مشتمل ایک فہرست بھی شامل ہے، جس میں ۲۵۴؍ مساج کرنے والوں کے نام تھے مگر انہیں مکمل طور پر بلیک آؤٹ کیا گیا۔ دستاویز میں وضاحت درج ہے کہ یہ ترمیم ’’ممکنہ متاثرین کی معلومات کے تحفظ‘‘ کیلئے کی گئی۔
یہ بھی پڑھئے:بیٹی کی پیدائش پر ’FA9LA‘ ڈانس: نئے باپ کی خوشی دیکھ کر انٹرنیٹ صارفین جذباتی
شاہانہ طرزِ زندگی اور بااثر تعلقات
فائلیں ایپسٹین کے امیر، معروف اور طاقتور شخصیات کے ساتھ قریبی تعلقات کی جھلک پیش کرتی ہیں، اور اس کے ساتھ وابستہ افراد کے شاہانہ طرزِ زندگی کی بھی تصویر کشی کرتی ہیں۔
نمایاں شخصیات کے حوالے
(۱) بل کلنٹن: ایک تصویر میں کلنٹن کو پول میں ایک سیاہ بالوں والی خاتون کے ساتھ دکھایا گیا ہے جو گھسلین میکسویل دکھائی دیتی ہے۔ ایک اور تصویر میں انہیں ہاٹ ٹب میں آرام کرتے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم تصویر کے حصے بلیک آؤٹ ہیں۔
(۲) دیگر شخصیات: دستاویزات اور تصاویر میں مائیکل جیکسن اور مک جیگر سمیت دیگر معروف شخصیات کے تذکرے بھی ملتے ہیں۔
(۳) اینڈریو ماؤنٹ بیٹن ونڈسر: تصاویر میں ایپسٹین کی ساتھی گھسلین میکسویل کے ساتھ سابق شہزادہ پرنس اینڈریو کے حوالے بھی دکھائی دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:طلبہ لیڈر شریف عثمان بن ہادی کے قتل پر اقوامِ متحدہ کا اظہارِ تشویش
شکایت اور دھمکیوں کے الزامات
جاری فائلوں میں ستمبر ۱۹۹۶ء کی ایک شکایت بھی شامل ہے، جس میں شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ ایپسٹین نے اس کے گھر کو آگ لگانے کی دھمکی دی۔ شکایت کے مطابق، ایپسٹین نے اس کی ۱۲؍ اور ۱۴؍ سالہ بہنوں کی تصاویر چرائیں، جو اس نے اپنے آرٹ ورک کیلئے لی تھیں، اور ’’خیال کیا جاتا ہے کہ‘‘ یہ تصاویر ممکنہ خریداروں کو فروخت کی گئیں۔
نابالغ لڑکیوں سے متعلق انکشافات
ایک اور دستاویز، جو ایپسٹین کے ایک مبینہ متاثرہ شخص کے انٹرویو پر مبنی ہے کے مطابق، ایپسٹین شناختی دستاویزات دیکھ کر یہ ’’یقینی بناتے‘‘ تھے کہ لڑکیاں ۱۸؍ سال سے کم عمر ہوں۔ بیان میں کہا گیا کہ وہ اس پر زور دیتے تھے کیونکہ ماضی میں ’’زیادہ عمر کی لڑکیوں‘‘ کے لائے جانے سے مسائل پیدا ہوئے تھے۔