غزہ میں ہزاروں بچوں اور خواتین کے قاتل اسرائیل نے آگ پر قابو پانے کیلئے عالمی برادری سے مدد مانگی، شہری محفوظ مقامات پرمنتقل، ایمرجنسی کا اعلان۔
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 1:24 PM IST | Agency | Jerusalem
غزہ میں ہزاروں بچوں اور خواتین کے قاتل اسرائیل نے آگ پر قابو پانے کیلئے عالمی برادری سے مدد مانگی، شہری محفوظ مقامات پرمنتقل، ایمرجنسی کا اعلان۔
اسرائیل کو تاریخ کی بھیانک جنگلاتی آگ کا سامنا ہے۔ یروشلم کےمضافاتی پہاڑی علاقوں میں لگنے والی آگ سےشہرکےلوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیاجارہا ہے جبکہ غزہ جنگ میں ہزاروں بچوں اور خواتین کے قاتل اسرائیل نے آگ پر قابو پانے کیلئے عالمی برادری سے مدد سے درخواست کی ہے۔ اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس(یروشلم) کے نواحی پہاڑی علاقوں میں لگنے والی جنگل کی شدید آگ پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد قومی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، بدھ کو یروشلم کے گردونواح کے پہاڑوں میں اچانک بھڑک اٹھنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کر لی جس کے نتیجے میں کم از کم۱۲؍ افراد دم گھٹنے کی وجہ سے متاثر ہوئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے بدھ کو خبردار کیا تھا کہ یروشلم کے قریب جنگل کی آگ تیزی سے پھیلتی ہوئی شہر تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے صورتحال کو قومی ہنگامی صورتحال قرار دیا ہے۔ آگ کے علاوہ یروشلم کے قریبی علاقے ریت کے طوفان کی بھی زد میں ہیں۔آگ اور ریت کے طوفان کے ویڈیوز بھی تیزی سے وائرل ہوئے ہیں۔
شہری محفوظ مقامات پر بھاگنے پر مجبور
ذرائع کے مطابق بدھ کو لگنے والی آگ اس قدر تیزی سے پھیلی کہ قریبی علاقوںکے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔ اس سنگین صورتحال کے پیش نظر اسرائیلی حکومت نے فوری طور پر قبرص، یونان، کروشیا، اٹلی اور دیگر ممالک سے امداد طلب کی ہے تاکہ آگ پر جلد قابو پایا جا سکے۔ آگ بجھانے کیلئے فضائی طیارے بھی طلب کئے گئے ہیں جنہیں آن لائن ویڈیوز میں آگ کے شعلوں کے قریب پرواز کرتے دیکھا گیا۔
یروشلم کے قریب شاہراہوں کے اوپر گہرا دھواں دیکھا گیا جس کے بعد فائر فائٹرز جنگل کی آگ پر قابو پانےکیلئے پہنچ گئے۔ لیکن اس کے دھویں سے متعدد افراد زخمی ہو گئے اور فوج کو مدد کیلئے تعینات کرنے کا حکم دیاگیا ہے۔اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ سیکڑوں شہری اس آگ کےسبب خطرے میں ہیں۔
دھوئیں میں سانس لینے اور جھلسنے سے کافی متاثر
ایم ڈی اے نے کہا ہےکہ انہوں نے تقریباً ۲۳؍افراد کا علاج کیا جو دھوئیں میں سانس لینے اور جھلسنے کی وجہ سے متاثر ہیں۔ ان میں ۲؍ حاملہ خواتین اور ایک سال سے کم عمر کے دو شیرخوار تھے۔ انہوں نے کہا کہ الرٹ کی سطح کو بلند ترین درجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ ’’مغربی ہوا آگ کو آسانی سے (یروشلم) کے مضافات تک بڑھا سکتی ہے اور یہاں تک کہ شہر میں بھی اس سے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔‘‘
’’ہم ایک قومی ہنگامی صورتحال میں‘‘
نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں مزید کہاکہ’’ ہمیں زیادہ سے زیادہ فائر انجن لانے کی ضرورت ہے اور موجودہ فائر لائنز سے آگے آگ کو روکنے کیلئےایک رکاوٹ کھڑی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم اب نہ صرف مقامی بلکہ ایک قومی ہنگامی صورتحال میں ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ابھی ترجیح یروشلم کا دفاع ہے۔
انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یواو گالانٹ نے فوجی دستوں کو ہنگامی بنیادوں پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔ ان کا کہنا ہےکہ ’’ہم ایک قومی ہنگامی صورتحال سے دوچار ہیں۔ ہماری اولین ترجیح انسانی جانوں کا تحفظ اور آگ کے پھیلاؤ کو روکنا ہے جس کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔‘‘
فلسطینی اتھاریٹی کی آگ بجھانے میں مدد کی پیشکش
دلچسپ بات یہ ہے کہ فلسطینی اتھاریٹی نے بھی انسانی ہمدردی کے تحت اسرائیل میں لگی آگ بجھانے میں مدد کی پیشکش کی تھی، تاہم اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ فی الوقت ریسکیو ٹیمیں، فائر بریگیڈ اور فضائیہ مل کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن تیز ہواؤں اور خشک موسم کے باعث صورتحال مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔