Inquilab Logo

یواین سیکوریٹی کاؤنسل میں اسرائیل کے خلاف قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کردیا

Updated: March 01, 2024, 3:56 PM IST | Washington

آج اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس میں جاری سیکوریٹی کاؤنسل کے دوران یو این نے جمعرات کو اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کیلئے قطار میں کھڑے افراد پر فائرنگ کرنے پر رد عمل کا اظہار کیا۔ کاؤنسل میں موجود ممبران ممالک نے اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔ امریکہ نے یو این کی قرار داد ویٹو کردی ہے۔ ممبران کاؤنسل نے زور دیا کہ اسرائیل سرحدیں کھولے تا کہ غزہ میں انسانی امداد کی رسائی ممکن ہو سکے۔ اس قرار داد میں متنبہ کیا گیا ہے کہ فوری کارروائی نہ کرنے پر غزہ کی ۲؍ ملین سے زائد آبادی بھکمری کا شکار ہو سکتی ہے۔

US representative to the Security Council. Photo: PTI
سیکوریٹی کاؤنسل میں امریکی نمائندہ۔ تصویر: پی ٹی آئی

گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کیلئے قطار میں کھڑے افراد پر فائرنگ کے بعد آج اقوام متحدہ (یو این) کی سیکوریٹی کاؤنسل نے رد عمل کا اظہار کیا جسے امریکہ نے ویٹو کر دیا۔ یاد رہے کہ جمعرات کوغزہ میں ایک امدادی قافلہ پر اسرائیلی افواج نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ۱۱۲؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۶۰؍ زخمی ہوئے تھے۔ 
نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس میں سیکوریٹی کاؤنسل کی میٹنگ کے دوران ممبران ممالک نے اسرائیل کی اس جارحیت پر رد عمل کا اظہار کیا۔ ٹی آر ٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق کاؤنسل میں ایک قرار داد پیش کی گئی جس میں اسرائیل کے خلاف سخت تنقیدی رد عمل تھا مگر اسے امریکہ نے ویٹو کر دیا۔ اس قرار داد میں اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔ کاؤنسل ممبران نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ سرحدوں کو کھولے تا کہ غزہ میں انسانی امداد کی رسائی ممکن ہو سکے۔ قرار داد میں کہا گیا تھا کہ مسودہ میں شامل تمام پارٹیاں اس بات کو یقینی بنائیں کہ غزہ کے شہریوں کو بنیادی ضروریات اور انسانی امداد سے محروم نہ رکھا جائے اور متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو غزہ کی ۲؍ ملین سے زائد آبادی بھکمری کا شکار ہو سکتی ہے۔

غزہ کی وزرات صحت کے مطابق جمعرات کو غزہ کے الراشد علاقے کے ساحل پر متعدد فلسطینی امداد کیلئے قطاروں میں کھڑے تھے جن پر اسرائیلی فوج نے اوپن فائر کردیا، نتیجتاً ۱۱۶؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۶۰؍ سے زائد زخمی ہو گئے۔ 
واضح رہے کہ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں جوابی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس کے سبب اب تک ۳۰؍ ہزارفلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۰؍ ہزار ۴۵۷؍ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے سرحدوں پر پہرہ سخت کردیا ہے جس کے سبب غزہ میں انسانی امداد کی رسائی بھی ناممکن بنا دی ہے۔ انسانی امداد نہ ہونے کی وجہ سے غزہ میں بھکمری جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ بھکمری سے اب تک ۴؍ بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ غزہ کی نصف آبادی صاف پانی، ادویات اور دیگر بنیادی اشیاءسے محروم ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی ۸۵؍ فیصد آبادی بے گھر ہو گئی ہے جبکہ خطہ کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔

 

خیال رہے کہ عالمی عدالت میں اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے۔ تاہم، جنوری میں ہونے والی سماعت کے دوران عالمی عدالت نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں بند کرے اور وہاں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کے اقدامات کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK