Inquilab Logo Happiest Places to Work

جرمن شہریوں کی اکثریت کی رائے اسرائیل کے بارے میں منفی، سروے میں انکشاف

Updated: May 10, 2025, 5:16 PM IST | Berlin

برٹیلسن مین فاؤنڈیشن کے سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’جرمنی اور اسرائیل کے باہمی تعلقات خراب ہونے کے بعد جرمن شہریوں کی اکثریت کے رائے اسرائیل کے بارے میں منفی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو اسرائیلی جارحیت کی شروعات ہونے کے بعد جرمن شہریوں نے بڑے پیمانے پر اسرائیل کے خلاف مظاہرے کئے تھے۔

A scene from a pro-Palestinian demonstration in Germany. Photo: X
جرمنی میں فلسطین حامی مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برٹیلس مین فاؤنڈیشن کے سروے میں کہا گیا ہے کہ ’’جرمنی اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم ہونے کے ۶۰؍ سال بعد جرمن شہریوں کی اکثریت کی رائے اسرائیل کے بارے میں منفی ہے۔‘‘ سروے کے مطابق گزشتہ ۴؍ برسوں میں جرمنی کے اسرائیل کے تعلق سے خیالات میں اہم تبدیلی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگ کے خاتمےکیلئےجلد ہی امریکی تجویز متوقع

سروے کے مطابق ’’ ۲۰۲۱ء میں ۴۶؍ جرمن شہریوں کی رائے اسرائیل کے تعلق سے مثبت تھی۔ اس درمیان صرف ۳۶؍ فیصد جرمن شہریوں کی ہی اسرائیل کے بارے میں مثبت رائے ہے۔ علاوہ ازیں ۳۸؍ فیصد جرمن شہریوں نے اسرائیلی ریاست کے تعلق سے منفی رائے کا اظہار کیا ہے۔‘‘ جرمنی ہمیشہ سے ہی اسرائیلی حامی ممالک کی فہرست میں شامل رہا ہے لیکن غزہ میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کے نتیجے میں جرمنی میں عوامی دباؤ میںاضافہ ہوا ہے۔ یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے آغاز کےبعد جرمنی میں بھی اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔ متعدد سروے کے مطابق جرمن شہریوں کی اکثریت نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK