Inquilab Logo

اسرائیل:عدالتی اصلاحات کیخلاف ۱۲؍ ویں سنیچر کو مظاہرے

Updated: March 27, 2023, 12:35 PM IST | Tel Aviv-Yafo

مرکزی مظاہرہ دارالحکومت تل ابیب میں ہوا جہاں ۲؍ لاکھ سے زائد افراد سڑکوں پر اترے اور نعرے لگائے

Participants of the main demonstration in Tel Aviv. (AP/PTI)
تل ابیب کے مرکزی مظاہرے کے شرکا ء ۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

 اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کیخلاف ۱۲؍ ویں سنیچر کی شب ملک گیر  مظاہرے ہوئے  جن میںحسب معمول لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ 
  یاد رہےکہ اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کیخلاف ۷؍ جنوری سے ہر سنیچر کو احتجاج کیا جارہا ہے۔  میڈیارپورٹس کے مطابق سنیچر کی شب دارالحکومت تل ابیب ، حائفہ ،مغربی القدس، بیروسبی اور نیتیانیہ شہروں میں لاکھوں افراد نے مظاہرے کئے   ۔
 دی ٹائمس آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق مرکزی مظاہرہ تل ابیب میں ہوا جہاں ۲؍ لاکھ افراد سڑکوں پر اترے اور حکومت  مخالف  نعرے لگائے۔ 
 ادھر اسرائیل کے حزب اختلاف  کے لیڈر یائر لپید نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے بیانات کو جھوٹ کا پلندہ قرار  دیا اور نیتن یاہو کی پارٹی کے اراکین سے ان سے علاحدگی  اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔
 یاد رہے اس سے قبل نیتن یاہو  نے کہا تھا کہ  اپوزیشن مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے انکار کر رہی ہے ۔ نیتن یاہو نے کہا تھا کہ عدالتی اصلاحات  تمام جماعتوں کے مطالبہ کے جواب میں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت عدالتی نظام میں اصلاحات    کے سلسلے میں آگے بڑھنے کیلئے پرعزم ہے لیکن اپوزیشن کے نمائندوں نے اس مسئلہ پر بات چیت سے انکار کر دیا۔  نیتن  یاہو کا کہناتھا،’’ ہم حکام کے درمیان توازن پیدا کرنے کیلئے ذمہ داری سے آگے بڑھیں گے ۔ ان اصلاحات کو حاصل کرنے کا بہترین راستہ وسیع اتفاق رائے تک پہنچنا ہے جس سے سڑکوں پر انتشار روکا جا سکتا ہے۔ میں دوسرے فریق کے خدشات کو سن رہا ہوں، ہم ججوں کی کمیٹی کو کنٹرول نہیں کریں گے لیکن ہم عدالت اور اس کے طریقوں میں توازن اور تنوع حاصل کریں گے۔‘‘

israel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK