• Fri, 31 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل نےالقدس میں مزید ۱۳۰۰؍ غیرقانونی یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی منظوری دی

Updated: October 31, 2025, 3:19 PM IST | Agency | Baitul Muqaddas

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بین الاقوامی حلقوں کے انتباہات کے پیش نظر اس اقدام کو موخر کرنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔

The international community has strongly opposed illegal Jewish settlements. Photo: INN
عالمی برادری نے غیر قانونی یہودی بستیوں کی شدید مخالفت کی ہے۔ تصویر : آئی این این
قابض اسرائیلی حکام نے بدھ کی شب جنوبی القدس میں واقع کالونی ’گوش عتصیون ‘میں ۱۳۰۰؍ نئے غیرقانونی رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی باضابطہ منظوری دے دی۔ اسرائیل کے چینل۱۴؍ کے مطابق یہ نئے یونٹس ’الجبل الروسی‘ نامی علاقے میں تعمیر کئے جائیں گے جو ألون شفوت یہودی کالونی کے جنوبی حصے میں واقع ہے۔ منصوبے میں رہائشی یونٹس کے ساتھ اسکول، عوامی عمارتیں، پارک اور ایک بڑی تجارتی منڈی بھی شامل ہے جو اطراف کی دیگر یہودی بستیوں کو سہولت فراہم کرے گی۔ اس منصوبے کو اس علاقے کی تاریخ کا سب سے بڑا تعمیراتی منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔دوسری جانب القدس کی گورنری نے بتایا کہ قابض اسرائیلی حکام نے العیساویہ اور مشرقی القدس کے علاقے بلدہ الزعیم میں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے اور تعمیرات روکنے کے ۳۰؍ نوٹس جاری کئے ہیں۔یہ جارحانہ کارروائیاں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے حملوں میں بھی شدت آگئی ہے۔  
میڈیارپورٹس کے مطابق آبادکاروں نے شمالی راملہ کی بلدہ دیر نظام میں فلسطینی شہریوں کی گاڑیوں پر حملہ کیا جبکہ دیگر گروہوں نے ترمسعيا چوٹیوں کے زرعی علاقے میں آگ لگا دی جہاں درجنوں قدیم زیتون کے درخت موجود تھے۔اس سے قبل رواں ماہ اکتوبر میں قابض اسرائیلی کنیسٹ نے ابتدائی مرحلے میں ایسے قانون کی منظوری دی تھی جس کا مقصد مغربی کنارے اور یہودی بستی ’معالیہ ادومیم‘ پر مکمل اسرائیلی خودمختاری نافذ کرنا ہے۔ یہ انکشاف قابض اسرائیل کے چینل۱۲؍ نے کیا۔یہ ووٹنگ کنیسٹ کے عمومی اجلاس میں اس وقت ہوئی جب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بین الاقوامی حلقوں کے انتباہات کے پیش نظر اس اقدام کو موخر کرنے کی کوشش کی، تاہم قانون کو ابتدائی مرحلے میں ہی اکثریتی حمایت حاصل ہو گئی۔یہ متنازع قانون دائیں بازو کے انتہا پسند ’نوعام پارٹی‘ کے سربراہ آوی ماعوز نے پیش کیا تھا، جس نیتن یاہو کی جانب سے قانون کے التوا ءکی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے فوری طور پر ایوان میں پیش کر دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK