Inquilab Logo

اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے: انٹونی بلنکن

Updated: April 29, 2024, 5:32 PM IST | Riyadh

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نےمحصور خطے میں انسانی تباہی کے خاتمے کیلئے جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کی اہمیت پر زور دیا۔

US secratery general Antony Blinken. Photo: X
امریکہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن۔ تصویر: ایکس

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ’’اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کیلئے اقدامات کرنے چاہئے اور وہ اپنے مشرقی وسطیٰ کے دورے پر اسرائیلی وزراء پر اس بات کیلئے زور ڈالیں گے۔‘‘ریاض میں انہوں نے وزرات خارجہ کیلئے گلف کارپوریشن کاؤنسل میں کہا کہ ’’غزہ میں انسانی تباہی کو ختم کرنے کیلئے بہترین راستہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی ہے لیکن اس درمیان محصور خطے کے حالات کو بہتر بنانا اہم ہے۔ غزہ کے انسانی بحران کو ختم کرنے، وہاں کے بچوں، خواتین اور مردوں کی تکلیف کو ختم کرنے اور جنگ کے خاتمے کیلئے درست حل نکالنے کیلئے سب سے مؤثرطریقہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی ہے۔ لیکن ہم غزہ کے شہریوں کی تکلیفوں کو ختم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کیلئے جنگ بندی تک انتظار نہیں کر سکتے۔

ریاض میں گلف کاؤنسل کی میٹنگ۔ تصویر: ایکس

ہم نے گزشتہ کچھے ہفتوں میں پیش رفت دیکھیں جن میں نئی سرحد کھولنے اور غزہ اوربوہاں کے اطراف کے علاقوں میں انسانی امداد کی رسائی کو بڑھانے اور امریکہ کے ذریعے غزہ میں سمندری راہداری کی تعمیر جیسے اقدامات شامل ہیں جس کا افتتاح آنے والے ہفتوںمیں کیا جائے گا۔ لیکن یہ سب کافی نہیں ،ہمیں غزہ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی کاکردگی کو بہتر بنانے کیلئے امدادی کارکنان کے ساتھ تنازعات ختم کرنے اور اس بات کی یقین دہانی کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نہ باتوں بلکہ اس کے اثرات پر بھی توجہ مرکوز کریں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’ بی جے پی کو ۴۰۰؍سے زائد سیٹیں اسلئے چاہئے کیونکہ وہ آئین بدلنا چاہتی ہے‘‘

خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک سیکڑوں امدادی کارکنان ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ورلڈ سینٹرل کچن کے ۷؍ کارکنان بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کو امدادی کارکنان پرحملہ کرنے کیلئے عالمی برادری کے ذریعے تنقیدوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جیل میں قید فلسطینی مصنف باسم خندق جی ’انٹرنیشنل پرائز فارعربی فکشن‘ سے سرفراز

واضح رہے کہ ۷؍ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ۳۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ۷۷؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ جنگ کے نتیجے میں غزہ میں فلسطینیوں کوبڑے پیمانے پر انسانی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےجبکہ ہزاروں فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں۔ امریکہ کو اسرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی کیلئے بھی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ امریکی یونیورسٹیوں میں غزہ کی حمایت میں مظاہروں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اس درمیان بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کورفح میں فوجی آپریشن سے متنبہ کیا ہے کیونکہ اس کے ان فلسطینیوں پر ،جنہوں نے اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے زبردستی شمالی غزہ اور غزہ کے دیگرعلاقوں سے نقل مکانی کی ہے اور رفح میں سکونت اختیار کی ہے، کی زندگی پر گہرے نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔یاد رہے کہ رفح میں کروڑوں فلسطینی شہری رہائش پذیر ہیں۔ اسرائیل نے اب تک رفح میں اپنا فوجی آپریشن شروع نہیں کیا ہے لیکن اسرائیلی و زیر اعظم بنجامن نتین یاہو نے بارہا کہا ہے کہ وہ حماس کوختم کرنے کیلئے جلد ہی رفح میں بھی فوجی آپریشن شروع کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK