Inquilab Logo

اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم، سلامتی کونسل کی پروا نہیں

Updated: March 26, 2024, 11:05 PM IST | Agency | Tel Aviv

جنگ بندی کی قرار داد منظور ہونے کے باوجودغزہ میں حملے جاری ، حماس کو ختم کرکے ہی دَم لینے کا اعلان، اسپتالوں کا محاصرہ برقرار ہے، امداد پہنچانے میں بھی رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

Israel has turned the entire Gaza into ruins through brutal bombing and ground operations. Photo: Agency
اسرائیل نے وحشیانہ بمباری اور زمینی کارروائی کے ذریعے پورے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے۔ تصویر: ایجنسی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرار داد منظور ہونے کے باوجود اسرائیل ہٹ دھرمی اور ظلم پر آمادہ ہے۔ اس نے اس قرار داد اور جنگ روکنے کی اپیلوں کو پائے حقارت سے ٹھکراتے ہوئے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جب تک حماس پوری طرح سے نیست و نابود نہیں ہو جاتا حملے نہیں رُکیں گے۔ اس بارے میں اسرائیل کے وزیر خارجہ یسرائیل کاتز نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ماہ رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرنے کے باوجود ہم اپنا آپریشن جاری رکھیں گے تاکہ حماس کو ختم کیا جاسکے۔ یسرائیل  کاتز نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں جنگ بندی سے متعلق کہا ہے کہ ہمیں اس قرارداد کی پروا نہیں ہے، ہم حماس کو ختم کر کے ہی دم لیں گے۔ ہماری سلامتی کے لئے حماس کا خاتمہ ضروری ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ماہ رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد  منظور کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: ماسکو : کروکس سٹی ہال حملے کے دوران ایک ۱۵؍ سالہ مسلم لڑکے نے ۱۰۰؍ لوگوں کی جان بچائی

اسرائیلی حملے جاری ہیں
 سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی کی قرار داد منظور ہونے کے باوجود غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوجی غزہ پٹی میں کارروائیاں کررہے ہیں۔’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ووٹنگ میں امریکہ کی عدم شرکت کا سخت برا منایا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کی جنگی کوششوں اور یرغمالوں کی رہائی کی کاوشوں دونوں اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ دوسری جانب غزہ میں جنگ بلاتعطل جاری ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے رفح شہر میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے منگل کو پورے شہر پر انتہائی وحشیانہ انداز میں بمباری کی۔ ان کے نشانے پر تمام شہری تنصیبات تھیں۔ ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ وہ سلامتی کونسل کی قرار داد کا انتقام یہاں لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ غزہ پٹی کے ارد گرد اسرائیلی علاقوں میں اینٹی راکٹ سائرن بھی بجتے رہے جبکہ غزہ کے آس پاس کے دیگر علاقوں کی طرح رفح بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہے لیکن یہ اس علاقے کا واحد حصہ ہے جہاں اسرائیل نے اب تک زمینی فوج نہیں بھیجی ہے۔
اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے 
فلسطین ہلال احمر سوسائٹی نے بتایاکہ اسرائیلی فوجیوں نے جنوبی غزہ پٹی کے خان یونس میں واقع العمل اسپتال کے عملے اور مریضوں کو زبردستی وہاں سے نکلنے پر مجبور کیا اور پھر اس  اسپتال کا مین گیٹ بند کردیا ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ غزہ کے بیشتر اسپتالوں کو جو پہلے ہی انتہائی ایمر جنسی سروسیز فراہم کررہے ہیں اسرائیلی فوجیوں نے گھیر رکھا ہے۔ یہاں ہر آنے جانے والے کو چیک کیا جارہا ہے اور آئے دن فائرنگ اور بمباری بھی کی جارہی ہے۔    
’’فیصلہ پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے‘‘
  فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطین  کےایوان صدر نے جنگ بندی کے فیصلے کا خیرمقدم تو کیا ہے لیکن یہ مطالبہ بھی دہرایا ہے کہ اس فیصلے پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ یہ فیصلہ جارحیت کے خاتمے کے لحاظ سے بہت اچھا ہے لیکن اس پر جب تک عمل درآمد نہیں ہوتا  اہل فلسطین یوں ہی موت کے منہ میں جاتے رہیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کو اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور ایک فلسطینی ریاست کے قیام  کے لئے قانونی جواز پر مبنی سیاسی راستہ تسلیم کیا جانا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK