Updated: November 28, 2023, 9:39 PM IST
| Gaza
اسرائیل حماس جنگ کا ۵۳؍ واں دن۔ عارضی جنگ بندی کے۵؍ ویں دن غزہ میں اب تک کی سب سے بڑی امداد پہنچائی گئی۔ تاہم، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یہ امداد اور عارضی جنگ بندی کے صرف ۶؍ دن کافی نہیں ہیں۔ غزہ کو ہماری ضرورت ہے اور ہمیں وہاں مسلسل امداد پہنچانے کیلئے مدد درکار ہے۔ غزہ میں بھکمری کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ایک فلسطینی غزہ کی ایک تباہ حال سڑک سے گزر رہا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی
غزہ کیلئے امداد اب بھی ناکافی ہیں: یونیسف
اقوام متحدہ نے عارضی جنگ بندی کے ذریعے غزہ میں امداد کی ترسیل میں اضافے کا خیرمقدم کیا ہے لیکن خبردار کیا ہے کہ فلسطینی سرزمین کی وسیع ضروریات کو پورا کرنا اب بھی نا کافی ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کیلئے اب تک کی سب سے بڑی امداد ہے جو ایک صحیح آغاز ہے۔ ترجمان جیمز ایلڈر نے غزہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ ’’(یہ) یقینی طور پر صحیح قسم کی امداد ہے، ایندھن، ادویات، خوراک۔‘‘ لیکن انہوں نے متنبہ کیا کہ ۲۰؍ لاکھ سے زیادہ آبادی والے محصور انکلیو میں ضروریات اتنی زیادہ ہیں کہ یہ امداد ناکافی ہے۔ جب ہر اس شخص کے علاج کیلئے وسائل ناکافی ہوتے ہیں جن کو اس کی ضرورت ہوتی ہے، تو اسپتالوں اور امدادی تنظیموں کو بنیادی امداد تک ہی محدود کردیا جاتا ہے، یعنی انتہائی ضروری معاملات کو ترجیح دینے کیلئے کہا جاتا ہے، دیگر لوگوں کو یونہی بے یار و مددگار چھوڑ دیا جاتا ہے۔ ایلڈ نے کہا کہ ’’امداد میں کئی گنا اضافہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں ہر جگہ افراتفری کا ماحول ہے۔‘‘
غزہ میں بھکمری کا خطرہ: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ اگر انسانی بنیادوں پر خوراک کی فراہمی جاری نہ رہی تو غزہ کی آبادی کو بھکمری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ اس نے جمعہ سے غزہ میں ایک لاکھ ۲۱؍ ہزار ۱۶۱؍ افراد کو کھانا پہنچایا ہے۔مشرق وسطیٰ کیلئے ڈبلیو ایف پی کے ڈائریکٹر کورین فلیشر نے کہا کہ ’’توقف کی بدولت، ہماری ٹیمیں زمین پر ایکشن میں ہیں، ان علاقوں میں جا رہی ہیں جہاں ہم کافی عرصے سے نہیں پہنچے ہیں۔ جو کچھ ہم وہاں دیکھ رہے ہیں وہ تباہ کن ہے۔‘‘ ایجنسی نے کہا کہ ’’عارضی جنگ بندی کے چھ دن ناکافی ہیں۔ ہمیں غزہ کی آبادی کو مزید راحت دینے کی ضرورت ہے۔‘‘