Inquilab Logo

غزہ پر اسرائیل کا حملہ، ۴؍ بچوں سمیت ۱۳؍ افراد جاں بحق،ایران اور دیگر ممالک کی جانب سے مذمت

Updated: May 10, 2023, 11:26 AM IST | Ramallah

غزہ پر اسرائیلی فوج اور خفیہ ادارے شباک کے فضائی حملے میں بچوں اور خواتین سمیت۱۳؍ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ۲۰؍ افراد زخمی ہوگئے۔

The Israeli army is killing the Palestinians. (AP/PTI)
اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو کھدیڑ رہی ہے۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

  غزہ پر اسرائیلی فوج اور خفیہ ادارے شباک کے فضائی حملے میں بچوں اور خواتین سمیت۱۳؍ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے  جبکہ ۲۰؍ افراد زخمی  ہوگئے۔
 غزہ کی وزارت صحت کے بیان میں واضح کیا  گیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے تازہ  حملے میں۱۳؍  افراد شہید اور۲۰؍ افراد زخمی ہوئے۔
ٍٍ تحریک  اسلامی جہاد کی مسلح شاخ القدسی بریگیڈ  نے اطلاع دی ہے کہ ان کی قیادت   کے۳؍ کارکنوں کی بیگمات اور اُن کے بچوں کو اس حملے میں قتل کیا گیا ۔
  ایک بیان  کے مطابق اسلامی جہاد کی مسلح شاخ  کی ملٹری کونسل کے سیکریٹری  جنرل شاکر غنم کا کہنا ہے کہ شہر کے شمالی  علاقے کے کمانڈر خلیل الا  بہتینی،  مغربی کنارے  کے فوجی امور  کے سربراہ  طارق عزالدین کی بیگمات اور ان کے بچوں کی شہادت  پر  انہیں دلی صدمہ پہنچا ہے۔
 تحریک  اسلامی جہاد کے ترجمان طارق سلمی  نے اپنے تحریری بیان میں کہا  کہ قابض  قوتوں کے  جرائم کے بر خلاف  مزاحمتی قوتوں کے سامنے  تمام  ترجیحات  اور متبادل موجود ہیں۔
 ان کا کہنا ہے کہ اس وقت تک مزاحمت نہیں رکے گی جب  تک قبضہ ختم نہیں ہو جاتا۔ مزاحمت  کے دوران فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے  دخل کرنے کی خواہشمند ا سرائیل افواج کے ساتھ روابط کے اصولوں میں تبدیلی لاتے  ہوئے  شہداء کا بدلہ لیا جائے گا ۔
 حماس کے لیڈر اسماعیل  ہانیہ نے  بھی  اس  سلسلےمیں اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو قاتلانہ آپریشن کی  منصوبہ بندی میں مغالطہ ہوا ہے، اس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔  مذموم   قاتلانہ حملے قا بض قوتوں کو تحفظ  فراہم نہیں کریں گے بلکہ اس کے بر عکس  مزاحمت میں مزید اضافہ کریں گے۔ اس پیش رفت کے بعد غزہ میں سرکاری  پریس آفس نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ شہر کے تمام تعلیمی اداروں میں  تا  حکم ثانی تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
  عالمی برداری نے اس کی شدید مذمت کی ہے جبکہ ایران نے مغربی ممالک کی خاموشی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK