Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان، کابینہ میں تجویز منظور

Updated: May 05, 2025, 11:20 PM IST | Gaza

آبادی کو جنوب کی طرف دھکیل دینےکا منصوبہ ، غذا اور دیگر اہم اشیاء کی سپلائی پر بھی صہیونی قبضے کی تیاری، دھیرے دھیرے پورے علاقے پراسرائیل کے تسلط کا اشارہ

Israel has decided to expand its military operation in Gaza, where there is a state of famine.
غزہ جہاں بھکمری کی کیفیت ہے، میں اسرائیل نے فوجی کارروائی وسیع کرکے قبضہ کرنے کافیصلہ کیا ہے

 غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں  تبدیل کردینے کے بعد اب اسرائیلی کابینہ میں جنگ کو توسیع دینے کے ساتھ ہی  ذرائع کے مطابق ایک ایسی تجویز منظور کرلی گئی ہے جس کے تحت پورے غزہ پر اسرائیل قبضہ کرلے گا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیل کی سیکوریٹی کابینہ نےجس منصوبے کی منظوری  دی ہے اس   میں غزہ پر مکمل قبضے اور وہاں سے فلسطینی آبادی کو منتقل کرنے کی بات کی گئی ہے۔
 نیتن یاہو کے وزیرنے واضح اشارہ دیا
 اسرائیل کی سیکوریٹی کابینہ کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے کی منظوری کے بعد وزیر خزانہ بتسلیل سموٹریچ نےیہ واضح اشارہ دیا کہ  اسرائیل نے مکمل غزہ پر  قبضہ کافیصلہ کرلیا ہے۔ وزیر نے  دعویٰ کیا ہے کہ’’ہم غزہ پر قبضہ کریں گے۔ ہمیں اب  لفظ قبضہ سے ڈرنا بند کرنا ہوگا۔‘‘ پیر  کو بیت المقدس میں ایک کانفرنس کے دوران   سموٹریچ نے مزید کہا کہ’’ کابینہ نے کل رات ایک اہم اور فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے، اور اب پیچھے ہٹنے کا کوئی امکان نہیں، حتیٰ کہ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے بھی نہیں۔‘‘ یہ واضح کرتے ہوئے کہ جس زمین پر ایک بار قبضہ کرلیاگیا،اسے یرغمالوں کی رہائی کے عوض بھی خالی نہیں کیا جائےگا،  اسرائیل کے وزیر مالیات نے  کہا کہ’’قیدیوں کو آزاد کرانے کا واحد راستہ حماس کو شکست دینا ہے۔‘‘
فوجی عہدیدار نے بھی تصدیق کی
  اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فوج ان تمام علاقوں میں موجود رہے گی جن پر وہ غزہ میں قبضہ کرے گی۔  اتوار کی شب اسرائیلی سلامتی کابینہ نے جس منصوبے کو منظوری دی ہے اس میں غزہ پر قبضہ اور زمینی کنٹرول حاصل کرنا، حماس پر شدید حملے کرنا، غزہ کے شہریوں کو (تحفظ فراہم کرنے کے نام پر ) جنوبی علاقوں کی طرف منتقل کرنا اوررضاکارانہ ہجرت کی امریکی تجویز کی حوصلہ افزائی کرنا  شامل ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈون لڈ ٹرمپ نے  غزہ کے شہریوں کو مصر یا اردن جیسے ہمسایہ ممالک  میں  منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ 
اسرائیل نے ریزرو فوجیوں کو طلب کرلیا
 اسرائیلی فوج کے سربراہ  ایال زامیر کے مطابق  دسیوں ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کر لیا گیا ہے تاکہ جنگ میں توسیع کی جا سکے۔ کابینہ کے اجلاس میں ۱۸؍ مارچ سے جاری سخت محاصرے کے باوجود، غزہ میں محدود انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیاگیاہے تاہم غذائی اور دیگر اہم شیاء کی سپلائی کو اسرائیل نے اپنے قبضے میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے مطابق اس کا مقصد امداد کو حماس کے ہاتھ نہ لگنے دینا ہے۔  سیکوریٹی کابینہ  میں منظور کئے  گئے اس منصوبے میں حماس کے جنگجوؤں پر حملوں میں تیزی لانا شامل ہے تاہم اس کی تفصیلات عام نہیں کی گئیں۔ 
حماس  نے قبضہ کی مخالفت کی
 حماس کے سینئر رکن محمود مرضاوی   نے غزہ پر قبضہ کے اسرائیل کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمارے لوگوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی متبادل نہیں کہ وہ  (اسرائیل کے ساتھ )ایک ایسے جامع معاہدہ تک پہنچیں جس میں ہمارے عوام کی سلامتی کی ضمانت دی گئی ہو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دھمکیوں اور قتل عام  کے ذریعہ اسرائیل کچھ بھی حاصل نہیں  کرسکے گا۔ 
 اسرائیل میں مظاہروں میں شدت
  غزہ میں جنگ میں توسیع  اور یرغمالوں کی رہائی کے عوض بھی کوئی رعایت نہ دینے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے  سے صہیونی ریاست میں   مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے اسرائیلی پارلیمنٹ  ’’کنیسٹ‘‘ کے باہر پیر کو احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا اور پولیس نے بزور طاقت  مظاہرین کومنتشر کیا۔ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے سرگرم گروپ ’’ہاسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم‘‘ نے اس منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع دراصل فلسطینی علاقے میں قیدیرغمالیوں کو’’قربان‘‘ کرنے کے مترادف ہو گی۔ بہرحال اسرائیل کی آبادی کا ایک بڑا حصہ جنگ کی حمایت میں ہے۔  اسرائیلی صحافی گیڈون لیوی نے الجزیرہ سے گفتگو میں بتایا کہ ’’یرغمالوں کی رہائی نہ ہونے کی وجہ سے جھنجھلاہٹ میں اضافہ کے باوجود اسرائیلی آبادی کاایک  بڑا حصہ   غزہ جنگ کی حمایت کرتا ہے اس لئے محض احتجاجی مظاہرے نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے کافی نہیں ہیں۔‘‘

israel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK